تازہ تر ین

دھرنے والوں سے مذاکرات کرینگے

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کو ہدایت کی ہے کہ آزادی مارچ پاکستان کو عدم استحکام کی طرف لے جانے کا مارچ ہے، اپوزیشن کے مارچ کا بھرپور سیاسی مقابلہ کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی اور حکومتی ترجمانوں کا اجلاس بلایا گیا، جس میں اپوزیشن کے آزادی مارچ کا بھرپور سیاسی مقابلہ کرنے کا عزم دہرایا گیا، اور مارچ کے پس پردہ اپوزیشن کے مقاصد میڈیا میں بے نقاب کرنے پر اتفاق یا گیا۔ترجمانوں کے اجلاس میں شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کو حکومت کی معاشی کامیابیوں سے آگاہ کیا جائے، اس دوران نواز شریف کی بیماری کو موضوع نہ بنایا جائے، جب کہ حکومتی اور پارٹی ترجمان مارچ کے دوران اسلام آباد میں رہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں موجودہ میڈیا حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وزرا میڈیا پر اپنی وزارتوں سے متعلق شرکت یقینی بنائیں، ذاتی ایجنڈے کی بہ جائے حکومتی پالیسی کا دفاع کیا جائے، اور حکومتی اقدامات اور پالیسی کو مثر انداز میں اجاگر کیا جائے۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آزادی مارچ کا پارٹی بیانیے سے مقابلہ کیا جائے، ملک معاشی خوش حالی کی جانب بڑھ رہا ہے، لیکن کچھ عناصر ملکی ترقی کے سفر میں رکاوٹیں ڈالنے پر تلے ہیں، کوشش ہے کہ سیاسی طور پر معاملہ حل کیا جائے۔ آزادی مارچ کے شرکا نے دھرنا دیا تو مذاکرات ہوں گے، انتشار کی صورت میں طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔مذاکرانی کمیٹی کو آئندہ کے لائحہ عمل پر وزیراعظم نے ہدایت بھی دیں۔وزیر اعظم عمران خان نے پرویز خٹک کمیٹی کو مکمل اختیار دے دیا۔ وفاقی حکومت آزادی مارچ سے سیاسی حکمت عملی اپنائے گی، کسی بھی انتشار کی صورت میں طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا، مارچ کے شرکا نے معاہدہ توڑا یا ریڈ زون داخل ہوئے تو سختی سے نمٹا جائے گا۔حکومت نے فیصلہ کیا ہے آزادی مارچ کے شرکا نے دھرنا دیا تو بھی مذاکرات ہونگے، اپوزیشن کے لیے تشکیل کی گئی حکومتی مذاکراتی کمیٹی ہی آئندہ مذاکرات کرے گی اور پرویز خٹک ہی کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ چھوٹے کسانوں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، چھوٹے کسانوں کی سہولت کاری سے نہ صرف مقامی زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے غربت کے خاتمے اور معاشی حالات میں بہتری آئے گی، صوبوں کے درمیان روابط کو مزید بڑھایا جائے تاکہ زرعی شعبے میں اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔بدھ کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں زرعی پیداوار خصوصا چھوٹے کسانوں کی سہولت کاری کے حوالے سے اقدامات پر جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان، وزیر توانائی عمر ایوب خان، مشیر تجارت عبدالرزاق داود، معاونین خصوصی ندیم بابر، ڈاکٹر فردوس عاشق عوان، یوسف بیگ مرزا، ممبر قومی اسمبلی اسد عمر اور سینئر افسران شریک ہوئے۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ حکومت کی زرعی پالیسی کسانوں اور خاص طور پر چھوٹے کسانوں کو سہولت فراہم کرنے میں حکومت کے اس عزم کی مظہر ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کی سہولت کاری سے نہ صرف مقامی زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے غربت کے خاتمے اور معاشی حالات میں بہتری آئے گی۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ صوبوں کے درمیان روابط کو مزید بڑھایا جائے تاکہ زرعی شعبے میں اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اسلام آباد پہنچنے پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کو معاملے کو سیاسی طور پر حل کرنے کی ہدایت دی تھی، جس پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اسلام آباد پہنچنے پرمولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ معاہدہ کی پاسداری یقینی بنانے کے لیے اپوزیشن سے مسلسل رابطے رکھے جائیں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv