تازہ تر ین

یورپی یونین کے انتخابات: مرکزی جماعتیں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام

برسلز (ویب ڈیسک) یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات کے نتائج میں یوروسیپٹک اور گرین پارٹی نے زیادہ ووٹ حاصل کرلیے جبکہ روایتی مرکزی جماعتوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ کے مطابق خبر رساں ادارے اے ایف پی کے حوالے سے بتایا گیا کہ یورپی یونین کے انتخابات میں 751 نشستوں پر مشتمل پارلیمنٹ میں مرکزی جماعتیں یورو سیپٹک کنزرویٹوز اور نیشنلسٹ جماعتوں کی جانب سے چیلنج کے بعد اپنی مشترکہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگئیں۔تاہم پوپلسٹ لہر سے متعلق کی گئی پیش گوئی اتنی کارآمد ثابت نہیں ہوسکی۔انتخابات میں گرینز اینڈ ریجنل پارٹیز نے یورپ کے بڑے ممالک سے کامیاب حاصل کی اور لبرلز اور سینٹرلسٹ پارٹی کی جانب سے دو جماعتو ں کے ہمراہ مستقبل میں پارلیمانی اتحاد اہم کردار ادا کرنے کا امکان ہے۔1979 میں یورپی یونین کے پہلے انتخاب سے لے کر اب تک ٹرن آﺅٹ میں کمی آتی رہی ہے لیکن یونین میں شامل 28 ممالک کے اعداد و شمار کے مطابق 51 فیصد ٹرن آﺅٹ 20 سال کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ رواں سال ہونے والے ثقافتی تضاد کی وجہ سے پوپلسٹ اور ان کے مخالفین دونوں ہی متحرک ہوئے۔فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی انقلابی تحریک سے ابھر کر سامنے آنے والی جماعت لبرل اے ایل ڈی اے گروپ 100 سے زائد نشستیں حاصل کرلے گی جس کے بعد یورپی کمیشن کی صدارت کے لیے مارگریٹ ویستاگر کی جیت کے لیے کوششیں زور پکڑنے کے امکانات ہیں۔برطانیہ کی جانب سے یوروسیپٹک جماعت کے ارکان یورپی پارلیمنٹ کا حصہ بنیں گے جبکہ وہ آئندہ چند ماہ میں یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔نیگل فراج کی بریگزٹ پارٹی نے مرکزی جماعتوں کو پیچھے چھوڑ دیا جبکہ سالوینیز لیگ، اٹلی کی سب سے بڑی جماعت اور نیشنل ریلی میکرون سے آگے تھی۔ووٹنگ کے بعد تمام تر توجہ آئندہ 5 سال کے لیے کمیشنوں کی صدارت اور یورپی کونسل، اسپیکر آف پارلیمنٹ، خارجہ کے پالیسی کے لیے نمائندگان اور یورپی سینٹرل بینک کے سربراہان پر مرکوز ہے۔یہ تمام عہدے یورپی یونین حکومت کے قومی سربراہان کی جانب سے منتخب کیے جائیں گے، اس حوالے سے برسلز میں 28 مئی کو منعقد عشائیے میں بات چیت بھی کی جائے گی۔فرانسیسی صدر نے اجلاس سے قبل اسپین کے صدر پیڈرو سانچیز اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کا اعلان کیا تھا۔انجیلا مرکل، مین فریڈ ویبر کی جماعت کی حمایت کرتی ہیں جن کی جماعت نے سب سے زیادہ 180 نشستیں حاصل کیں لیکن گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں کم نشستوں پر کامیاب ہوئی۔تاہم ایمانوئیل میکرون، مین فریڈ ویبر کے خلاف ہیں، جبکہ ہنگری کے وزیرخارجہ نے بھی ان کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔یورپی یونین کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ ‘ مین فریڈ ویبر کے لیے مشکل دکھائی دیتا ہے’ لیکن کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ .



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv