تازہ تر ین

ایران نے جان بوجھ کر مسافر طیارے کو نشانہ بنایا تھا، یوکرائن کا الزام

آج یوکرائنی مسافر طیارے کی تباہی کے دو سال پورے ہونے پر یوکرائن کی جانب سے ایران پر جان بوجھ کر اِس جرم کا مرتکب ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

وائس آف امریکا کو ایک انٹرویو میں یوکرائن کی قومی دفاعی و سلامتی کونسل کے سیکرٹری اولیکسی ڈینیلوو نے کہا ہے کہ 8 جنوری 2020ء کو جو کچھ ہوا وہ ایک سویلین طیارے کے خلاف دہشت گرد عمل تھا۔

یوکرائنی دفاعی و سلامتی کونسل کے سیکرٹری اولیکسی ڈینیلوو نے ایران کی جانب سے اِس معاملے کی تحقیقات میں عدم تعاون اور یوکرائنی جہاز کے مسافروں کو معاوضے کی ادائیگی سے انکار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔

ایران نے پہلے تو واقعے کی ذمے داری لینے سے انکار کیا مگر پھر یوکرائنی مسافر طیارے کی تباہی کے لیے غلطی سے میزائل فائر ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اِسے ’’تباہ کن غلطی‘‘ قرار دیا تھا۔ ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ ایسا حادثاتی طور پر ہوا جس کا ذمے دار میزائل نظام کی خرابی اور اُسے آپریٹ کرنے والوں کو قرار دیا گیا تھا۔

واقعے سے چند روز قبل ایران کے ایک اہم فوجی جنرل قاسم سلیمانی کو امریکا نے بغداد میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا تھا جس کے چند گھنٹے بعد ہی ایران نے بھی جوابی کارروائی کرکے عراق میں امریکی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

ایسے کشیدہ حالات میں ہائی الرٹ ایرانی فوج سے یہ غلطی سرزرد ہوئی جس پر گزشتہ برس 6 اپریل کو ایران کی فوجی عدالت نے 10 افسران کے خلاف فرد جرم بھی عائد کی تھی۔

ایران نے گزشتہ ماہ 285 صفحات پر مشتمل رپورٹ جاری کی جس میں اس حادثے کے لیے انسانی غلطی کو سبب قرار دیتے ہوئے ہر مسافر کے لواحقین کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر کی رقم بطور معاوضہ دینے پر رضامندی ظاہر کی۔

کینیڈا، برطانیہ، سوئیڈن اور یوکرائن نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ اُنہوں نے ایران کے ساتھ ہرجانے کی ادائیگی کی کوششیں ختم کر دی ہیں اور اب معاملے کو بین الاقوامی قانون کے تحت نمٹانے کی کوشش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 8 جنوری 2020ء کو ایران کے امام خمینی ایئرپورٹ سے یوکرائنی پرواز پی ایس ۔ 752 کو اڑان بھرنے کے چند ہی منٹ بعد میزائل سے نشانہ بنا دیا گیا تھا جو بذریعہ کینیڈا یوکرائنی دارالحکومت کیف جا رہی تھی۔

مار گرائے جانے والے یوکرائنی طیارے میں سوار 176 مسافروں میں سے زیادہ تر کا تعلق تو یوکرائن اور ایران سے ہی تھا مگر اُس میں کینیڈا، برطانیہ، سوئیڈن اور افغانستان کے کچھ شہری بھی شامل تھے۔ اِس واقعے میں تمام مسافر مارے گئے تھے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv