تازہ تر ین

بھارتی فوج کے کئی سکھ افسران نے کشمیر میں ظلم ڈھانے سے انکار کر دیا

نئی دہلی (ویب ڈیسک) : بھارت نے گذشتہ روز آئین سے آرٹیکل 370 ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ بھارت کے اس اقدام پر جہاں عالمی سطح پر مذمت کی گئی وہیں بھارت کے اندر بھی کئی رہنماو¿ں اور اعلیٰ بھارتی حکام نے بھی اس امر کی مخالفت کی اور کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی۔مقبوضہ کشمیر میں ظلم ڈھانے کے بھارتی ایجنڈے پر کئی سکھ رہنماو¿ں نے اپنے ہاتھ کھڑے کر دئے اور کشمیر میں ظلم ڈھانے سے انکار کرتے ہوئے اپنے استعفے بھی دینا شروع کر دئے ہیں۔ اس حوالے سے قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارت کے کئی سکھ فوجی افسران نے مقبوضہ کشمیر جانے سے واضح طور پر انکار کر دیا ہے جس کے بعد بھارتی فوج کے اندر بغاوت کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کے اندر سکھ افسروں اور ملازمین نے ان معاملات کے ساتھ ساتھ بھارت کی مقبوضہ کشمیر کے اندر چوکیوں میں اسرائیلی موساد کے ایجنٹس کے لیکچرز اور ان کے حکم پر کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ بھارتی فوج کے اندر بغاوت کی فضا پیدا ہونے سے ہندو فوج کے افسران اور نریندر مودی سخت پر یشان ہیں اور اس حوالے سے اب تک ایک اہم اجلاس بھی ہو چکا ہے جس میں بھارتی خفیہ ایجنسی کی اطلاعات پر بحث کی گئی کہ سکھ فوجی ا فسران کے استعفے مقبوضہ جموں و کشمیر کی تحریک آ زادی اور خالصتان کی تحریک آ زادی سے کیسے نمٹا جائے۔مودی سرکاری کو خدشہ ہے کہ کہیں دونوں تحریکیں ایک پیج پر نہ آ جائیں اور ان تحریکوں کو فوج کے اندر سے کوئی گروپ سپورٹ نہ کرنا شروع کر دے۔ ذرائع کے مطابق کچھ سکھ افسران ، جو نریندر مودی کی سوچ کے ساتھ متفق ہیں ،کو خاص ٹاسک دیا گیا کہ وہ استعفیٰ دینے والے سکھ افسروں اور فوجیوں پر نظر رکھیں اور ان کو جان بوجھ کر فرنٹ محاذ پر لا کر ان کے ہاتھوں سے کشمیریوں کا قتل عام کروائیں۔ذرائع کے مطابق یہ بھی فیصلہ ہوا کہ پھر خود ہی کچھ سکھ فوجیوں کو قتل کرا کر ایک جعلی بیان آ زادی کشمیر کے رہنماو¿ں کے ناموں سے چلایا جائے جس میں وہ ان کے قتل کی ذمہ داری قبول کریں تاکہ سکھوں کے دلوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا ہو اور جو سکھ افسر استعفے دے رہے ہیں، وہ سلسلہ بھی رک جائے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ بھی ہوا کہ خالصتان تحریک کے بھی کچھ رہنماو¿ں کو قتل کروا کر اس کی ذمہ داری بھی کشمیری مسلمانوں پر ڈالی جائے۔ذرائع کے مطابق مودی کے بلائے گئے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ کچھ جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنا کر پھر ایک مرتبہ پاکستان کے خلاف اجمل قصاب جیسا ڈرامہ کروایا جائے۔ ذرائع کے مطابق مودی اور بھارتی دہشتگرد فوج اور را کے درمیان یہ بھی طے ہو چکا ہے کہ وہ بھارت یا کشمیر کے اندر کوئی ایسا بڑا خوفناک حملہ کروائیں گے جس میں غیر ملکی سفیر ، لیڈر، اعلیٰ شخصیت یا کسی ٹاپ عمارت کو نشانہ بنایا جائے گا، پھر اس حملہ میں حملہ آ وروں کو یہ خود ہی ماریں گے ، پھر ان سے ان کے اپنے بنائے ہوئے جعلی شناختی کارڈز اور جعلی تصاویر نکالی جائیں گی اور یہ تاثر دیا جائے کہ یہ پاکستان سے آ ئے اور یہ سب کچھ پاکستان نے کروایا۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے باقاعدہ را اپنا کام مکمل کر چکی ہے ، بھارت کی اس گھناو¿نی سازش کا پاکستان کے قومی اداروں کو پتہ چل چکا ہے۔ذرائع کے مطابق یہ سب کچھ اس لیے کر رہے ہیں تاکہ مودی کی کشمیر میں ظالمانہ کارروائیوں سے عالمی میڈیا اور بین الاقوامی تنظیموں کی توجہ ہٹائی جائے۔ذرائع کے مطابق مودی کے اس اجلاس میں 25 کے قریب افسران موجود تھے ،بھارت کی اس خفیہ سازش کے حوالے سے پاکستان کے اہم اداروں کے علم ہونے پر بھی بھارت شدید پریشان ہے کہ ان 25 افراد میں کون سا ایسا شخص ہے جنہوں نے یہ خبر باہر نکالی۔ذرائع کے مطابق مودی اس قدر پریشان ہے کہ اس نے اپنے ہی افسران کی نگرانی شروع کرا دی ہے۔ دوسری جانب یہ بھی اہم شواہد ملے ہیں کہ بھارت کشمیر کے اندر 13 جگہوں پر ایسے اڈے بنا چکا ہے جس میں بھارتی فوج کے ساتھ ساتھ اسرائیلی موساد اور فوج کے 3 ہزار سے زائد اہلکار وہاں موجود ہیں اور کشمیر کے اندر باقاعدہ ہندﺅوں کے ساتھ ساتھ یہودیوں کو آ باد کرنے کی منصوبہ بندی ہو چکی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv