اسلام آباد: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اگلے ہفتے واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی (ایم ڈی) مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیو کے علاوہ جونیئر لیول کے امریکی حکام سے ملاقاتیں کرینگے۔وزیرخزانہ امریکی نائب وزیرڈیوڈ لو اور ڈپٹی سیکریٹری خزانہ سے بھی ملیں گے۔وزیرخزانہ کی سربراہی میں امریکا جانے والے پاکستانی وفد میں گورنر اسٹیٹ بینک، جمیل احمد، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال، سیکرٹری اقتصادی امورڈاکٹر کاظم نیاز بھی شامل ہیں۔13سے 21اپریل تک کے دورے کا مقصد ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس میں شرکت کرنا ہے۔پاکستان اس موقع پر آئی ایم ایف سے مڈٹرم ایکسٹنڈڈ فنڈ فسیلیٹی (ای ایف ایف ) کیلئے مشن بھیجنے کی درخواست کریگا۔عالمی ادارے کے وفد کا موجودہ پروگرام ختم ہونے کے بعد اس ماہ کے آخر تک پاکستان آنے کا امکان ہے۔تاہم آئی ایم ایف سے بڑے پیکج کی درخواست کرنے سے قبل وزیرخزانہ کی طرف سے وزیراعظم آفس کے افسروں کو اعزازیہ کے طور پر چار تنخواہوں کی منظوری دینا اس حقیقت کے بالکل برعکس ہے کہ پاکستان شدید ترین مالی مشکلات کا شکار ہے۔بھاری تنخواہ پانے والے بیوروکریٹس پر یہ نوازش کرکے وزیراعظم او ر وزیرخزانہ اپنا اعلیٰ اخلاقی معیارکھو چکے ہیں،وہ اب عوام سے یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ آئی ایم ایف کا پروگرام سخت ہوگا اور وہ اس کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوجائیں ۔پاکستانی وفد کی ایم ڈی آئی ایم ایف اور ڈیوڈ لو سے ایک ہی دن ملاقاتوں کا امکان ہے۔