ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جرمن، برطانوی اور آسٹریلوی ہم منصب سے رابطہ کیا اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ شام میں ایرانی سفارت خارنے پر حملے کا جوابی ردعمل جائز ہے، جب اسرائیل سفارتی اور بین الاقوامی قانون توڑتا ہے تو ردعمل کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔
جرمن وزیرخارجہ نے ایران سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال میں تحمل سے کام لینے کی اپیل کی۔
مشرق وسطیٰ میں ایران اسرائیل کشیدگی پر امریکی انتظامیہ متحرک
دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں ایران اسرائیل کشیدگی پر امریکی انتظامیہ متحرک ہوگئی۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے ترکیہ، چینی اور سعودی ہم منصب سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔
انٹونی بلنکن نے واضح کیا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے، واشنگٹن کو خطے میں کشیدگی کے بارے میں تشویش لاحق ہے۔
امریکا دمشق حملے میں ملوث نہیں، وائٹ ہاؤس
ادھر وائٹ ہاؤس نے وضاحت کی ہے کہ امریکا دمشق حملے میں ملوث نہیں۔
پریس سیکریٹری وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکا نہیں چاہتا یہ تنازع پھیلے، ایران دمشق حملے کو بہانے کے طور پر استعمال نہ کرے۔