تازہ تر ین

حکومت فصلوں کی تباہی سے ہونیوالے نقصان کا ازالہ کرے:کائرہ ، گندم کٹائی کیلئے تیار ،نالائق محکمہ فوڈ پالیسی نہیں بناسکا کہ کتنا باردانہ دینا ہے :چیئرمین کسان اتحاد، کرکٹ بورڈ کی گورننگ باڈی کے پانچ ارکان نے چیئرمین پر عدم اعتماد کردیا:خالد محمود ، بیوروکریسی اب مفاد عامہ کے فیصلے نہیں کرسکتی:کامران مرتضیٰ کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین کسان اتحاد چوہدری انور نے کہا ہے کہ گندم کی زرعی پیداوار کے حوالے سے حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، گندم کٹنے کو تیار ہے اور نالائق محکمہ فوڈ ابھی تک یہ طے نہیں کر پایا کہ کاشتگار کو فی ایکڑ کتنا باردانہ دینا ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام ”نیوز ایٹ سیون“میں گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پنجاب کا وزیراعلیٰ سو رہا ہے، عمران خان کو سمجھ کیوں نہیں آتی کہ حکومتی محکمہ گندم 1300 روپے میں بھی خریدنے کو تیار نہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان قائرہ کا کہنا ہے کہ حکومت بارشوں کے باعث فصلوں کی تباہی سے کسانوں کو ہونے والے نقصان کے فوری ارزالہ کی کوشش کرے۔ فصلوں کی انشورنس کے فارمولا پر عمل درآمد ہونا چاہیے تاکہ کسانوں کو تحفظ مل سکے۔ کسان جب تک اکٹھے ہو کر مناسب فورم نہیں بناتے، حکومت پر دباو نہیں ڈالتے، انکے حقوق کا دفاع کوئی نہیں کر پائے گا۔ریزیڈینٹ ایڈیٹرخبریںملتان میاں غفار نے کہاکہ خانیوال اور ملتان کا پچھلی بارشوں کے نقصان کا تخمینہ ایک لاکھ ایکڑ پر کھڑی25لاکھ من فصلوں کی تباہی ہے۔ گذشہ دودن کی بارشوں سے جنوبی پنجاب کے 11اضلاع میں نقصان ہوا ہے۔ سائیکلون جمعرات کو ختم ہوگا جسکے بعد اداروں کی جانب سے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا۔ گندم پکنے کے بعد قدرتی آفت سے بچاو ممکن نہیں۔مگرحکومت کی جانب سے عام کاشتکار کے نقصانات کا ارزالہ بھی نہیں کیا جاتا۔پاکستان گندم میں خودکفیل ہے، گندم درآمد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہا کہ پی سی بی کے گورننگ بورڈ کے اراکین کی جانب سے مینجنگ ڈائریکٹروسیم خان کی تقرری تسلیم کرنے انکار چیئرمین پی سی بی پر عدم اعتماد کا اظہار لگتا ہے تاہم بورڈ کے گذشتہ اجلاس میں اسی بورڈ نے انکی تقرری کی متفقہ منظوری دی تھی۔بورڈ کے 5ممبران کا اختلاف بورڈ کے اکاونٹس کے آڈٹ کے معاملے کو پہلے نمٹانے کے مطالبے پر ہوا۔ اس معاملے پر کرکٹ بورڈ کی جگ ہنسائی ہوئی ہے۔آئین کے تحت اجلاس دوبارہ بلا کر افہام و تفہیم سے معاملہ طے کیا جاسکتا ہے۔ تصادم ہوا تو گورننگ باڈی میں تبدیلی کی جاسکتی ہے جسکا اختیار صرف پیٹرن کے پاس ہے۔سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ضمانت بعد از گرفتاری ہر ملزم کا حق اور اسمیں توسیع بھی ہوجاتی ہے۔1999ءکے بعد سے بیوروکریسی کو یہ شکایت ہے کہ انکے فیصلوںپر نیب کی کاروائیوں اور گرفتاریوں سے اعلیٰ افسران اور اداروں کی ساکھ متاثر ہوتی ہے اور افسران بہتر فیصلے نہیں کرپاتے۔ نیب کی ایسی کاروائیوں سے پاکستان کی معیثت کو نقصان ہوا۔ بیوروکریسی کے پاس اب مفاد عامہ کے لیے فیصلے کرنے کی طاقت نہیں رہی ۔ حکومت کے لے خطرے کی گھنٹیاں بج چکی ہیں۔حکومت چور چور کا شور مچا کر سسٹم چلانے کی کوشش کر رہی ہے اور شہید بن کر جان چھڑانے کی خواہش میں ہے۔ تحریک انصاف بنا تیاری صرف یہ سوچ کر حکومت میں آئی کہ 300ارب ڈالرزلائیں گے جسمیں سے 100ارب ڈالر باقی دنیا کے منہ پر ماریں گے، 100ارب ڈالر اپنے عوام کے اور باقی 100ارب ڈالر اپنے منہ پر ماریں گے۔ ایسے بچگانہ ایجنڈے کیساتھ ملک کی تباہی کے لیے تحریک انصاف کو لانے والے سہولت کاروں سے ہمیں گلہ ہے۔ ملک و قوم کی اس تباہی کا مداوا اگلے 10سال میں بھی نہیں ہوسکے گا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv