تازہ تر ین

لاہور، کوئٹہ، تفتان، قصور، اسلام آباد، کراچی، ڈیرہ اسماعیل خان،ملتان، سکھر (نمائندگان خبریں) پاکستان کے لیے کورونا وائرس کے حوالے سے آج بدترین دن رہا اور مزید 131 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 184 تک جاپہنچی۔آج تفتان سے سکھر آنے والے مزید 106، کراچی میں 8، خیبرپختونخوا میں 15 جبکہ حیدر آباد اور ملتان میں کورونا وائرس کا ایک ایک کیس سامنے آیا۔سندھ میں کورونا وائرس کے آج مزید 115 کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 150 ہوگئی ہے۔تفتان سے سکھر آنے والے مزید 106 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد اب تک متاثرہ زائرین کی تعداد 119 ہوگئی ہے جبکہ کراچی میں آج مزید 8 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد 30 تک جاپہنچی ہے۔اس کے علاوہ حیدرآباد میں بھی ایک مریض کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔خیبر پختونخوا کے وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے تصدیق کی ہے کہ خیبر پختونخوا میں 15 کورونا سامنے آئے ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ 19 افراد ایک ہفتہ قبل تفتان سے ڈیرہ اسماعیل خان پہنچے تھے جن میں سے 15 کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے پنجاب کے شہر ملتان میں بھی ایک مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔فوکل پرسن ڈاکٹر عطاالرحمان نے بھی ملتان کے نشتراسپتال میں داخل مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کا شکار 44 سالہ مریض لیہ کا رہائشی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مریض تفتان سے ڈیرہ غازی خان کے کورونا کیئر سینٹر منتقل 800 افراد میں تھا جبکہ نشتر اسپتال میں زیر علاج 2 مریضوں کی رپورٹ آنا باقی ہے۔ملتان میں شہری میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد صوبے میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔ پنجاب میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد حفاظتی انتظامات کے پیش نظر صوبے بھر میں مزارات کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد ایران سے آنے والے زائرین ہیں جن کو سکھر میں رکھا گیا ہے جبکہ 26مریض کراچی میں اور 1مریض حیدرآباد میں موجود ہے۔ پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کیلئے 14مراکز قائم کردیئے گئے۔ سندھ میں ایران سے تفتان بارڈرسے سکھر آنے والے 61افراد میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسزکی تعداد 136ہوگئی ہے۔ خیبر پختونخوا اور سندھ میں 15,15 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 137 ہو گئی ہے۔ خیبرپختون خوا کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے اپنے ٹویٹ میں تصدیق کی ہے کہ تفتان سے ڈیرہ اسماعیل خان آنے والے 19 زائرین میں سے 15 میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ متاثرین کو ڈی آئی خان میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔ لاہور کرونا وائرس کا تصدیق شدہ 54 سالہ مریض میوہسپتال میں زیر علاج ہے جبکہ رات گئے دو اور افراد میں کرونا وائرس کی علامات پائے جانے پر میوہسپتال آئسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے پہلے کنفرم مریض سلمان حسن کا ویڈیو پیغام سامنے آگیا ۔سلمان حسن میو ہسپتال کے آئسولیشین وارڈ میں زیر علاج ہے ۔متاثرہ مریض میو ہسپتال کے آئسولیشین میں علاج معالجہ کی سہولیات سے مطمئن ہیں ان کا کہنا ہے کہ یورپ ہسپتال کی طرز کی سہولیات میو ہسپتال میں فراہم کی جا رہی ہیں۔شروع میں کچھ تحفظات تھے جسے دور کر دیا گیا ہے۔میو ہسپتال کی آئسولیشین وارڈز کھانا بھی مہیا کیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں کرونا وائرس کا دوسرا مریض سامنے آ گیا، ایران سے آنے والے مریض کو نشتر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، مریض میں لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔سندھ اور بلوچستان کے بعد خیبر پختونخوا میں بھی 15 کیسز سامنے آگئے جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 136 تک پہنچ گئی ۔صوبائی وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے ٹوئٹ کے ذریعے خیبر پختونخوا میں بھی کورونا کے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں 15 مریضوں میں کورونا کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ افراد تفتان سے واپس آئے تھے، تمام متاثرین کو ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) کے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ جوہرآباد شہر میں بھی کرونا وائرس کے دومریض سامنے آگئے ‘ بلاک نمبر 29جوہرآباد کارہائشی فیصل سلطان اٹلی میں مقیم تھا اور 9مارچ کو اٹلی سے واپس آیا فیصل سلطان کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال جوہرآباد میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں پر اس کا علاج معالجہ جاری ہے جبکہ اٹلی پلٹ اعجاز کالونی جوہرآباد کے رہائشی دلدار کو بھی ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا دونوں مریضوں کے ٹیسٹ کے نمونہ جات اسلام آباد بجھوا دیے گئے ہیں۔ شیرگڑھ ہسپتال کو انسداد کرونا سنٹر ڈیکلیئر کر دیا گیا 6 مشتبہ افراد ہسپتال داخل، انویسٹی گیشن جاری رپورٹ کے مطابق تبلیغی جماعت کے 6 ساتھی جو ساﺅتھ افریقہ سے فیصل آباد ایئرپورٹ کے ذریعے واپس آئے اور مرکز رائیونڈ سے صلع اوکاڑا میں تشکیل ہونے پر مسجد میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ قصور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور میں کرونا وائر سکے شکار ایک مشتبہ مریض کو داخل کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے صوبے کے مزارات بند کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر صوبہ پنجاب کے مزارات بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیراعلی پنجاب کی جانب سے چیف سیکریٹری کو پنجاب کے مزارات بند کرنے کے فیصلے پر فی الفور عملدرآمد کی ہدایت جاری کی گئیں ۔حکومتی ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کے بعد صوبہ پنجاب میں بھی مزارات اگلے 3 ہفتے تک بند رہیں گے۔ متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں ویزہ آپریشن تا حکم ثانی معطل کر دیا، صرف سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کو ہی ویزہ دیا جائے گا۔ کرونا وائرس خطرے کے پیش نظر پاک افغان طورخم سرحد کو ہر قسم آمدورفت کے لیے بند ہے۔ بارڈر حکام کے مطابق ہر قسم آمدورفت اور تجارتی سرگرمیاں دو ہفتوں کے لئے معطل رہےں گی۔ سرحدی بندش سے افغانستان میں اتحادی افواج کے لیے سپلائی بھی معطل ہو گئی ہے۔ کسٹم کلیئرنس ایجنٹس اور دیگر دفاتر بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔صوبے میں کورونا وائرس کے تیزی بڑھتے کیسز کے پیش نظر حکومتِ سندھ نے وفاق کو بین الصوبائی بارڈرز بند کرنے کی تجویز پیش کی ہے جبکہ کراچی کے لیے بین الاقوامی پروازیں بھی بند کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔سول ایوی ایشن نے کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کے خدشے کے پیش نظر نیا حکم نامہ جاری کر دیا۔ کورونا وائرس کے پیش نظر کراچی کے مختلف علاقوں سے پولیس نے ریسٹورینٹ بند کرادیئے ، شہریوں نے کروناوائرس کے حوالے سندھ حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کو پیروں تلے روندھ دیا۔پولیس نے کروناوائرس کے حوالے سے سندھ حکومت کی ہدایات پرشہرقائد کے مختلف علاقوں مچھلی مارکیٹ، راشد منہاس روڈ، گلستان جوہر سمیت دیگرعلاقوں میں ریسٹورینٹ بند کرادیئے ہیں جبکہ چھوٹے ہوٹلوں کو فی الحال بند نہیں کرایا۔ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں میں تیزی سے ہوتے ہوئے اضافے کے پیش نظر سندھ حکومت نے ہدایات جاری کیں جنہیں کراچی کے شہریوں نے پیروں تلے روندھ دیا۔ادھر تقریح گاہوں اور ساحل پر پابندی کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد کراچی سی ویو پہنچی، اس موقع پر شہریوں نے کہاکہ جو ہوگا دیکھا جائے گا۔

کراچی، اسلام آباد، لاہور (نمائندگان خبریں) کرونا وائرس کے سبب مزار قائد اور باغ قائد اعظم کوعوام کے لیے بند کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق مزار قائد انتظامیہ نے کرونا وائرس کے باعث مزار قائد اور باغ قائد اعظم کو عوام کے لیے بند کر دیا، مزار قائد شہریوں کیلئے تاحکم ثانی بند رہے گا، باغ جناح میں کسی قسم کا اجتماع ، کھیل کی سرگرمیاں نہیں ہوسکتیں۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے کیسز بڑھیں گے ہم سب کو معلوم ہے۔وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں 27 اور سکھر میں اس وقت تک کروناوائرس کے 61 کیس ہوگئے، سندھ میں کروناوائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 88 جبکہ ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 114ہوگئی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ میری ذاتی رائے ہے چائے خانے اور ریسٹورنٹس بند ہونے چاہئیں، لوگ بلا وجہ باہر نہ نکلیں، زیادہ سے زیادہ گھروں میں رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ افواہیں پھیلانے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔اس سے قبل 14 مارچ کو کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) نے کرونا وائرس کے باعث کراچی کی 3 بڑی تفریحی گاہیں بند کر نے کا اعلان کیا تھا۔ چڑیاگھر، لانڈھی زو، سفاری پارک کو عوام کے لیے بندکر دیا گیا۔ لوک ورثہ وزارت قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن اسلام آباد کے زیر انتظام نیشنل ہیرٹیج میوزیم، لوک ورثہ اورپاکستان مانومنٹ میوزیم شکرپڑیاں کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کے تدارک اور عام لوگوں کی حفاظت کے پیش نظر تاحکم ثانی پبلک کیلئے بند رہیں گے۔ محکمہ آثار قدیمہ نے کرونا وائرس کے باعث پنجاب بھر کے تمام تاریخی مقامات،باغ اور میوزیم تاحکم ثانی بند کرنے کا فیصلہ کردیا۔ذرائع محکمہ اثاثہ قدیمہ نے یہ فیصلہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر کیا گیا۔تاریخی مقامات میں ٹیکسلا،مقبرہ جہانگیر، مقبرہ نورجہاں ،شالیمار باغ، ہرن مینار کو تاحکم ثانی بند کردےاگےا ہے۔ کروناوائرس کے خدشے کے پیش نظر پاکستان ریلوے کی تمام ڈویژنیں ہائی الرٹ ہو گئیں۔تمام حفاظتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں کراچی اور ملتان ڈویژن میں خصوصی طور پر قرنطینہ وارڈز کا قیام کردیاگیاہے۔ کراچی ڈویژن میں حسن ریلوے ہسپتال میں پندرہ بیڈ کا جبکہ ملتان ریلوے ہسپتال میں آٹھ بیڈز پر مشتمل قرنطینہ وارڈز قائم کردیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کراچی سے ملک کے باقی حصوں کی طرف روانہ ہونے والے ریلوے مسافروں کی تھرموسکینر کے ذریعے سکینگ کا عمل شروع کردیاگیاہے۔ جبکہ کروناوائرس کے حوالے سے ریلوے حسن ہسپتال میں سیمینار بھی ہوا جس میں کروناوائرس سے بچاﺅ اور احتیاط کے حوالے سے عملے کو معلومات فراہم کی گئیں۔اس کے علاوہ ریلوے کے رہائشیوں میںکرونا وائرس کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لیے ہیڈکواٹرز سمیت تمام ڈویژنوں اور دفاتر میں کروناوائرس سے بچاﺅ اور احتیاط کے حوالے سے پوسٹر، پینافلیکس اورپمفلٹ لگائے ہیں۔جبکہ کوئٹہ ، پشاور، راولپنڈی، سکھر اور مغلپورہ ورکشاپ ڈویژنوں سمیت تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر صفائی اور جراثیم کش ادویات کا سپرے کردیاگیاہے۔ کروناوائرس کے حوالے سے ماہر عملہ کو بھی مختلف اسٹیشنوں پر تعینات کردیاگیاہے۔ابھی تک ریلوے مسافروں میں کوئی بھی کرونا کے حوالے سے مشتبہ نہیں پایا گیا۔

بیجنگ‘ ووہان‘ روم‘ پیرس‘ ٹورنٹو‘ ٹوکیو‘ تہران‘ واشنگٹن (نیٹ نیوز)دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے مصدقہ کیسز ایک لاکھ74ہزار سے زائد جبکہ وائرس 150سے زائد ممالک تک پھیل گیا ،تنزانیا اور صومالیہ میں کرونا وائرس کے پہلے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے ،ایران کی مجلس خبرگان رھبری کے رکن آیت اللہ سید ہاشم بطحائی کرونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے ایران میں مجموعی ہلاکتیں 853ہوگئیں ،امریکہ میںکرونا کے مریضوں کی تعداد3700سے زائد ، ہلاکتیں 69 ہوگئیں،فرانس میں مصدقہ کیسز کی کل تعداد5ہزار923 اور مصدقہ اموات کی تعداد126 ہے،امریکی کانگریس کے دوسرے ملازم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ،بنگلادیش نے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے ، آسٹریلوی حکومت نے عوامی صحت کی ہنگامی حالت کا اعلان کردیا،افغانستان میں کرونا وائرس کے 5 نئے کیسز کے بعد مجموعی تعداد 21 ہوگئی۔فرانس کے کنٹری ڈائریکٹر جنرل برائے صحت نے پیرکو کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال انتہائی تیزی سے بگڑ رہی ہے۔نیشنل ریڈیو براڈ کاسٹر فرانس انٹر سے گفتگو کرتے ہوئے جیروم سلومون نے بتایا کہ کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ہر تین روز بعد دگنا ہورہی ہے۔ اور ملک میں وبا کی صورتحال انتہائی پریشان کن ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق فرانس میں پیر تک مصدقہ کیسز کی کل تعداد5ہزار923 جبکہ مصدقہ اموات کی تعداد126 ہے۔عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے ایک ترجمان نے شِنہواکوبتایا کہ پیر کی صبح تک دنیا بھر میں نوول کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد83ہزار سے زیادہ تھی جو چین میں اس وبا کے مجموعی کیسز سے بڑھ گئی ہے۔ترجمان نے بتایا کی نوول کورونا وائرس کی وبادنیا کے146 ممالک اور خطوں تک پھیل گئی ہے۔ بنگلادیش نے نوول کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ملک میں منگل سے31مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ فیصلہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب ملک میں نوول کورونا وائرس کے مزید تین نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس سے کیسز کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔نول کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جیسا کہ برطانیہ روک تھام سے تاخیر کے مرحلہ میں شامل ہوا ہے ڈاوننگ اسٹریٹ کو فعال اورسخت اقدامات اٹھانے کے بجائے مجموعی مدافعت پیدا ہونے کی امید ہے۔مجموعی مدافعت جسے پوری برادری کی مدافعت یا مجموعی تحفظ بھی کہاجاتا ہے تکنیکی طور پر کسی بھی پھوٹنے والی وبائی مرض سے بالواسطہ تحفظ کا نام ہے جب آبادی کے ایک بڑے حصے کی ویکسینیشن کرکے انفیکشن کے خلاف مدافعت پیدا کی جاتی ہے جس سے کمزور لوگوں جیسے بچوں،بزرگ یا بیمار افراد کی حفاظت کی جاتی ہے۔برطانیہ میں اس حکمت عملی پر گرما گرما بحث چھڑ گئی ہے جس میں زیادہ تر سوال اٹھائے جارہے ہیں اور تنقید کی جارہی ہے۔محکمہ صحت کے مطابق اتوار تک برطانیہ میں نوول کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد1ہزار372 تک پہنچ گئی تھی جس میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران232 سے زیادہ کیسز کا اضافہ ہوا اور مزید14افراد ہلاک ہوئے جس سے ہلاکتوں کی تعداد35 ہوگئی ہے۔ایران کے وزارت صحت و طبی تعلیم نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ایران میں 853 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ اعلان پیر کے روز کیا گیا۔وزارت کے تعلقات عامہ اور مرکزِ معلومات کے سربراہ کیانوش جہانپورکے حوالے سے سرکاری خبر رساں ایجنسی “آئی آر این اے” نے بتایا کہ ایران میں کرونا وائرس کے 14ہزار 991 مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔جہانپور نے کہا کہ 4ہزار994 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ادھر ایران کی مجلس خبرگان رھبری کے رکن آیت اللہ سید ہاشم بطحائی نوول کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد پیر کو انتقال کرگئے ہیں،اس بات کی اطلاع تسنیم خبر ایجنسی نے دی۔78سالہ مذہبی رہنما وسطی شہر قم کے ایک اسپتال میں ہلاک ہوئے جہاں19 فروری کو ایران میں نوول کورونا وائرس کے پہلے کیس کی نشاہدہی ہوئی تھی۔اب تک کم سے کم25 ایرانی حکام اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔مجلس خبرگان رھبری اعلی درجے کا قانونی ادارہ ہے جو اسلامی جمہوریہ کے سپریم رہنما کا انتخاب اور ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے۔اس مجلس کے ارکان کوعوام براہ راست آٹھ سال کے لئے منتخب کرتے ہیں۔ایران کی وزارت صحت وطبی تعلیم نے پیر کو بتایا کہ ملک میں نوول کورونا وائرس سے کل14ہزار991 افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے853 ہلاک ہوئے ہیں۔چینی محکمہ صحت نے پیر کے روز کہا ہے کہ انہیں چینی مین لینڈ میں اتوار کے روز نوول کرونا وائرس کے 16نئے مصدقہ کیسز اور 14 اموات کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔قومی صحت کمیشن کے مطابق یہ تمام اموات صوبہ ہوبے میں ہوئی ہیں۔کمیشن نے کہا ہے کہ اسی دوران 41 نئے مشتبہ کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔اسی طرح اتوار کے روز 838 افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا جبکہ شدید بیمار افراد کی تعداد 194 کم ہوکر 3ہزار32 رہ گئی ہیں۔مین لینڈ میں مجموعی طور پر مصدقہ کیسز کی تعداد اتوار کے اختتام تک 80 ہزار 860تک پہنچ گئی جن میں 9 ہزار 898 ایسے مریض بھی شامل ہیں جو اب بھی زیر علاج ہیں، 67 ہزار 749 مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد فارغ کیا گیا ہے اور 3ہزار 213 افراد بیماری کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے ہیں۔کمیشن نے کہا ہے کہ 134 افراد میں اب بھی وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہے ۔کمیشن نے مزید بتایا کہ قریبی روابط کے 9ہزار 582 کیسز اب بھی طبی زیر نگرانی میں ہیں۔ اتوار کے روز 1ہزار 316 افراد کو طبی نگرانی سے فارغ کیا گیا۔کمیشن نے کہا کہ مین لینڈ میں اتوار کے روز 12 درآمد شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں بیجنگ سے 4 کیسز رپورٹ ہوئے۔ گوانگ ڈونگ صوبہ سے 4 ،شنگھائی سے 2 ،یوننان صوبہ سے 1 اور گانسو صوبہ سے بھی 1 کیس رپورٹ ہوا ہے۔اتوار کے اختتام تک 123 درآمد شدہ کیسز رپورٹ ہوئے۔اتوار کے اختتام تک ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ سے 4 اموات سمیت 148مصدقہ کیسز بشمول رپورٹ ہوئے، مکاو¿ خصوصی انتظامی علاقہ سے 10 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اور تائیوان سے 59 کیسز بشمول 1 ہلاکت کی اطلاع ملی ہے ۔ہانگ کانگ میں کل 84 مریضوں کو جبکہ مکا و¿سے 10 اور تائیوان سے 20 مریضوں کو ہسپتال سے فارغ کیا گیا۔جاپان کی وزرات صحت اور مقامی حکومتوں نے پیر کے روز کہا ہے کہ جاپان میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 804 ہو گئی ہے۔وائرس کے شکار ڈائمنڈ پرنسز بحری جہاز کے کیسز کو الگ شمار کیا گیا ہے۔وزارت صحت کے مطابق جاپان میں نمونیا پیدا کرنے والے وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہے جس میں ڈائمنڈ پرنسز کی مریضوں کی تعداد بھی شامل ہے جس کو ٹوکیو کے قریب یوکوہاما میں قرنطینہ کیا گیا ہے۔جاپان میں کرونا وائرس کے ان 804 مصدقہ کیسز میں سے زیادہ تر کا تعلق جاپان کے انتہائی شمالی پریفکچر ہوکاڈو سے ہے جہاں پر 148 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اور اس سے قبل صورتحال کے پیش نظر یہاں پر ہنگامی حالات کا نفاذ کیا گیا۔وزارت صحت اور مقامی حکام کے تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق اسی دوران ایچی پریفکچر میں 121 مصدقہ کیسز ،اوساکا میں 106 ، ٹوکیو میں 90 ، ہائگو میں 78 اور کاناگوا پریفکچر میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 55 ہے۔افغانستان کی وزرات صحت عامہ کے ترجمان نے پیر کے روز کہا ہے کہ افغانستان میں کرونا وائرس کے 5 نئے کیسز ریکارڈ کئے گئے ہیں جس سے ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 21 ہوگئی ہے۔ترجمان واحد میار نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ مشرقی لوگر ، مغربی ہرات اور بادغیس صوبوں میں کرونا وائرس کے 5 مزید کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔اس سے قبل زیادہ تر مصدقہ کیسز درآمدشدہ کیسز تھے جو ایران سے واپس آنے والے مریض اپنے ساتھ لائے تھے۔ تاہم یہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا یہ پانچ نئے کیسز درآمد شدہ ہیں یا مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں۔میار کے مطابق کرونا وائرس کے کل 263 مشتبہ کیسز کی ملک میں فروری کے وسط سے لے کر اب تک قومی لیبارٹریز میں تشخیص ہوئی ہے۔ادھر امریکی ایوان کے نمائندہ ڈیوڈ شویکرٹ کے واشنگٹن ڈی سی میں قائم دفتر کے عملہ کے ایک رکن میں نوول کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔امریکہ کی سیاسی خبروں کی ویب سائٹ دی ہِل کے مطابق شویکرٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عملے کا رکن گھر میں آرام کررہا ہے اور مقامی محکمہ صحت کے حکام کی رہنمائی پر عمل کر رہا ہے۔کانگریس کے رکن نے کہا کہ واشنگٹن ڈی سی میں دفتر اگلے نوٹس تک بند رہے گا اور عملہ گھر میں رہ کر کام کرے گا۔