تازہ تر ین

عوام جعلی ہاﺅسنگ سکیموں کے ہاتھوں لٹ رہے ہیں ، نیب خود اشتہار دیکر داد رسی کرے : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جو ہاﺅسنگ کا پروجیکٹ دیا ہے۔ تفصیلات سامنے آئیں گی تو پتہ چلے گا کہ کن شرائط پر یہ پروجیکٹ دیا گیا ہے۔ کیونکہ انویسٹر کا پیسہ محفوظ ہو گا تو ضرور پیسہ لگائے گا۔ کن لوگوں نے مکان حاصل کرنے کے لئے کن شرائط پر گھر لینے ہیں اور قسطیں کیسے ادا کرنی ہیں۔ چیئرمین نیب نے ایک ہاﺅسنگ کے متاثرین کے پیسے واپس کروائے ہیں۔ اس ملک میں ایک نہیں ہزاروں ڈبل شاہ ہیں۔ یہ گلی گلی محلے محلے 20 کنال زمین نہیں ہوتیاور وہ 200 گھروں کے جعلی کاغذوں پر پلاٹ بیچ دیتے ہیں میں چودھری قمرالزمان کو مجھے اچھی طرح سے یاد ہے ان کو میں نے تقریب میں کہا تھا کہ آپ ایک اشتہار دیں کہ ہر وہ شخص جس نے کسی جگہ پیسے جمع کرائے ہیں اور پچھلے 5 یا دس سال سے اس کو نہ پلاٹ ملا ہے نہ گھر ملا ہے نہ وہا ںکوئی سڑک، نہ وہاں پانی نہ بجلی ہے نہ سوئی گیس ہے نہ ہی وہاں زندگی کی سہولتیں ہیں ان کو چاہئے کہ وہ حکومت سے رابطہ کریں تو انہوں نے مجھ سے وعدہ بھی کیا تھا لیکن انہوں نے یہ وعدہ پورا نہیں کیا۔ جاوید اقبال سے بھی کہا تھا کہ انہوں نے کہا کہ میں پریس ریلیز کے ذریعے جن لوگوں کو شکایات ہیں وہ مجھے براہ راست لکھیں میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس قسم کی بہت ساری سوسائٹی ہیں جو فراڈ ہیں ان پر آہستہ آہستہ ہاتھ ڈالنا چاہئے۔ شاہدرہ کے پاس ہی ہاﺅسنگ سوسائٹیاں موجود ہیں جو میلوں تک فصلیں کھڑی ہیں جن کے اشتہارات چھپ چکے ہیں کہ ان میں یہ سہولتیں موجود ہیں لیکن سارا کچھ جھوٹ ہوتا ہے۔ مجھے یہ نہیں معلوم کہ موجودہ حکومت نے کوئی ایسی سکیم بنائی ہو کہ کوئی بھی شخص جو ہے کسی شکایت کی بنیاد پر ان کے پاس جا سکے۔ ایسے اقدامات کی ضرورت ہے کہ عوام ایسے جعلی اور فراڈ سوسائٹیوں سے بچنے نیب سے مدد لے سکیں۔ میرا خیال ہے کہ نیب کو اخبارات میں اشتہار دینے چاہئیں کہ وہ کس طرح سے عام متاثرہ شخص کی مدد کر سکتی ہے اور اخبارات کو اپنے صفحات شائع کرنے چاہئیں تا کہ گھروں پلاٹوں کے نام یہ جو جرجرائم ہو رہے ہیں وہ سامنے آ سکیں۔ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کا بیان ہے کہ پاکستانی معیشت کو سنبھلنے میں بہت وقت لگے گا۔ اس پر ضیا شاہد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ خود ہمارے وزیرخزانہ نے کہا ہے کہ 1½ سال مانگا ہے انہوں نے کہا اس عرصے میں شاید ہم کچھ سنبھل جائیں۔ فی الحال یہ دعویٰ نہیں کیا گیا کہ ہم سنبھل چکے ہیں یہ کہا کہ ہم آئی سی یو وارڈ سے نکل آئے ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ بہتری کے اآثار جو ہیں بظاہر تو نظر نہیں آ رہے اگر کوئی ہیں تو وہ سامنے آنے چاہئیں۔ آج بہرحال عمران خان صاحب کی طرف سے جو 50 لاکھ گھروں کا وعدہ تھا اس میں سے پہلے 25 ہزار کا افتتاح کر دیا گیا ہے یہ اچھا خوش آئند قدم ہے۔کراچی میں ایک اور بچہ پولیس کے ہاتھوں مارا گیا یہ ایک خوفناک واقعہ ہے کہ واقعتاً یہ ایک انسانیت سوز جرم ہے کہ آپس میں یا جس طرح سے بھی چلا رہے تھے پولیس والوں سے کہاں سے یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کھلم کھلا ایک دوسرے پر فائرنگ کریں اور ان کے فائر جو ہیں وہ جا کر تیسرے معصوم بچے کو جا کر لیں۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اخبارات میں پڑھا ہے یہ چوتھا یا پانچواں واقعہ ہے مشیر اطلاعات سندھ نے اس واقعہ کا نوٹس لیا ہے آپ نے ذمہ داری کا حق ادا کر دیا۔ یہ کیا یہ پولیس ہتھ چھٹ ہو گئی ہے کہ جہاں چاہے گولیاں چلاتی پھر اس واقعہ کا ذمہ دار کون ہے۔ کاﺅنٹر ٹیررازم کو منی لانڈرنگ ختم کرنے کا اختیار دینے کے سوال پر ضیا شاہد نے کہا کہ یہ بہت بڑا فیصلہ ہے اس کو سی ٹی ڈی کے حوالے کرنے کا جس طرح سے دہشت گردی کی عدالتیں جو ہیں ان میں یہ کیس لانچ ہوں گے میں یہ سمجھتا ہو ںکہ منی لانڈرنگ جو ایک معمولی وائٹ کالر کقائم نہیں رہا بلکہ اس کو دہشت گرد سمجھا جائے گا۔ دہشت گردی کی دفعات کی انٹری کی وجہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ایک بڑا جرم شمار ہو گا اور اس کو جلدی جلدی کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے دہشت گردی کی عدالتیں جو پہلے بھی کافی تیزی سے کام کرتی ہیں ان کے سپرد کر دیا گیا ہے میرے خیال میں اس کا بہت برا اثر ہو گا صورتحال ضرور تبدیل ہو گی بہرحال یہ کرنا پڑے گا۔ پائپ فروشوں آج لاہور کے فیصل آباد کی باری آئی ہے اور فیصل آباد کے 9 ایڈریس سامنے آئے ہیں جس میں سے 5 بازاروں میں پیپلزکالونی، بھوانہ بازار اور دوسرے بہت سے لوگ ہیں محتلف بازاروں میں بے شمار واقعات سامنے آئے ہیں جس میں بے تحاشا مالیت کے کیس سامنے آئے ہیں جن میں دو بینک منیجر بھی ملوث ہیں۔ کیونکہ بینک منیجروں کی ملی بھگت کے بغیر یہ کام ہو نہیں سکتا۔ بھارت میں انتخابات کا دوسرا مرحلہ اور ان میں حریت رہنماﺅں کا بائیکاٹ کا فیصلہ اس پر ضیا شاہد نے ماہرانہ رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل سرینگر اور دوسرے مختلف شہروں میں جن کا نام بھی آ گیا ہے اس میں الیکشن ہو رہے ہیں میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس سے ایک دفعہ حریت کانفرنس نے مکمل طور پر بائیکاٹ کر دیا ہے اس سے پہلے جو الیکشن ہوئے ہیں اس میں پتہ چلا تھا کہ 9 فیصد ٹرن آﺅٹ تھا دیکھنا ہو گا کہ اگلے مرحلے میں کتنے فیصد لوگ کاسٹ کرتے ہیں یا یہ تعداد اور بھی کم ہوتی ہے۔میرے نزدیک ٹرن آﺅٹ محض پانچ سات فیصد ہو تو دوبارہ الیکشن ہونا چاہئے تاہم ایسا کرنے کیلئے قانون سازی کرنا ہو گی۔ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر یہ قانون لانا چاہئے۔پی سی بی بورڈ آف گورنر کا اجلاس ملتوی ہو گیا موجودہ حالات میں تو ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا، ورلڈ کپ سے قبل اگر درست فیصلے نہ کئے گئے اور یہی وطیرہ جاری رہا تو نقصان ہو گا۔ پی سی بی میں اگر اب بھی سیاست جاری رہی اور ادارے کو بیورو کریٹک انداز میں ہی چلانے کی کوشش کی گئی تو قومی سطح پر کھیل کا نقصان ہو گا۔ فورٹ عباس میں بچی کو جلانے والے جعلی پیر کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا کیونکہ بچی کی ماں کیس نہیں چلانا چاہتی تھی جبکہ نانی کہہ رہی تھی کہ ظلم کیا گیا ذمہ دار کو سزا ملنی چاہئے تاہم اس کی بات کوئی نہیں سن رہا۔ قانون دانوں کو اس کیس پر اظہار خیال کرنا چاہئے اور بتانا چاہئے کہ کیا فیصلہ درست کیا گیا ہے اگر نہیں تو اس پر علمی سطح پر بحث کی جانی چاہئے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv