انقرہ: (ویب ڈیسک)ترکی نے امریکا سے پیٹریاٹ میزائل خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ترک صدر نے اپنے امریکی ہم منصب سے رابطہ بھی کیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیے گئے انٹرویو میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ وہ رواں ماہ امریکی صدر سے پیٹریاٹ میزائل کی خریداری کے سلسلے میں بات کریں گے۔طیب اردوان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر سے ان کا ذاتی تعلق روس سے ائیرڈیفنس سسٹم کی خریداری کے بعد پیدا ہونے والی ترک امریکا کشیدگی پر قابو پاسکتا ہے۔ترک صدر نے مزید کہا کہ ان کی امریکی صدر ٹرمپ سے پیٹریاٹ میزائل کی خریداری کے حوالے سے دو ہفتے قبل فون پر بات ہوئی تھی، اب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی صدر سے ہونے والی ملاقات میں اس حوالے سے فالو اپ ہوگا۔طیب اردوان نے بتایا کہ انہوں نے امریکی صدر سے کہا کہ اس سے قطع نظر کہ ہم ایس 400 کتنی لاگت میں لیتے ہیں، ہم ا?پ (امریکا) سے پیٹریاٹ میزائل ایک خاص رقم پر خرید سکتے ہیں لیکن ہمیں اس حوالے سے کچھ کنڈیشنز دیکھنی ہیں جو کم از کم ایس 400 سے ملتی جلتی ہوں۔ترک صدر نے بتایا کہ ٹیلی فون پر گفتگو میں امریکا صدر نے پوچھا کہ ا?پ سنجیدہ ہیں؟ جس پر انہیں ہاں میں جواب دیا اور کہا کہ جب ان کی ملاقات ہوگی تو اس حوالے سے ایک بڑی ڈیل پر بات کریں گے۔طیب اردوان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی نظر میں امریکا جیسا ملک اپنے اتحادی ملک ترکی کو مزید نقصان نہیں پہنچانا چاہے گا اور یہ کوئی مناسب برتاو¿ نہیں ہے۔یاد رہے کہ ترکی کی جانب سے روس سے ایس 400 میزائل خریدنے کے باعث امریکی پابندیوں میں اضافہ ہوا تھا جس کے بعد امریکی محکمہ دفاع کا کہنا تھا کہ ترکی کو پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم کی پیشکش اب ختم ہوچکی ہے۔