بدھ کو سینیٹر ماریہ کانٹ ویل نے کہا تھا کہ ان کے ڈی سی دفتر کے ایک رکن میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ ان کی جانب سے یہ کانگریس کے عملے کے رکن کے وائرس کا شکار ہونے کا پہلا اعلان ثابت ہوا۔واشنگٹن ڈی سی کی میئر موریل بازر نے اتوار کو ریسٹورانٹس، بارز، ایک جگہ پر 250 سے زائد لوگوں کے جمع ہونے اور بارز میں کرسیوں اور کھڑے ہونے پر پابندی عائد کردی تھی۔ وہ بدھ کو پہلے ہی دارالحکومت میں ریاستی ایمرجنسی نافذ کر چکی ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں ہفتے تک نوول کرونا وائرس کے 16 مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔آسٹریلوی دارالحکومت (اے سی ٹی)میں کرونا وائرس کے موجودہ بحران کی وجہ سے عوامی صحت کی ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا ہے۔اے سی ٹی کے اعلی وزیر انڈریو بار نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ یہ علاقہ وکٹوریا کی پیروی کرتے ہوئے ہنگامی حالت کا اعلان کر رہا ہے ۔جنوبی آسٹریلیا نے ہفتے کے اختتام پر عوامی صحت کی ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے، باقی ماندہ ریاستوں اور علاقوں سے توقع ہے کہ وہ وائرس کے خلاف قومی ردعمل کے تحت ایسا ہی کریں گے۔اے سی ٹی میں ایک 30 سالہ شخص اتوار کے روز کرونا وائرس کے مثبت کیس کا حامل دوسرا شخص بن گیا ہے۔ صرف چند روز قبل ہی اے سی ٹی میں کرورنا وائرس کی پہلی کیس کی تصدیق ہونے سے آسٹریلیا کی تمام 8 ریاستوں اور علاقوں میں وائرس کے مریضوں کی رپورٹ ہوئی۔اٹلی کے شہری تحفظ کے محکمہ کی جانب سے اتوار کو نئے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق لاک ڈان کا شکار اٹلی میں کرونا وائرس وبائی مرض سے 368 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔امریکہ میں نوول کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3700 سے بڑھ گئی۔ جانز ہوپکنز یونیورسٹی میں سسٹمز سائنس اور انجینئرنگ کے مرکز نے کہا ہے کہ تازہ ترین اعداد کے مطابق مریضوں ہلاکتیں 69سے زائد ہوگئی ہیں۔ادھر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈا آرڈرن نے کہاہے کہ نوول کرونا وائرس کے خدشات کے باعث چاردیواری کے اندر اور باہر 500 یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماعات منسوخ کردینے چاہئیں۔ انہوں نے سوموار کو کہاکہ فیصلہ نیوزی لینڈ کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے۔آرڈرن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگلے ماہ کے دوران ملک بھر میں 1ہزار سے زیادہ شرکا پرمشتمل تقریبا 107 تقریبات شیڈول ہیں۔انہوں نے کہاکہ تقریبات منسوخ کرنے کا مقصد نوول کرونا وائرس کا پھیلا اور متاثرین کی تعداد کم کرنے اور ان کمزور افراد کی حفاظت کرنا ہے جنہیں اس شدید بیماری سے زیادہ خطرہ ہے۔برازیل کی فٹ بال فیڈریشن(سی بی ایف)نے نوول کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر فٹ بال کے تمام قومی مقابلے معطل کردئے ہیں۔سی بی ایف کے سربراہ نے کہا کہ برازیلی کپ، خواتین ڈویژن کے بڑے مقابلے اور نوجوانوں کے دو مقابلے متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تاحکم ثانی یہ مقابلے معطل رہیں گے تاہم ریاستی فیڈریشنز جاری مقامی مقابلوں کو روکنے کا فیصلہ کریں گی۔برازیل کا سیریز اے سیزن 3 مئی سے 6 دسمبر تک ہونا ہے۔جنوبی امریکہ کی فٹبال فیڈریشن کی جانب سے کوپا لیبرٹا ڈورس میں شیڈول کیا گیا بڑا فٹ بال مقابلہ معطل کرنے کے 3 دن بعد سی بی ایف کا یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔اس سے پہلے اتوار کو میکسیکو کی فٹ بال ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ ملک کی وزارت صحت کے مشورے پر ہم نے دو بڑے فٹ بال ڈویژن معطل کر دیئے ہیں۔دوسری جانب گزشتہ ہفتے 12 فیصد سے زائد گراوٹ کے بعد جرمن حصص کو پیر کے روز بھاری مندی کا سامنا کرنا پڑا۔جس میں بینچ مارک ڈیکس انڈیکس 503.6 پوائنٹ یا 5.5 فیصد تک کم ہو گیا جو کہ 8728.48 پوائنٹ پر کھلا تھا۔فروری2016 کے بعد یہ پہلی بار ہوا ہے کہ جرمن ڈیکس 9ہزار پوائنٹ سے نیچے گر گیا ہے۔جرمنی کی 30 بڑی کمپنیوں میں سب سے کم کمی والی ٹیلی کمیونیکیشن والی بڑی کمپنی ڈیوئچے ٹیلی کام تھی جس کے شیئر میں پیر کے روز 3.56 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔دواساز کمپنی میرک اور بائیر دوسری اور تیسری پوزیشن پر ہیں جن کے شیئرز پیر کو کاروبار کے آغاز کے بعد بالترتیب 3.77 فیصد اور 3.81 فیصد کم ہوئے ہیں۔ جرمنی کے دس سالہ بانڈز پر حاصل ہونے والی آمدنی پیر کی صبح 0.004 فیصد پوائنٹس اضافے سے منفی 0.581 فیصد ہوگئی۔ یورو جس کی شرح تبادلہ تقریبا 1.1154 امریکی ڈالر تھی ، پیر کی صبح 0.01 فیصد کی قدرے کم ہوا۔ جسٹسن ٹروڈو نے پورے کینیڈا کو لاک ڈاﺅن کرنے اعلان کردیا۔ کینیڈا کے تمام 10 صوبوں میں کورونا وائرس پھیل گیا۔ 313 تصدیق شدہ کیس رپورٹ ‘ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے شہرٹورنٹو ‘ مونٹریال اور وینکوور کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔کرونا وائرس بے قابو، پورے یورپ کو لاک ڈاون کرنے کا فیصلہ، یورپی یونین کی جانب سے کیے گئے فیصلے کے مطابق 30 روز کیلئے سوائے شعبہ صحت کے افراد کے، تمام غیر یورپی افراد کا ریجن میں داخلہ بند ہوگا، عالمی ادارہ صحت یورپ کو وبا کا نیا مرکز قرار دے چکا۔ تفصیلات کے مطابق برسلز میں ہوئے ہنگامی اجلاس کے دوران یورپی یونین کے سربراہان نے فیصلہ کیا ہے کہ ریجن کو ہنگامی طور پر لاک ڈاون کر دیا جائے۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق یورپی ممالک میں اگلے 30 روز کیلئے کوئی غیر یورپی شخص داخل نہیں ہو سکے گا۔ اس عرصے کے دوران صرف یورپی شہریوں اور شعبہ صحت کے افراد کو یورپی ممالک میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ جبکہ شہریوں کو یورپی ممالک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا جب یورپ کو کرونا وائرس کی عالمی وبا کا نیا مرکز قرار دیا گیا ہے۔اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کا مرکز اب چین سے یورپ منتقل ہو چکا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادہانوم گیبریسس نے جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ یورپ اب عالمگیر وبا کے پھیلا کا مرکز بن چکا ہے۔عالمی ادارے کے اعلی ہنگامی ماہر مائیک ریان نے زور دے کر کہا کہ اندھا دھند سفری پابندیاں غیر مو¿ثر ہیں۔انہوں نے کہا کہ فورا سفری پابندیاں عائد کرنے والے ممالک بھی بالآخر اس کی لپیٹ میں آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیس کی تصدیق، متاثرہ افراد کی دوسروں سے علیحدگی اور معائنوں میں اضافہ زیادہ اہم ہیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت اس بات کی پیشگوئی نہیں کر سکتا کہ عالمگیر وبا کب بلند ترین سطح تک پہنچے گی۔ہمیں ہر قسم کی صورتحال کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ عالمگیر وبا کے گراف اور ہر ملک میں وبا کے گراف کا انحصار ہر ملک کے اقدامات پر ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv