تازہ تر ین

مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر سب سے بڑا مسئلہ ہے: جسٹس منصور علی شاہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) جسٹس منصور علی شاہ نے ٹیکنالوجی فار جسٹس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر عدلیہ کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ اس وقت عدالتوں کے سامنے بائیس لاکھ مقدمات زیرالتواءہیں، عدالتی کارروائی کو غیر ضروری تاخیر سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکنالوجی کا استعمال اور ثالثی اور تصفیے کا نظام بہتر بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ اور ماتحت عدالتوں کے درمیان رابطے اور نگرانی کا نظام بہتر بنانے کے لیے آن لائن سماعتوں، کیس مینجمنٹ سسٹم اور ڈیٹا کی بنیاد پر نگرانی کا نظام قائم کیا جائے تاکہ قیدیوں، عورتوں اور بچوں، انسانی حقوق، معیشت اور ریاست سے متعلق مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر سنا جا سکے۔ مقدمات کے فیصلے ایک سال کے اندر ہو جانے چاہیئں، التواءسے سائلین اور خاندان تباہ ہو جاتے ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے نوجوان وکلاءاور ٹیکنالوجی کے ماہرین کو دوعت دی کہ وہ ایسے منصوبے پیش کریً جن کی مدد سے مقدمات کا بوجھ کم کرنے میں مدد ملے۔
ٹیکنالوجی فارجسٹس فورم کی تقریب میریٹ ہوٹل اسلام آباد میں منعقد ہوئی جہاں ٹیکنالوجی کے ذریعے انصاف کے نظام میں بہتری لانے سے متعلق پینل مذاکروں کا بھی اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس کے دوران وکیل آن لائن اور بنچ بک ایپ سمیت متعدد منصوبوں سے متعلق معلومات مہیا کی گئیں۔
ٹیکنالوجی فار جسٹس سسٹم کا قیام 2019 میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد ٹیکنالوجی کی مدد سے انصاف تک آسان رسائی اور ڈیجیٹل لیگل پاکستان کی بنیاد رکھنا تھا۔ اس فورم کے تحت رواں برس لاہور اور کراچی میں بھی پروگرام منعقد کیے جا چکے ہیں۔
ٹیکنالوجی فار جسٹس فورم سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی بروقت فراہمی ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے۔ انصاف کی فراہمی کے لیے ضروری ہے کہ ضلعی عدلیہ پر توجہ دی جائے۔ جسٹس من اللہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے شروع کیے گئے منصوبوں سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کووڈ کے دوران سب سے پہلے ای کورٹس متعارف کرائیں، اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے تمام عبوری حکم نامے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیئے جاتے ہیں۔
تقریب سے جرمن سفیر برن ہارڈ شلیگ ہیک نے بھی خطاب کیا اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔
وکیل آن لائی کے شریک بانی اسفند یار قصوری کا کہنا تھا، ‘ٹیکنالوجی فار جسٹس فورم 2022 کا یہ آخری پروگرام پاکستان میں ٹیکنالوجی اور نظام انصاف کے اشتراک کے مواقع فراہم کرنے کا باعث یے۔ حقیقی ڈیجیٹل پاکستان کی بنیاد رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ انصاف ہر پاکستانی کی دسترس میں ہو۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv