تازہ تر ین

امریکہ طالبان کے ایک دوسرے پر حملے ،امن معاہدہ کہیں دھرا نہ رہے جائے،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈ یسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیا اہد نے کہا ہے کہ اسی قسم کے بڑے معاہدوں میں یہی کچھ ہوتا ہے کہ اس کے کچھ نہ کچھ حصے، کچھ نہ کچھ شقیں رہ جاتی ہیں جس میں کوئی نہ کوئی گنجائش نکل آتی ہے اس پر کبھی بھی مکمل عملدرآمد نہیں ہوتا۔ محسوس کیا جا رہا تھا کہ امریکہ نے معہدہ تو کر لیا ہے لیکن اس پر دونوں طرف سے عمل کرنا آسان نہ ہو گا۔ مشکل ہو گا۔ دو پاکستانی اخبارات میں یہ خبر چھپ چکی تھی۔ انڈیا کو چونکہ اس معاہدے سے سب سے زیادہ تکلیف ہے یقینا کوشش کرے گا کیونکہ انڈیا تو اس معاہدے کے بعد افغانستان سے فارغ ہو گیا۔ وہ اس معاہدے کو ختم کرنے کے لئے کوئی دہشت گردی کی کوئی کارروائی کر سکتا ہے کسی سے کروا سکتا ہے انڈیا کا وہاں بہت اثرورسوخ ہے وہاں اس نے بڑی سرمایہ کاری کر رکھی ہے افغان حکومت کے ساتھ بھارتی حکومت کے تعلقات بہت رہے ہیں۔ جس دن اس معاہدے کی پہلی سرخی چھپی اس سے اگلے دن ہی دو اخبارات نے یہ خبریں دی تھی ںکہ انڈیا کی طرف سے کوئی نہ کوئی شرارت ہو گی اور اس معاہدے کی خلاف ورزی کے لئے کوئی نہ کوئی فریق پہل کرے گا تو وہی ہوا ہے۔ امریکن کہہ رہے ہیں کہ ہم پر پہلے حملہ ہوا افغان فوج پر حملہ امریکہ اپنے اوپر حملہ تصور کرتا ہے بہرحال افغان فوج اسی کی نامزد کردہ ہے۔ دراصل یہ معاہدہ کو ختم کرنے کے سلسلے کے اقدامات ہیں۔ میں جب اشرف غنی صاحب سے ملنے یڈیٹروں کے ایک وفد کے ساتھ کابل گیا تھا۔ اس وقت بھی معلوم ہواتھا کہ وہ خود بھی انڈیا دلی میں پڑھتے رہے تھے بھارت سے ان کے تعلقات براہ راست تھے۔ پاکستان میں ہمیشہ یہ محسوس کیا جاتا رہا ہے کہ ہر دوسرے چوتھے ہفتے اشرف غنی ایک آدھ بات پاکستان کے خلاف کر دیتے تھے تا کہ انڈیا خوش رہے اور یہ محسوس کرتا رہے کہ پاکستان کے خلاف افغانستان کی حکومت سرگرم عمل ہے۔ افغانستان کے مستقبل میں سب سے بڑا سوال ہی یہی ہے کہ کیا افغانستان میں طالبان کی حکومت آئے گی۔ کیونکہ وہ کلیم کرتے ہیں کہ ہم 80 فیصد افغانستانپر ہمارا قبضہ ہے۔ آزاد ذرائع کہتے ہیں کہ 60 فیصد حصے پر ان کا قبضہ ہے۔ یہ کہنا کہ وہ 40 فیصد ختم کر کے اور ان کو گھر بھیج کر وہ حکمران بن جائیں گے بڑا مشکل سوال ہے۔ وہی ہوا جس کا خطرہ تھا کہ کوئی نہ کوئی شرائط ہو گی اور ایک طرف سے کہا جائے گا کہ ہم پر دوبارہ حملہ ہوا۔ امریکہ نے حملہ کر دیا دوبارہ طالبان پر اس بنیاد پر کہا کہ طالبان نے افغان فوجیوں پر حملہ کیا تھا۔ افغان فوجج پر حملے کو امریکہ نے اپنے اوپر کہا اب طالبان اتتنا انتظار تو کر لیں کہ یک معاہدہ ہوا ہے اس پر عملدرآمد تو ہو جائے۔ کس طرح سے تعین کیا جا سکتا ہے جو افغان فوجیوں پر پہلے طالبان نے کیا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv