افغانستان سے امریکی و اتحادی افواج کے انخلا کے بعد خطے میں موجودہ حالات کے پیشِ نظر امریکا مزید ہزاروں افغان مہاجرین کو ساتھ لے جانے کو تیار ہوگیا۔
امریکا نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ مزید ہزاروں افغان مہاجرین کو امریکا میں داخلے کی اجازت دے گا خاص طور پر ان لوگوں کو جو افغانستان میں امریکا کے ساتھ وابستہ رہے ہیں کیوں کہ ان کی جانوں کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ وہ پناہ گزینوں کے داخلے کی تعداد کو 20،000 سے بڑھا رہا ہے جو کہ پہلے ہی امریکی فوج کے لیے مترجم کے فرائض انجام دینے والوں کے تحفظ کے پروگرام کے تحت درخواست دے چکے ہیں۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان کی بڑھتی ہوئی پر تشدد کارروائیوں کی روشنی میں امریکی حکومت کچھ افغانوں، بشمول جنہوں نے امریکا کے ساتھ کام کیا، ان کیلئے امریکا میں آبادکاری کا موقع فراہم کر رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ پروگرام امریکا میں مستقل طور پر ہزاروں افغانوں اور ان کے قریبی خاندان کے ارکان کو دوبارہ آباد کرنےکا موقع فراہم کرتا ہے ۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ترمیم شدہ اہلیت کے معیار میں میں وہ افغان باشندے بھی شامل ہو سکیں گے جو افغانستان میں امریکی میڈیا اداروں ، غیر سرکاری تنظیموں یا امریکی تعاون سے چلنے والے منصوبوں پر کام کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کا خاتمہ کرتے ہوئے رواں ماہ کے آخر تک باقی امریکی فوجیوں کے انخلا کا حکم دیا تھا۔
طالبان کے جارحانہ اقدام پر بائیڈن انتظامیہ بین الاقوامی حمایت یافتہ افغان حکومت کے استحکام کے خدشات ظاہر کیے تھے لیکن اس کا اصرار ہے کہ امریکا نے القاعدہ کے انتہا پسندوں کو ختم کرنے کے اپنے ترجیحی مشن کو پورا کیا ہے۔