اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ بنائے جانے والے گرینڈ الائنس کے تحت جلسے کا اعلان کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں گرینڈ الائنس سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی اور اپوزیشن کی اتحادی جماعتیں مل کر گرینڈ الائنس کے پلیٹ فارم سے بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کریں گی اور پہلا بڑا عوامی اجتماع 13 اپریل کو بلوچستان کے ضلع پشین میں منعقد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات کے نتائج پر تحفظات رکھنے والی جماعتوں کے ساتھ ملکر گرینڈ الائنس تشکیل دیا ہے جس میں بلوچستان نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، جماعت اسلامی، وحدت المسلمین سمیت دیگر شامل ہیں۔
الائنس کی سربراہی محمود خان اچکزئی کو سونپی گئی ہے اور وہ چند روز میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر کے انہیں بھی الائنس میں شمولیت پر قائل کریں گے، جس کے بعد باقاعدہ عہدوں کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
کور کمیٹی نے خواتین قیدیوں اور خصوصا عالیہ حمزہ و صنم جاوید کی ضمانت منظور ہونے کے بعد دوبارہ گرفتاری اور ریمانڈ کی شدید الفاظ میں مذمت کی، اس کے علاوہ بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ سمیت تمام قائدین اور کارکنان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
کورکمیٹی کی جانب سے خیبرپختونخوا میں سینٹ انتخابات ملتوی کرنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا اقدام، دستور کے کھلی بےحرمتی، وفاق کی وحدت و یکجہتی پر حملہ اور عوام کے ووٹ کے حق کی کھلی پامالی کی کوشش ہے، نامکمل ایوانوں کے ذریعے جمہوریت کو داغدار کرنے اور الیکشن کمیشن کی مجرمانہ معاونت سے عوام کے ووٹ کے حق کو غیر مؤثر کیا جارہا ہے۔
کورکمیٹی کے اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو مشکوک خطوط کے ذریعے ہراساں کرنے کی بھی شدید مذمت کی گئی اور اس میں ملوث عناصر کیخلاف عبرتناک کارروائی کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
کورکمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے تحریک انصاف کا انتخابی نشان ”بلّا“ بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ انٹراپارٹی انتخابات کی تمام تر تفصیلات جمع کروائے جانے کے بعد تحریک انصاف کے انتخابی نشان کی عدم بحالی کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