تازہ تر ین

کھالوں بھتہ کی رقوم راکی فنڈنگ بند بانی ایم کیو ایم چندہ مانگنے لگا

لندن (خصوصی رپورٹ) پاکستان سے کھالو، بھتہ، سرکاری فنڈز میں کرپشن کی رقم کی ترسیل بند اور بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ سے فنڈنگ رکنے کے بعد بانی ایم کیو ایم نے اپنی پارٹی کے مرکزی دفتر المعروف انٹرنیشنل سیکرٹریٹ کے باہر ”برائے فروخت“ کی تختی لگا دی تاہم گزشتہ دو ماہ سے کوئی خریدار نہیں آیا، گزشتہ دو برس سے پارٹی کا مرکزی دفتر چندہ گھر کے طور پر بھی استعمال ہو رہا تھا، ایم کیو ایم انٹرنیشنل سیکرٹریٹ کے ایک بیروزگار ہونے والے ملازم نے بتایا کہ بانی ایم کیو ایم کی لندن میں فروخت ہونے والی یہ تیسری جائیداد ہو گی اس سے قبل ایجوٹر اور مل ہل سے کچھ فاصلے پر واقع دو لگژری فلیٹ بھی بانی ایم کیو ایم بیچ چکے ہیں، دونوں جائیدادیں 2016ءسے 2018ءکے درمیان 8 لاکھ پاﺅنڈ (سارھے 15 کروڑ روپے) میں فروخت کی گئیں، برطانوی پولیس کی طرف سے ضبط 5 لاکھ پاﺅنڈ (ساڑھے نو کروڑ روپے) بھی بانی ایم کیو ایم کو واپس مل چکے ہیں، یہ رقم منی لانڈرنگ کی تفتیش کے دوران ضبط کی گئی تھی اس میں سے کچھ حصہ سرفراز مرچنٹ کا بھی تھا لیکن بڑا حصہ بانی ایم کیو ایم کو ملا، سابق ملازم کے مطابق گزشتہ تین سال میں بانی ایم کیو ایم کو 25 کروڑ ملے جو گھر بیٹھے خرچ کر دیئے گئے، اس میں سے منی لانڈرنگ اور عمران فاروق قتل کیس لڑنے کے لئے وکلاءکو فیس بھی دی گئی، انٹرنیشنل سیکرٹریٹ کے بل اور ٹیکس کی ادائیگی چندہ سے ملنے والی رقم سےے کی جاتی ہے، پراپرٹی سے ملنے والی رقم کا 90 فیصد بانی ایم کیو ایم کی رنگینیوں اور پینے پلانے پر خرچ ہوا، اس رقم کے ختم ہونے پر انٹرنیشنل سیکرٹریٹ کی فروخت کا فیصلہ کیا گیا، سیکرٹریٹ پانچ بڑے کمروں، وسیع ہال، باتھ روم پر مشتمل ہے، 6 کاروں کی پارکنگ کی گنجائش ہے، ایک پاکستانی بروکر نے ساڑھے 6 لاکھ پاﺅنڈ کی پیش کش کی ہے مگر تاحال بات نہیں بنی، پہلے فروخت دو فلیٹ بانی ایم کیو ایم نے اپنے بھائیوں کے نام پر خرید رکھے تھے بانی متحدہ اب بھی برطانیہ میں ساڑھے تین سے چار کروڑ پاﺅنڈ پراپرٹی کے مالک ہیں برطانوی حکام سے بچنے کیلئے یہ جائیدادیں بہن بھائیوں، پارٹی رہنماﺅں کے نام پر خریدی گئیں، انٹرنیشنل سیکرٹریٹ سے قبل 185 اور 221، 20 چرچ لین کے دو رہائشی فلیٹس بیچنے کی کوشش کی گئی جن کی مالیت 20 لاکھ پاﺅنڈ (38 کروڑ روپے) بنتی ہے، مگر ایم کیو ایم کے باغی رہنما محمد انور اور طارق مہر رکاوٹ بن گئے ان دونوں کی مرضی کے بغیر یہ فلیٹس فروخت نہیں کئے جا سکتے کہ دونوں ان کے ٹائٹل ہولڈ رہیں، ان فلیٹس میں بانی ایم کیو ایم کے کزن افتخار حسین، مصطفی عزیز آبادی اور رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان مقیم ہیں۔ ابتدائی دنوں میں بانی ایم کیو ایم کے قریبرہنے والے ایک پارٹی عہدیدار کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین سال سے پاکستان سے بھتے، چائنا کٹنگ، قربانی کی کھالوں کی بھاری رقوم اور ”را“ کی طرف سے ملنے والی فنڈنگ کی بندش کے نتیجے میں بانی ایم کیو ایم دس دس پاﺅنڈ کی بھیک مانگنے پرمجبور ہیں، لندن میں جائیدادوں کی فروخت سے وہ دس 15 برس گزار سکتے ہیں مگر وہ یہ جائیداد بچا کر دیگر ذرائع سے اخراجات پورے کرنا چاہتے ہیں کیونکہ زیادہ جائیداد وہ اپنی بیٹی کے نام منتقل کرنا چاہتے ہیں، کراچی، حیدرآباد ہاتھ سے نکلنے کے بعد بانی ایم کیو ایم بھارت کے لئے بے فائدہ ہو چکے، بانی ایم کیو ایم نے اخراجات پورے کرنے کے لئے انٹرنیشنل سیکرٹریٹ میں ایک بڑا چندہ باکس رکھوا دیا تھا، کارکنوں، حمائتیوں کو پابند کیا گیا کہ وہ آتے جاتے دس، پندرہ، بیس پاﺅنڈ بکس میں ڈالیں جو ہر ہفتہ نکال کر بانی ایم کیو ایم کے کزن افتخار حسین پہنچاتا تھا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv