تازہ تر ین

حکومتی جماعت کو اپنی باری پر جواب دینا مشکل ہوگا: روحیل اصغر ، 2014 ءسے رانا ثناءکے خلاف تحقیقات ، نوازشریف نے معاملہ دبائے رکھا: عارف چودھری ، قومی دولت لوٹنے، ٹیکس چوری کرنےوالوں نے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھایا: شاہد صدیقی کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ سیون میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے کہا ہے کہ اے این ایف کی جانب سے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے عوام میں محرومی پائی جانے لگی ہے، اپنے ملک میں رہ کر عزت نہیں ہے۔ پاکستان میں ضمیر مردہ کر کے رہنا پڑے گا۔اینٹی نارکوٹکس کے وزیر کا بھتیجا بھی نارکوٹکس میں ملوث تھا ، حکومت اپوزیشن کو نکیل ڈالے مگر اخلاقیات پر مبنی الزامات لگائیں۔حکومتی جماعت کی باری آئے گی تو انکے لیے برداشت کرنا مشکل ہو جائے گا۔ اے این ایف کو رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد کرتے ہوئے میڈیا کو ساتھ لینا چاہیے تھا۔ 10سال وزیر قانون رہنے والے انسان پر بیہودہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ ظلم و دبا? کی حدختم ہونے پرردعمل آئے گا اورملک ، سیاست اور اداروں کے لیے خطرناک صورتحال ہوجائے گی۔پاکستان کے امن و مضبوطی کے لیے ایسے اقدامات سے اجتناب کرنا چاہیئے۔ فردوس عاشق اعوان حکومت کو مشورے دے رہی ہیں ، حکومت کی آنکھوں پر پردہ ڈل چکا ہے۔ حکومت سب کو جیلوں میں ڈال دے گی تو حکومت پر عوام و دنیا کا اعتماد ختم ہوجائے گا ، معیثت سمیت کچھ ٹھیک نہیں ہوگا۔اے پی سی پر خیال تھا کہ مار دھاڑ کی سیاست ہوگی مگر افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پاکستان کے دائیں و بائیں دشمن بیٹھے ہیں، ایران کیساتھ تعلقات اچھے نہیں، امریکا اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہا ہے ، چین و ترکی کو حکومت نے ناراض کر دیا ہے ، یہ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ سینئر ماہر قانون عارف چوہدری نے کہا کہ 2014ئ سے رانا ثنا اللہ کے خلاف تحقیقات چل رہی تھیں۔سری لنکا کی پارلیمنٹ کے لوگ انکے ساتھ نارکوٹکس کا تبادلہ کرتے تھے اور دنیا میں سپلائی کی جاتی تھی۔ نواز شریف نے بطور وزیراعظم رانا ثنا اللہ کیخلاف تحقیقات کی اجازت نہیں دی جسکی وجہ سے انکے خلاف کاروائی نہیں کی گئی۔ 9سی کے کیسز میں کم از کم سزا عمر قید ہے اور 99فیصد کیسز میں سزا لازم ہے۔رانا ثنا اللہ کیخلاف گواہ اے این ایف کے اپنے لوگ ہیں اور عدالت انکی گواہی کو قبول کرے گی اور سزا ہوگی۔ اپوزیشن کا استعدلال مان لیا جائے کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے تو ایک غیر جانبدار ادارے پر جانبدار ہونےکا الزام بنتا ہے۔ یہ بات کسی کو ہضم نہیں ہوگی کہ اے این ایف جانبدار ہوا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے جتنی دولت اکٹھی کی ہے انکے ذرائع آمد ن اتنے نہیں ہیں۔ منی لانڈرنگ اور بے نامی اکا?نٹس کیخلاف پراسیکیوٹرز پوری تیاری کیساتھ عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔ماہر معاشیات شاہد حسن صدیقی نے کہاکہ قومی دولت لوٹنے والوں اور ٹیکس چوری کرنے والوں کے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ پاکستانی معیثت کی بہتری اور عوام کی فلاح کا ایمنسٹی اسکیم سے کوئی تعلق نہیں۔ موجودہ سال ٹیکس حدف کم رہا ہے۔ پاکستان نے ٹیکس ایمنسٹی دینے میں ریکارڈ قائم کیا ہے۔ حکومت نے ایمنسٹی کے ذریعے چوروں کو فائدہ پہنچایا ہے ، عوام کو نہیں۔ سیکرٹری فنانس پہلی مرتبہ آئی ایم کیساتھ معاہدے میں شریک نہیں تھے۔ آج وزیر خزانہ نے بھی کہہ دیا کہ وہ روپے کی قدر پر بات نہیں کریں گے، گورنر اسٹیٹ بینک کریں گے مگر گورنر اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر میں استحکام کے لیے کوشش ہی نہیں کی ، صرف بینکوں نے پیسہ بنایا ہے۔ پچھلی حکومتیں اور موجودہ حکومت کی پالیسی امریکا کے آشیرباد سے باہر سے قرضوں کے ذریعے ڈالر لینے کے لیے بنائی جارہی ہیں۔سعودی عرب اور آئی ایم ایف امریکا کی اجازت کے بغیر قرض نہیں دیتا۔ پاکستان کی قومی دولت لوٹنے والا طاقتور طبقہ ہے جسکا اہم کردار حکومت قائم رکھنا اور گرانا ہے۔ انکی خوشنودی کے لیے حکومتیں کچھ بھی کرتی ہیں۔ عوام حکومت پر اپنی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے دبا? ڈالنے میں ناکام رہی ہے۔ تحریک انصاف کے دور میں پچھلے 10سالوں سے زیادہ بیرونی قرضے بڑھے ہیں۔ فرینڈز آف پاکستان سے معاہدوں میں عوام سے جھوٹ بولا گیا۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہر آدمی ایمانداری سے ٹیکس دے مگر حکومت طاقتور طبقوں سے ٹیکس لینا ہی نہیں چاہتی۔ عمران خان کی الیکشن سے پہلے 10نکاتی پالیسی پاکستان کی معیثت کی بحالی کی ضمانت تھی اگر اس پر عمل کیا جاتا تو ایک سال میں 8ہزار ارب اکٹھا ہوجاتا۔عدل پر مبنی پالیسی کی منظوری موجودہ اسمبلیاں اور سینٹ نہیں دے رہی تو معیثت ٹھیک کیسے ہوگی۔ اگلے سال 5ہزار 855ارب ایف بی آر کا حدف رکھا گیا ہے۔ جس میں سے صوبوں کو 3ہزار 555ارب جائے گا باقی 2300ارب میں سے دفاع اور سود ہی نہیں دیا جاسکتا ملک کیسے چلے گا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv