تازہ تر ین

توہین آمیز اور جھوٹی خبریں روکنے کیلئے موجود قانون موثر بنایا جائے : فواد چودھری کا سپریم کورٹ کو خط

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بدنیتی پر مبنی الزامات اور جھوٹی خبروں کی روک تھام کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا،فواد چوہدری کا خط میں کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ہتک عزت اور توہین آمیز تحریرکی اشاعت کیخلاف موجودہ قوانین کا نفاذ اس طرح موثر نہیں جیسے ہونا چاہیے،جن اضلاع میں 50 لاکھ یا زائد آبادی ہو وہاں پر4 ججز، 25 لاکھ یا زائد آبادی پر 2 ججز، 25لاکھ سے کم آبادی کے اضلاع میں ایک جج تعینات کرنے کی تجویز کرنا چاہتا ہوں،ثبوت کی فراہمی،شہادت دینے اور درخواست دائر کرنے کے عمل کو آسان اور سادہ بنانے کی بھی درخواست ہے،یہ اقدام بدنیتی پر مبنی الزامات اور جعلی خبروں کو روکنے کا موثر ذریعہ ثابت ہوگا۔اتوار کو وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا جس میں وزیر نے لکھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی توجہ انتہائی عوامی اہمیت کے حامل معاملے پر مبذول کرانے کیلئے لکھ رہا ہوں،درخواست ہے کہ جوڈیشل کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں اس پر غور کیا جائے،جیسا کہ آپ کو علم ہے کہ گزشتہ چند سالوں سے پاکستان میں پرنٹ، الیکٹرونک اور ڈیجیٹل میڈیا کے سائز میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔وزیر اطلاعات نے خط میں مزید کہا کہ میڈیا نے معاشرے میں گہری رسائی حاصل کی اور تمام طبقات پر اثر انداز ہوا،بدقسمتی سے ہتک عزت اور توہین آمیز تحریرکی اشاعت کے خلاف موجودہ قوانین کا نفاذ اس طرح موثر نہیں جیسے ہونا چاہیے،اس سے انصاف کے حصول اور مجرموں کا احتساب کرنے کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے،لہذا، ہر شہر اور ضلع میں ججوں کو تعینات کرنے کی تجویز ہے۔وزیر اطلاعات نے اپنے خط میں تجویز دی کہ جن اضلاع میں 50 لاکھ یا زائد آبادی ہو وہاں پر4 ججز، 25 لاکھ یا زائد آبادی پر 2 ججز، جبکہ 25لاکھ سے کم آبادی کے اضلاع میں ایک جج تعینات کرنے کی تجویز کرنا چاہتا ہوں۔ثبوت کی فراہمی،شہادت دینے اور درخواست دائر کرنے کے عمل کو آسان اور سادہ بنانے کی بھی درخواست ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس ضمن میں مناسب ترامیم کے ذریعے الیکٹرانک اور جدید ذرائع سے درخواست دائر کرنےکی اجازت دی جائے،ویڈیو کے ذریعے شہادت ریکارڈ کرانے کے عمل(جس کی اجازت قانون میں پہلے سے ہی موجود ہے) کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی درخواست ہے،تمام متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو درخواست کی جائے کہ وہ اپنے دائرہ کار کے تحت اس کے نفاذ کو یقینی بنائیں،یہ اقدام بدنیتی پر مبنی الزامات اور جعلی خبروں کو روکنے کا موثر ذریعہ ثابت ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ثبوت کی فراہمی،شہادت دینے اور درخواست دائر کرنے کے عمل کو آسان اور سادہ بنانے کی بھی درخواست ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ اس ضمن میں مناسب ترامیم کے ذریعے الیکٹرانک اور جدید ذرائع سے درخواست دائر کرنے کی اجازت دی جائے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ ویڈیو کے ذریعے شہادت ریکارڈ کرانے کے عمل(جس کی اجازت قانون میں پہلے سے ہی موجود ہے) کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی درخواست ہے۔انہوںنے کہاکہ تمام متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو درخواست کی جائے کہ وہ اپنے دائرہ کار کے تحت اس کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔انہوںنے کہاکہ یہ اقدام بدنیتی پر مبنی الزامات اور جعلی خبروں کو روکنے کا موثر ذریعہ ثابت ہوگا۔اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اداروں کی تباہی میں خورشید شاہ کا سب سے بڑا حصہ ہے۔اپنی ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ خورشید شاہ اپنے اعمال کو سامنے رکھتے ہوئے بے نظیراور ذوالفقار بھٹو کے ناموں کو بیچنا بند کریں، اداروں کی تباہی میں سب سے بڑا حصہ خورشید شاہ کا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ اداروں کی تباہی میں سب سے بڑا حصہ خورشید شاہ کا ہے، انھوں نے میرٹ کے برعکس سیاسی بھرتیوں کا انبار لگایا۔ ان کو چاہیے کہ بے نظیر اور بھٹو کو بیچنا بند کر دیں۔سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں فواد چودھری نے کہا کہ خورشید شاہ اس کمیٹی کے سربراہ تھے جنہوں نے اداروں میں میرٹ کے برعکس سیاسی بھرتیوں کا انبار لگایا، جو دیمک اداروں کو لگی اس کا سب سے بڑا کیڑا خورشید شاہ ہیں۔ خورشیدشاہ اپنے کرتوتوں کو سامنے رکھتے ہوئے بے نظیراور بھٹو کو بیچنا بند کریں، اداروں کی تباھی میں سب سے بڑا حصہ خورشید شاہ کا ہے۔ یہ اس کمیٹی کے سربراہ تھےجنہوں نے اداروں میں میرٹ کے برعکس اور سیاسی بھرتیوں کا انبار لگا دیا جو دیمک اداروں کو لگی اس کا سب سے بڑا کیڑا خورشیدشاہ ہیںوزیر اطلاعات نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ “خورشید شاہ اپنے کرتوتوں کو سامنے رکھتے ہوئے بے نظیر اور بھٹو کو بیچنا بند کریں”



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv