تازہ تر ین

پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع میں 13مارچ تک توسیع کردی

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے خواتین اور اقلیتی مخصوص نشستوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔

شاور ہائیکورٹ میں مخصوص نشست نہ ملنے کے معاملے پر سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر 5 رکنی لاجر بینچ جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں آج 12 بجے اس کیس کی سماعت کرے گا، لارجر بینچ میں جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس اعجاز انور، جسٹس ایس ایم عتیق شاہ، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس سید ارشد علی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر سُنی اتحاد کونسل کی درخواست پر حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے حکم جاری کیا تھا کہ قومی اسمبلی کے سپیکر مخصوص نشستوں پر اراکین سے جمعرات تک حلف نہ لیں۔

سُنی اتحاد کونسل نے پشاور ہائیکورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر دیگر سیاسی جماعتوں کے اراکین کو حلف لینے سے روکنے کے احکامات جاری کرے۔ بدھ کو سُنّی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے کے الیکشن کمیشن آف پاکستان فیصلے کے خلاف کیس پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

سُنّی اتحاد کونسل کے وکیل قاضی انور نے پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رُکنی بینچ کو بتایا تھا کہ انتخانی نشان چھن جانے کے باعث پی ٹی آئی کے امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑے اور بعد میں انہوں نے سُنّی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی۔

انھوں نے عدالت کو بتایا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں 21 مخصوص خواتین اور چار اقلیتی نشستیں دیگر جماعتوں میں تقسیم کردہ گئی ہیں۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے سُنّی اتحاد کونسل کے وکیل سے پوچھا کہ یہ کیس صرف خیبرپختونخوا کی حد تک ہے یا پورے ملک تک؟ قاضی انور ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے پورے ملک کے لیے ایک ہی فیصلہ دیا ہے۔

پشاوہ ہائی کورٹ نے دلائل سُننے کے بعد حکمِ امتناع جاری کردیا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس معاملے پر کل تک جواب جمع کروانے کا حکم جاری کیا ہے۔

عدالتی حکم میں سوال پوچھا گیا ہے کہ کیا اس عدالت کے پاس فیصلہ معطل کرنے کا اختیار ہے؟ عدالت نے حکم میں پوچھا ہے کہ کیا مخصوص نشستوں کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے؟ عدالت نے تحریری حکم نامے میں سوال اُٹھایا ہے کہ کیا خواتین اور اقلیتوں کے مخصوص نشستوں کے لئے فہرست جمع نہ کرنے کے بعد سُنّی اتحاد کونسل کا ان سیٹوں پر حق بنتا ہے؟

تحریری حکم نامے میں سوال اُٹھایا گیا ہے کہ کیا الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 51(6) اور سیکشن 104 کے ساتھ الیکشن ایکٹ کے 2017 کے رولز 92 اور 94 کی غلط تشریح کی ہے؟ تحریری حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ چیف جسٹس اس کیس کی سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv