تازہ تر ین

ممنوعہ فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی وکیل اور فنانشل ایکسپرٹ کو بریفنگ جلد مکمل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران فنانشل ایکسپرٹ نجم شاہ نے موقف اختیار کیاکہ پی ٹی آئی نے دو ہزار نو سے دو ہزار تیرہ تک ایک ارب تینتیس کروڑ کی فنڈنگ وصول کی، جبکہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ کے مطابق ایک ارب چونسٹھ کروڑ روپے سے زائد وصول ہوئے۔ وکیل انورمنصور نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی صرف پاکستان کے اکاونٹس کی تفصیلات دیکھنے کی مجاز ہے ۔
فنانشل ایکسپرٹ نجم شاہ نے موقف اختیار کیاکہ پی ٹی آئی نے 2009 سے 2013 تک 1 ارب 33 کروڑ کی فنڈنگ وصول کی جبکہ سکروٹنی کمیٹی رپورٹ کے مطابق 1 ارب 64 کروڑ سے زائد وصول ہوئے۔
پی ٹی آئی ریکارڈ اور سکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں 31 کروڑ روپے سے زائد کا فرق ہے، ایسا بیانیہ بنایا جارہا ہے پی ٹی آئی نے 2 ارب سے زائد کی فنڈنگ وصول کی۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہاکہ بینک فنڈز کا موازنہ کرنے کے بعد اب کیا رہ گیا ہے، جن اکائونٹس کی تفصیلات سکروٹنی کمیٹی کو نہیں دیں صرف ان کا بتا دیں، 6 سے 7 اکاونٹس متنازعہ ہیں۔
ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہاکہ سکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے کئی فنڈز کے ذرائع نہیں بتائے۔
پی ٹی آئی کے وکیل انورمنصور نے جواب دیاکہ اسکروٹنی کمیٹی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی امریکا کے اکاونٹس کی تفصیلات نہیں دی گئیں لیکن سکروٹنی کمیٹی صرف پاکستان کے اکاونٹس کی تفصیلات دیکھ سکتی تھی۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہاکہ پی ٹی آئی ابھی تک فنڈنگ کے ذرائع بتانے میں ناکام ہے۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت سات جون تک ملتوی کردی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv