تازہ تر ین

لاک ڈاﺅن میں نرمی کا پہلا دن،SOP کی دھجیاں اڑ گئیں

لاہور، ملتان، فیصل آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد (نمائندگان خبریں) صوبائی درالحکومت میں اڑتالیس روز کی طویل ترین بندش کے بعد شہر کی تما م چھوٹی بڑی مارکیٹیںکھل گئیں ،حکومت کی جانب سے بتائی گئی حفاظتی تدابیرپہلے روز ہی خریداری کے لیے آنے والی خواتین کے بے پناہ رش میں گم ہوکر رہ گئیں ،ضلعی انتظامیہ پولیس اورتاجروں سمیت دیگر ادارے سماجی فیصلہ برقرار رکھنے میں ناکام نظر آئے ،باغبانپورہ ،اچھرہ ،جلوموڑ ،انارکلی ،عابد مارکیٹ ہال روڈ سمیت لاہور کی تما م اہم مارکیٹوں میں صبح سے لے کر شام تک عوام کا جم غفیر سماجی فاصلے کے بغیر خریدو فروخت میں مصروف رہا ،جبکہ مارکیٹوں کے اندر قائم غیر قانونی پارکنگ سٹینڈ ز اور موٹرسائیکل وگاڑیوں کی بازاروں کے اندر آمدورفت سے سماجی فیصلہ برقراررکھنا تودرکنار پیدل گزرنا بھی محال ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز 48یوم کے بعد حکومت کی جانب سے لاک ڈاﺅن میں نرمی کرتے ہوئے دوکانیں کھل گئیں جس کے بعد باغبانپورہ ، ا چھرہ ،انارکلی ،گلبرگ منی مارکیٹ ،لنڈار بازار سمیت دیگر بازاروں میں لاک ڈاون میں نرمی کے بعد پہلے روز ہی خریداروں کا بے پناہ رش نظر آیا۔ مگر بازارکھولنے کے لیے حکومت کی جانب سے بنائے گئے ایس او پیز عملدرآمدہوتا ہوا کہیں دکھائی نہیںدیا خاص طور پر باغبانپورہ اور اچھرہ بازار میںماسک پہننا ،سینیٹائزر اور ہینڈ واش کے انتظامات اور سماجی فیصلہ برقرار رکھنے کے اصولوں کی دھجیاں اڑا دی گئیں جبکہ بیشتر دوکانوں پر موجود عملہ بھی حفاظتی تدابیر سے اجتناب کرتا ہوا دکھائی دیا اس حوالے سے تاجر تنظیموں کے عہدیداران کا کہناہے کہ تما م دوکانداروں کو وقفے وقفے سے حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے لیے ہدایات جاری کی جارہی ہے جن پر ایک سے دودن میں مکمل طور پر عملدرآمدشروع ہوجائے گا ۔جبکہ دوسری جانب خریداروں اور دکانداروں نے کاروبار کھلنے پر سکھ کا سانس لیا۔لاہور شہر میں کورونا وائرس کی وجہ سے لگائے گئے لاک ڈاون سے اڑتالیس روز ہر قسم کی کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔ جس سے تاجروں، ملازمین ، مزدوروں نے کافی معاشی نقصان برداشت کیا۔ تاہم کاروبار کی اجازت ملنے پر دکانداراورتاجر خوش دکھائی دئیے۔جبکہ شہر کے تمام ماڈل بازاروں میں بھی کپڑوں، جوتوں اور کاسمیٹکس سمیت دیگردکانیں کھول دی گئیں، دکانداروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔لاک ڈاوءن میں نرمی ہونے کے بعد، شہرکے تمام ماڈل بازاروں میں کورونا خطرات کے پیش نظر بند کی گئی کاسمیٹکس، کپٹروں، جوتوں اور جیولری کی دکانیں 48 روزبعد کھول دی گئیں۔ ریڈی میڈ کپڑوں کا کاروبار کرنےوالادکانداروں کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث دکان بند ہونے سے معاشی طور پر بری طرح متاثر ہوا۔ماڈل بازاروں میں سماجی فاصلے، ماسک اورسینٹائزرسمیت دیگر احتیاطی تدابیر کو یقینی بناتے ہوئے تمام دکانیں کھول دی گئی ہیں۔ حکومتی اجازت کے بعد کراچی سمیت ملک کے محتلف شہروں میں کاروبار بحال ہو گیا۔ کراچی کی لائٹ ہاﺅس مارکیٹ کے دکانداروں نے بیشتر دکانیں صبح 8 بجے ہی کھول دیں۔ محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے قوائد و ضوابط جاری ہونے کے بعد کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ کاروبار صبح 8 سے شام 4 بجے تک کھلیں گے۔ تاہم دکان پر آنے والے گاہکوں میں سماجی فاصلہ رکھنا دکاندار کی ذمہ داری ہو گی۔ چیئرمین آل سٹی تاجر اتحاد حکیم شاہ کا کہنا ہے سندھ حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے کاروبار کھولنے کی اجازت دی، بازار میں حکومتی ایس او پی کا ہر صورت خیال رکھا جائے گا، خریداروں سے گزارش کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعاون کرییں، بغیر ماسک کے کسی خریدار کو دکان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی، کرونا سے بچاﺅ کے لئے سماجی دوری کو تاجر یقینی بنائیں گے، قومی مفاد میں لاک ڈاﺅن کے فیصلے کو تسلیم کیا۔ حکومت پنجاب کے فیصلے کے مطابق ہفتے میں 4 دن پیر سے جمعرات تک کاروبار کھلے گا جبکہ ہفتے کے باقی تین ایام جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو جزوی لاک ڈاﺅن ہوا کرے گا۔ جزوی لاک ڈاﺅن کے دوران بھی کریانہ سٹورز، دودھ دہی و گوشت کی دکانیں اور میڈیکل سٹورز کھلے رہیں گے۔ لاہور میں جزوی لاک ڈاﺅن میں نرمی کے بعد شہر کی سڑکوں پر ٹریفک میں اضافہ اور پولیس ناکوں میں کمی کر دی گئی۔وفاقی دارالحکومت اسلام میں چھوٹی مارکیٹیں کھل گئیں، 47 روز بعد تاجر نے دکانوں کے شٹر اٹھالئے، شاپنگ مالز، تعلیمی اداروں، ہوٹل، میرج ہالز، سینما، عوامی اجتماعات، کھیلوں اور پبلک ٹرانسپورٹ پر بدستور پابندی برقرار ہے۔ملک بھر میں لاک ڈاﺅن میں نرمی کے بعد کراچی میں بھی دکانداروں نے مارکیٹوں کے شٹر کھول دئیے،کراچی میں آئرن، ٹمبر مارکیٹ سمیت لائٹ ہاﺅس میں صبح 8بجے کاروبار شروع ہو گیا۔کراچی میں ٹمبر سمیت آئرن اسٹیل مارکیٹ میں مال کی لوڈنگ بھی شروع کر دی گئی۔ محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے قواعد و ضوابط جاری ہونے کے بعد کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ۔ کاروبارصبح 8 سے شام 4 بجے تک کھلیں گے۔ تاہم دکان پرآنے والے گاہکوں میں سماجی فاصلہ رکھنا دکاندارکی ذمہ داری ہوگی۔چیئرمین آل سٹی تاجر اتحاد حکیم شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے کاروبار کھولنے کی اجازت دی، بازار میں حکومتی ایس او پیز کا ہر صورت خیال رکھا جائے گا، خریداروں سے گذارش کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعاون کریں، بغیر ماسک کے کسی خریدار کو دکان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، کورونا سے بچاﺅ کے لیے سماجی دوری کو تاجر یقینی بنائیں گے، قومی مفاد میں لاک ڈاﺅن کے فیصلے کو تسلیم کیا۔دوسری جانب جزوی لاک ڈاﺅن میں نرمی کے پہلے دن تقریبا ً لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں کاروبار کھل گئے ، شہر میں تمام کاروبار صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا تاہم بڑے پلازے اور شاپنگ مالز بدستور بند رہیں گے۔سرکاری و نجی تعلیمی ادارے، سینما گھر، پبلک ٹرانسپورٹ، تفریحی مقامات، شادی ہالز بھی مسلسل بند رہیں گے اس کے علاوہ ہر قسم کے اجتماعات، کھیلوں اور ڈبل سواری پر پابندی برقرار رہے گی، آٹو رکشہ اور موٹر سائیکل رکشہ چلیں گے۔حکومت پنجاب کے فیصلے کے مطابق ہفتے میں 4 دن پیر سے جمعرات تک کاروبار کھلے گا جب کہ ہفتے کے باقی 3 ایام جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو جزوی لاک ڈاﺅن ہوا کرے گا۔ جزوی لاک ڈاﺅن کے دوران بھی کریانہ اسٹورز، دودھ دہی و گوشت کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے۔ لاہور میں جزوی لاک ڈاﺅن میں نرمی کے بعد شہر کی سڑکوں پر ٹریفک میں اضافہ اور پولیس ناکوں میں کمی کردی گئی ،راولپنڈی میں لاک ڈاﺅن میں نرمی کے باعث مارکیٹیں کھل گئیں اور لوگوں کا خریداری کیلئے رش دیکھنے میں آیا ۔حکومت پنجاب نے کاروبار کھولنے کے لئے ایس او پیز جاری کر دیئے جس کے تحت کاروبار کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ضروری ہو گا، خلاف ورزی کی صورت میں 2 سے 6 ماہ قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والی دکانوں اور مارکیٹوں کو بند کر دیا جائے گا۔ دکانداروں اور گاہکوں کے لئے ماسک پہننا اور ہاتھ دھونا یا سینیٹائزر استعمال کرنا لازمی ہوگا۔ دکاندار اور مارکیٹ انتظامیہ گاہکوں میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے افسران و اہلکار دکانوں اور مارکیٹوں کی مانیٹرنگ کریں گے۔کوئٹہ میں بھی کاروباری مراکز کھل گئے۔ جیولری، نائی، درزی سمیت جوتوں کی دکانوں پر شہریوں کی جانب سے خریداری کا سلسلہ جاری رہا ۔ جب کہ دکاندار لیاقت بازار سمیت جناح روڈ، عبدالستار روڈ و دیگر شاپنگ مالز میں ایس او پیز پر عملدر آمد کرتے دکھائی دیئے۔ حکومت سندھ نے 9 سرکاری دفاتر کو بھی کھولنے کا اعلان کیا ہے لیکن صوبے بھر میں جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاو¿ن ہوگا ضابطہ اخلاق کے مطابق گاہکوں اور دکانداروں کے لیے ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ عمر رسیدہ اور بیمار افراد بازار نہیں جا سکیں گے۔حکومتی اعلامیے کے مطابق ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والی دکانوں اور مارکیٹوں کو بند کر دیا جائے گا۔اعلامیے کے مطابق ہیئر ڈریسر، بیوٹی پارلر، جم، گیمنگ زون اور کیفے بند رہیں گے جب کہ ٹرانسپورٹ پر بھی پابندیاں برقرار رہیں گی۔خیبر پختونخوا میں بھی لاک ڈاو¿ن میں نرمی اور چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد کو چار دن کاروبار کی اجازت دینے کے بعد صدر بازار میں دکانیں کھلنا شروع ہو گئیں۔دکاندار دکانوں کی صفائی کر تے ہوئے انھوں نے نہ ماسک لگائے اور نہ ہی دستانے پہنے، دکاندار ایک دوسرے سے گرمجوشی سے گلے بھی ملتے دکھائی دیے۔اسلام آباد میں پہلے مرحلے میں تعمیراتی سیکٹر کھول دیا گیا ہے، سینیٹری ورکس اور ہارڈ ویئر کی دکانیں بھی کھلی رہیں گی، جنرل اسٹور، بیکری، آٹا چکی، ڈیری شاپس کو ایس او پیز کے ساتھ پورا ہفتہ کھلی رکھنے کی اجازت ہے۔پنجاب میں صبح 8 سے شام 5 بجے تک کاروبار کھلے گا تاہم شاپنگ مال اورپلازہ بند رہیں گے، خیبر پختونخوا میں تاجروں کو دکانیں اورمارکیٹ شام چار بجے تک کھولنے کی اجازت ہے جب کہ بلوچستان میں دکانیں اور مارکیٹ شام پانچ بجے تک کھولنے کی اجازت ہے تاہم پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی برقرار ہے۔لاک ڈاﺅن میں نرمی کے حوالے سے حکومتی نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی گزشتہ روز ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے اہم تجارتی مراکز میں رونقیں بحال ہوگئیں۔ بازار عیدالفطر کی خریداری کے سلسلے میں آئے ہوئے شہریوں سے کھچا کھچ بھر گئے۔ دو ماہ سے شہر بھر کی ویران سڑکوں پر دیکھتے ہی دیکھتے ٹریفک کا سیلاب اُمڈ آیا۔ حسین آگاہی تا گھنٹہ گھر چوک پر کئی گھنٹے بدترین ٹریفک جام رہا۔ حسین آگاہی، چوک بازار، پاک گیٹ، حرم گیٹ، اندرون بوہڑ گیٹ، حسین آگاہی الیکٹرونکس مارکیٹ، ممتاز آباد،صرافہ بازار، موبائل پلازے، گلگشت بوسن روڈ، گردیزی مارکیٹ، ابدالی روڈ، شاپنگ مال، کینٹ کی تمام اہم مارکیٹوں میں خواتین اور بچوں کا خاصا رش رہا جہاں کرونا وائرس سے بچاﺅ کیلئے حکومتی ایس او پیز پر عملدرآمد کم ہی دکھائی دیا۔ اس طرح آٹو پلازے، سپیئرپارٹس، ڈیکوریشن پارٹس، کار موٹر شورومز بھی کھول لئے گئے۔ اچانک بازاروں، مارکیٹوں، پلازوں میں عوام اور ٹریفک کے اژدھام کی وجہ سے گرمی کی شدت بھی بڑھ گئی۔ ٹریفک کا دھواں بھی کرونا کی وبا سے متاثرہ افراد کیلئے کافی پریشانی کا باعث بنا رہا۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے مارکیٹیں کھولے جانے کی اجازت پر حسین آگاہی الیکٹرونکس مارکیٹ پر دکانداروں نے الیکٹرونکس کا سامان فٹ پاتھوں اور سڑک کنارے رکھ کر تجاوزات قائم کرلیں جن سے صبح 9 سے شام 6بجے تک ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی۔ اسی طرح گلگشت گردیزی مارکیٹ میں بھی تجاوزات مافیا چھایا رہا جس کی وجہ سے خریداری کیلئے آنے والے شہریوں کو شدید پریشانی اٹھانا پڑی۔ موبائل پلازے کھلنے سے بھی پلازوں میں نوجوانوں کا خاصا رش رہا۔ کینٹ اور رحمہ موبائل پلازہ میں بھی کافی گہما گہمی دیکھنے میں آئی لیکن دوسری طرف حکومت کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق مارکیٹیں شام 5بجے بند ہونے کے بجائے رات گئے تک کھلی رہیں جبکہ پولیس اور رینجرز دکانداروں کو جاری ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے بارے اعلانات کرتی رہیں۔ بعض مارکیٹوں میں دکانیں وقت مقررہ پر بند نہ کرنے پر تاجروں اور پولیس کے درمیان توتکار، تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔ مارکیٹیں کھلنے پر دکانداروں اور تاجر عہدیداران نے سکھ کا سانس لیا ہے اور وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ عیدالفطر کے دوران شام 5بجے دکانیں بند کرنے کے اوقات کار میں توسیع کریں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv