تازہ تر ین

برف کے پگھلاؤ کی سست رفتار، ملک میں پانی کی سپلائی پر دباؤ میں اضافہ

لاہور: مارچ کے وسط اور اپریل میں موسم گرما کے جلد آغاز کے باوجود پہاڑوں اور پہاڑی علاقوں میں برف پگھلنے کا عمل تیز نہیں ہوا جس سے ملک میں پانی کی سپلائی پر گہرا دباؤ پڑ رہا ہے اور اس عمل نے پالیسی سازوں کو کافی پریشان کر دیا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق پچھلے 10 دنوں سے قومی سطح پر پانی کی سپلائی ناصرف پچھلے سال بلکہ پچھلے پانچ یا 10 سالوں کی روزانہ کی اوسط سپلائی کی سطح سے کافی نیچے گر گئی ہے، جس سے پاکستان کے خریف کے سیزن کا آغاز پانی پیدا کرنے والے دونوں نظاموں میں تقریباً 40 فیصد کمی کے ساتھ ہو رہا ہے، سیزن کا آغاز دریائے سندھ میں 30 فیصد اور دریائے جہلم میں 10فیصد کمی سے ہو رہا ہے۔

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے خالد رانا کہتے ہیں کہ منگلا میں صورتحال زیادہ نازک ہے جو اپنی صلاحیت کے 1 فیصد سے بھی کم پانی وصول کر رہا ہے۔

ہفتے کے روز 70 لاکھ ایکڑ فٹ سے زائد گنجائش کے حامل منگلا ڈیم میں صرف 3لاکھ 54ہزار ایکڑ فٹ پانی موجود ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ منگلا جھیل بنیادی طور پر بارش کے پانی پر مشتمل ہے اور مارچ میں بارش نہیں ہوئی، محکمہ موسمیات نے بارش کے پانچ اسپیل کی پیش گوئی کی تھی لیکن صرف ایک ہی مرتبہ بارش ہوئی۔

خالد رانا نے بتایا کہ معاملات مزید خراب ہو گیا کیونکہ اس موسم سرما میں 37 انچ برف پڑی جو سالانہ اوسطاً 50 انچ کے مقابلے میں 26فیصد کم ہے، یہ 37 انچ برف بھی انتہائی اونچائی پر پڑی ہے جہاں برف پگھلنے کے لیے درجہ حرارت کا 23 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ہونا ضروری ہے، کم اور اونچائی پر پڑنے والی برف اور بارش نہ ہونے جیسے رجحانات نے دریائے جہلم میں ایک بحران پیدا کر دیا ہے۔

پنجاب کے محکمہ آبپاشی کے ایک اہلکار نے صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہی رجحان دریائے چناب پر بھی اثر انداز ہوتا ہے، بہاؤ بہتر ہو رہا ہے لیکن نظام کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ عمل بہت آہستہ ہے جس سے طلب اور رسد کے درمیان فرق بڑھ رہا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv