تازہ تر ین
masjid attacks by americans

نئی دہلی فسادات، 9مساجد پر حملہ ،توڑ پھوڑ ،نذر آتش ،قرآن کے نسخے مذہبی کتابیں شہید کی گئیں

نیویارک، نئی دہلی (نیٹ نیوز) دہلی فساد میں مسلمانوں کے مکانات او ردکانوں کے ساتھ مساجد کو بھی جلایااور توڑا گیاہے اس کے علاوہ قرآن کریم کے نسخے اور دیگر مذہبی کتابوں کو بھی فسادیوں نے جلایاہے ۔ بھارتی اخبار کی گراﺅنڈ رپوٹ کے مطابق فساد میں 9 مساجد کو جلایااور نقصان پہنچایاگیاہے ذیل میں سبھی کی تفصیل درج ہے ۔”فاروقیہ مسجد ، برج پور اولڈ مصطفی آباد“ اس مسجد کو بری طرحقصان پہنچایاگیا اور جلادیاگیاہے ۔اس مسجد سے متصل ایک مدرسہ بھی ہے جامع الہدی جسے بری طرح جلادیاگیاہے اور وہاں کے تمام سامان کو بھی جلادیاگیاہے یا لوٹ لیاگیاہے ۔ اس مدرسہ کے بچوں کو بھی گولی لگی تھی تاہم کسی کی موت نہیں ہوئی سبھی محفوظ ہیں اور انہیں گھر پہونچادیاگیا ہے ۔اس مسجد میں رکھے ہوئے قرآن کریم کے تمام نسخوں او ردیگر مذہبی کتابوں کو بھی جلاکر خاکستر کردیاگیاہے اب تک نماز کی شروعات نہیں ہوسکی ہے ۔ ”مینار مسجد، بھگیر تاوہار، مصطفی آباد“ اس مسجد پر پتھرا ہواتھا اور معمولی آگ زنی کی گئی ۔ اس کو زیادہ نقصان نہیں پہونچا ہے اور یکم مارچ سے یہاں نماز بھی شروع کردی گئی ہے ۔ ” اولیا مسجد، نالہ روڈ شیووہار“ اس مسجد کو بری طرح سے نقصان پہنچایاگیا ہے ۔ گیس سلینڈ کے ذریعہ مسجد میں آگ لگائی گئی ہے ۔ پورے فرش کو تباہ وبرباد کردیاگیاہے ۔ ٹائلس بھی اکھاڑدیاگیاہے ۔ یہ چار منزلہ مسجد ہے اور ہر ایک منزل پر فسادیوں نے توڑ پھوڑ کیا ہے ۔ کھڑکیوں کے شیشے بھی پھوڑ دیئے گئے ہیں ۔ اس مسجد سے متصل مسلمانوں کے مکانات بھی جلادئیے گئے ہیں ۔ اب تک یہاں نماز کی شروعات نہیں ہوئی۔ ”طیب مسجد، فیز3 گلی نمبر2شیووہار“ اس مسجد کو بھی بری طرح نقصان پہنچایاگیاہے ۔ یہاں بھی گیس سلینڈر سے آگ لگایا اور پوری مسجد کو مسمار کیاگیا ۔ سلینڈر ابھی تک یہاں رکھے ہوئے ہیں ۔ ٹائلس بھی اکھاڑ دیاگیاہے ۔ یہ مسجد بھی 5 منزلہ ہے او رہر ایک منزل کو تباہ وبرباد کیاگیاہے ۔ مسجد میں رکھے ہوئے قرآن کریم کے تمام نسخوں ، دیگر کتابوں کو جلادیاگیاہے ۔ تبلیغی جماعت کا بھی یہاں سامان تھا جسے جلادیاگیاہے ۔ اس مسجد پر ترنگاجھنڈا بھی لہرا رہاتھا ۔ مسجد سے متصل سبھی مسلمانوں کے مکانات تباہ کردئے گئے ہیں ۔ جب فساد ی گلی آئے تھے تو مسجد کے امام مولانا نوشاد اخترتقریبا 25 فیملی کے ساتھ مسجد میں پناہ گزین ہوگئے تھے اور دراوزہ بند کردیاتھا لیکن دنگائیوں نے آکر توڑ دیا ۔ امام صاحب دوسری منزل پرسبھی مردو خواتین کے ساتھ پہونچے وہاں بھی دنگائی پہونچ گئے ۔ اخیر میں سبھی کو لیکر وہ چھت پر پہونچے اور درواز ہ بند کردیا فسادی وہاں بھی پہونچنے کی کوشش کررہے تھے اور سبھی کو قتل کرنا چاہ رہے تھے تاہم ایک مقامی ہندو سنیل کمار نے آکر سبھی کی جان بچائی ۔ اس مسجد میں بھی ابھی تک نماز کی شروعات نہیں ہوئی ہے ۔ ”اللہ والی مسجد۔ شہید بھگت سنگھ کالونی۔ گلی نمبر12کروال نگر“ اس مسجد کو بھی بری طرح سے نقصان پہنچایاگیاہے ۔ یہاں بھی سلینڈر کا استعما ل کرکے پوری مسجد مسمار کرنے کی کوشش ہوئی ۔ یہ مسجد بھی ابھی ناقابل استعمال ہے ۔ اس مسجد کے مینار پر دنگائیوں نے بھگوا جھنڈا لہرادیاتھا جسے جمعیت علماہند کے ایک وفد نے جاکر اتروایا ۔ اس مسجد کے دراوزے پر بھی مورتی نصب کردی گئی تھی جسے اب وہاں سے ہٹادیاگیاہے ۔یہاں بھی ابھی تک نماز کی شروعات نہیں ہوئی ہے ۔ ”مدینہ مسجد، فیز6 گلی نمبر11شیووہار“ اس مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچایاگیاہے ۔ مسجد کو جلانے اور مسمار کرنے کیلئے گیس سلینڈر کا استعمال کیاگیاتھا ۔ مسجد سے متصل سبھی مسلم مکانات جلادیئے گئے ہیں ۔مسجد میں میں رکھے ہوئے قرآن کریم کے نسخے بھی جلادیئے گئے ہیں ۔ اس مسجد کے خزانچی پر دنگائیوں نے تیزا ب پھینک دیاتھا۔ ابھی تک نماز شروع نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی فی الحال مسجد کے آس پاس کوئی مسلم آبادی ہے کیوں کہ سبھی وہاں سے دوسری جگہوں پر منتقل ہوچکے ہیں ۔ ”فاطمہ مسجد، کھجوری خاص“ اس مسجد کو بھی فسادیوںنے شدید نقصان پہنچایاہے ۔ ٹائلس اکھاڑ دیئے گئے ہیں ۔ یہاں بھی گیس سلینڈر کا استعمال کرکے مسجد جلائی گئی ہے ۔ مسجد میں رکھی ہوئی کتابوں کو بھی آگ لگادیاگیا۔ نماز اب تک شروع نہیں ہوسکی ہے۔ ”مولا بخش مسجد اشوک نگر“ یہ وہی مسجد ہے جس کی ایک ویڈیول سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ایک دنگائی مسجد کے گنبد پر بھگوا جھنڈا لگارہاتھا ۔ یہ چالیس سالی پرانی مسجد ہے اور بہت بڑی مسجد ہے ۔ اس مسجد کو بھی شدید نقصان پہونچایاگیا ہے ۔فرش کو بربادکردیاگیاہے ۔ قالین بھی جلادی گئی ہے ۔ ٹائلس اکھڑے ہوئے ہیں۔ ”جنتی مسجد گوکل پوری“ گوکل پوری کی ٹائرمارکیٹ کے پاس یہ مسجد تھی جوبری طرح تباہ وبرباد کردی گئی ہے اور سب سے زیادہ نقصان اسی مسجد کو پہنچاہے جس کی دیوار اور چھت سب منہدم ہے ۔ اس مسجد کو بھی گیس سلینڈر اڑایاگیاتھا ۔ یہاں بھی قرآن کریم کو جلایاگیاہے ۔ متصل تمام دکان او رمکان کو دنگائیوں نے جلار کھاہے ۔نماز کی شروعات ابھی تک نہیں ہوسکی ہے۔ مشرقی دہلی میں اب تک50 لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 400 سے زیادہ زخمی ہیں ۔ علاوہ ازیں بڑی تعداد میں لوگوں کے مکانات اور دکان جلائے گئے ہیں ۔ شیووہار کے سبھی مسلمان نقل مکانی کرچکے ہیں ۔ دہلی تشدد میں 47 لوگوں کی موت کے بعد پوری دنیا میںاحتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد کے کئی واقعات کے خلاف بین الاقوامی سطح پر آوازیں بلند ہوئی ہیں اور اب میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ییل یونیورسٹی طلبا کی قیادت میں ایک گروپ نے دہلی تشدد کے خلاف امریکہ کی 21 یونیورسٹیوں میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکن بازار نامی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوتوا کے خلاف اے ہولی اگینسٹ ہندوتوا نام سے مظاہرہ جنوبی ایشیائی طلبا کارکن گروپ کے طلبا کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ جنوبی ایشیائی طلبا کارکن گروپ کی بانی رکن شریا سنگھ نے دہلی میں ہوئے تشدد کے حوالے سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ لڑائی میرے لیے کبھی بھی لڑی گئی حب الوطنی کی سب سے بڑی لڑائی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv