تازہ تر ین

اپوزیشن کا حکومت کیخلاف فوری تحریک چلانے کافیصلہ ٹائیں ٹائیں فش : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ جہاں تک تحریک چلانے کا تعلق ہے بہت بلند بانگ دعوے کئے گئے تھے لیکن حقیقت یہ ہے کہ شروع ہی سے پتہ چل گیا تھا کہ دل آپس میں ملے ہوئے نہیں ہیں اور اپوزیشن کی صفوں میں مضبوط ہم آہنگی نہیں پائی جاتی۔ چنانچہ جن 3 تھیوریوں پر بنیاد رکھی گئی وہ یہ تھی کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ ایک جان ہو کر ایک بھرپور تحریک چلائیں گی اس ضمن میں آپ اس بات کو دیکھ لیں کہ پہلے بلاول بھٹو وہ مریم نواز سے جاتی امرائ میں جا کر ملے پھر واپس آ کر مولانا فضل الرحمن سے ملے پھر واپس جا کر شہباز شریف سے ملے اب شہباز شریف کی جماعت کے صدر ہیں پاکستان مسلم لیگ ن کے اور مریم نواز کس لیڈر کی صاحبزادی ہیں جن کو حقیقی قائد کہتے ہیں لہٰذا اس کے بعد اس سے بھی بڑا ایک دھماکہ انگیز خبر آئی کہ وہ یہ کہ انہوں نے کہا کہ ہم جو شہباز شریف نے کہا کہ میثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیشت پر دستخط کرنے کو تیار ہیں لیکن اس کو مریم نواز نے بڑی سختی کے ساتھ مسترد کر دیا۔ تو اس سے یہ لوتتا تھا کہ کوئی معاملات صحیح نہیں جا رہے۔ دوسرا آج آصف زرداری کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری کی ایک بڑی چالامی والی بات ہے کہ اسمبلی کے جو ارکان پیپلزپارٹی کے بیٹھے ہوئے ہیں یہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے ارکان ہیں۔ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کی صدارت جو ہے وہ ااصف علی زرداری کے پاس ہے انہوں نے عوام کو مطمئن کرنے کے لئے بلاول بھٹو کو پاکستان پیپلزپارٹی کا چیئرپرسن بنایا ہوا ہے لیکن جن کے نمائندے اسمبلیوں میں ہیں اس کے سربراہ آصف علی زرداری ہیں۔ چنانچہ یہ سارے نمائندے آصف زرداری کے ہیں جن کو پروڈکشن آرڈر کے ذریعے رہائی مل گئی ہے اب وہ جب تک اسمبلیوں کے اجلاس چلتے ہیں بڑے مزے سے آزاد رہیں گے اور اپنا کام کرتے رہیں گے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جس انتہائی فضا میں یہ نعرے لگائے گئے تھے ہم یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے اس فضا کو بکھیر دیا بلاول بھٹو کی اسی ایک تقریر نے کہ ہم پارلیمنٹ کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے اور پارلیمنٹ کے اندر کی جدوجہد کو کامیاب کریں گے۔ضیا شاہد نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کی آصف زرداری کے ساتھ ملاقات ہوئی اور اس میں طے پایا کہ آپس کے شکوے شکایت دور کرنے کی کوشش ہوئی اب کہا جا رہا ہے کہ ان کے خلاف شاید تحریک عدم اعتماد پیش ہو جائے لیکن یہ ضروری نہیں ہے۔ لیکن آج کا سب سے بڑا سیاسی سکینڈل ایوننگرز نے یہ دیا ہے کہ ڈیل ہو گئی اور طیارہ تیار کھڑا ہے نوازشریف کو قطر لے جانے کے لئے میں یہ سمجھتا ہو ںکہ یہ ایک غلط خبر ہے اس لئے کہ دیکھئے کہ وہ نوازشریف ایک سیاسی قیدی ہیں اور حال ہی میں ایک عدالت سے ان کی اپیل مسترد ہو چکی ہے اور وہ اس وقت جیل میں ہیں اب ار دوبارہ ان کا کیس کھلتا ہے تو اس کے لئے وقت درکار ہے اس کے لئے کوئی فیصلہ چاہے وہ کس طرح کہ انہیں اچانک طیارے میں بٹھا کر کوئی کوا ہے کہ چونچ میں کاغذ کا ٹکرا ہے کہ وہ لے کر قطر کے لئے ا±ڑ جائے گا۔ یہ ایک بچگانہ بات ہے یہ ان لوگوں کی افواہیں ہیں جبکہ ایک طرف عمران خان کہہ رہے ہیں کہ خود اپنے منہ سے یہ اعلان کر رہے ہیں کچھ عرب شہزادوں کو کہا گیا کہ آپ اس معاملے میں مداخلت کریں تو انہوں نے کہا کہ ہم نہیں کرتے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے کسی نے این آر او کے بارے میں نہیں کہا۔ اصل صورت حال یہی ہے کہ ڈالر جو ہے آج پھر بلند ترین قیمت پر پہنچ گیا ہے، گیس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور بے تحاشا مہنگائی ہو رہی ہے۔ جو ملک کے اصل مسائل ہیں اس کی طرف جانا چاہئے اب آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر ہو گئے اب وہ اسمبلی میں آ جائیں گے سعد رفیق بھی تقریر کر سکیں گے حمزہ شہباز بھی تقریر کر سکیں گے شہباز شریف بھی تقریر کر سکیں گے اس لئے تو ستے ہی خیریں ہیں اب کوئی پرابلم ہے نہیں کسی چیز کی اے پی سی۔ اے پی سی کا طوطی ٹائیں ٹائیں فش ہو گیا۔ اس کا تو اب دور دراز تک کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا۔ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جس کا سلیب بڑا ہے اس کا استعمال بھی تو بڑا ہے اس کو بل بھی تو زیادہ دینا پڑیں گے اور جو چیزیں وہ گیس خرچ کر کے بنا رہا ہے اس پر لاگت میں بھی تو اضافہ ہو گی مہنگائی تب بھی بڑھے گی۔ جس ریٹ پر گیس خرید کر وہ چیزیں بنائے گا اس میں وہ اپنی جیب سے تو پیسے ادا نہیں کرے گا۔ وہ تو صارف سے لے گا۔ اس وقت اس ملک کی سب سے بڑی ترجیح یہ ہونی چاہئے کہ خدارا ماہرین معیشت یہ سارے مل کر بیٹھیں اور اس صورتحال پر قابو پائیں اور کوئی ایمرجنسی پلان بنائیں کہ ان کو کس طرح سے روکا جا سکتا ہے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ سارے کام چھوڑ کر ایک ٹاسک فورس یا جوائنٹ کمیشن ایمرجنسی اقدامات ہونے چاہئیں کہ اس صورتحال پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے۔ حکومت کو بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی پر کنٹرول کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنا چاہئیں ٹاسک فورس یا جوائنٹ کمیشن بنانا چاہئے جس میں ایمرجنسی طور پر فیصلے کئے جائیں کہ موجودہ صورتحال سے کس طرح نمٹنا چاہئے۔اپوزیشن جماعتیں جان بوجھ کر پی ٹی ایم ارکان کو ہیرو اور فریڈم فائٹر بنانے کی کوشش کر رہی ہیں جبکہ آئی ایس پی اار کہہ چکا ہے کہ ان لوگوں کے بیرون ملک دشمن ایجنسیوں سے رابطے ہیں اور ان سے فنڈز لیتے رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو تو مطالبہ کرنا چاہئے کہ ان ارکان کے خلاف تمام شواہد سامنے لائے جائیں اور ان کے جرم ثابت کئے جائیں، اس پر خاموش ہیں اور گول مول بات کر کے پروڈکشن اارڈر مانگتے ہیں تا کہ یہ لوگ اسمبلی میں بھی کھڑے ہو کر پاک فوج کے خلاف باتیں کریں اور اہم ملکی ادارے کو نشانہ بنائیں۔ اپوزیشن جن کو ہیرو بنانے کی کوشش کر رہی ہے لندن میں تو ان کا حشر ساری دنیا نے دیکھ لیا جب وہاں عام پاکستانیو ںنے ان کے پوسٹر پھارے اور احتجاج کا ڈرامہ نہ ہونے دیا سیاسی رہنما?ں کو یہ بات سوچ سمجھ کر کرنی چاہئے آپس میں اختلافات ہوں بھی تو ملک اور اس کے ادارے تو سب کے ہیں۔ ہر شخص کی وفاداری اپنے ملک سے فوج سے اور تمام اداروں سے ہونی چاہئے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv