تازہ تر ین

آئی جی جیل خانہ جات کو خط لکھوں گا، فون کرونگا اور جیل میں قیدیوں کی ویڈیو بھیج کر انتظار کروں گا کہ وہ کیا ایکشن لیتے ہیں:ضیا شاہد ، پولیس میں پرانے لوگوں نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے، تھانے بکتے ہیں یہ لوگ ذہنی طور پر مجرم ہیں: اعجاز عالم

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی وتجزیہ نگار ضیا شاہد نے بتایا کہ چونیاں میں جو بچی سسرالیوں کے ہاتھوں جل کر ہلاک ہوئی اس کے والد، والدہ اور بہن چینل۵ کے پروگرام ہیومن رائٹس واچ میں آئے اور اپنے بیانات بھی ریکارڈ کرائے۔ چینل ۵کے پروگرام ہیومین رائٹس واچ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نزعی بیان کی سب سے زیادہ اہمیت ہوتی ہے ظاہر ہے توقع نہیں کی جاتی ایک شخص جو مر رہا ہے وہ جھوٹ بولے گاجو وہ کہے گا اس سے بڑی گواہی کوئی نہیں مل سکتی۔ لڑکی نے مرنے سے قبل جو بیان دیا اس میں لکھا ہے وہ باورچی خانے میں گئی اچانک اسے محسوس ہوا کسی نے پیچھے سے اس پر پٹرول پھینکا ہے جس کے بعد آگ لگا دی۔ لڑکی کے شوہرکے بارے پتہ چلا وہ پہلے بھی کئی شادیاں کر چکا تھا یہ اس کی تیسری شادی تھی۔مرنے والی لڑکی کا باپ چنگ چی رکشہ چلاتا ہے اس کی سات بیٹیاں ہیں بڑی مشکل سے پیسے جوڑ کر بڑی بیٹی نسرین کی شادی کی جسے سسرالیوں نے جلا دیا۔ بڑی عجیب بات ہے سسرالی کہتے ہیں سلنڈر پھٹنے سے آگ لگی حالانکہ فوٹیج میں سلنڈر موجود ہے سلنڈر جب پھٹتا ہے تو اس کے تو پرچخے اڑ جاتے ہیں لیکن سلنڈر بالکل ٹھیک ہے اسے کوئی گزند نہیں پہنچی جس سے ظاہر ہوتا ہے لڑکی کی موت سلنڈر پھٹنے سے نہیں ہوئی۔ پھر ڈی ایس پی اور ایس پی صاحب بھی کہہ رہے ہیں کہ ایس ایچ او فرانزک رپورٹ کا انتظار کر رہا ہے۔ فرانزک سسٹم تو ایک دو سال قبل شروع ہوا اس سے قبل تو کسی فرانزک ٹیسٹ کے بغیر ہی گواہوں اور بیانات پر تفتیش ہوتی تھی اور پولیس کسی نتیجے پر پہنچ جاتی تھی۔ملزم کو پولیس نے تھانے میں چارپائی دے رکھی ہے اور انہیں چھوا تک نہیں نہ پوچھ گچھ کی گئی ۔لگتا ہے ملک میں ایس ایچ او اپنے تھانے کا بادشاہ ہوتا ہے وہ مصر ہے تب تک کارروائی نہیں کروں گا اور ایک جملہ بولتا ہے میں کڑیوں سے کڑیاں ملاتا ہوں کڑیاں تب تک نہیں مل سکتی جب تک فرانزک رپورٹ نہ آئے۔کیا ایس ایچ او کو نظر نہیں آتا سلنڈر تو پھٹا ہی نہیں۔ ڈیرہ غازی خان کی سنٹرل جیل میں پیسے نہ دینے والے قیدیوں پر جیل سپرٹنڈنٹ اسد طارق کے تشدد پر گفتگو کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ وزیر اعجاز عالم دیکھ چکے ہیں جیلوں کے حالات کیسے ہیں بہرحال وہ یقینا وزیر برائے جیل خانہ جات سے بھی بات کریں گے کل میں خود اس حوالے سے آئی جی جیل کو خط لکھوں گا فون بھی کروں گا اور جیل میں قیدیوں پر تشدد کی ویڈیوکی کاپی بھی بھیجوں گا ان سے میرے اچھے تعلقات ہیں میاں افضل ہمارے رپورٹر ہیں میں انہیں لکھوں گا کس طرح الٹا لٹکا کر قیدیوں کو مارا جا رہا ہے لوگ باری باری مار کھانے کے لئے لائن میں لگے ہیں آئی جی جیل کو ویڈیو کی صورت میں یہ شاہکار فلم دے رہا ہوں ویڈیو دیکھیں اس میں افسران سمیت سب لوگ پہچانے جاتے ہیں اگر ان کی تبدیلی کہیں اور بھی ہو گئی ہے تو بہرحال محکمہ جیل میں ہی ہوں گے میں انتظار کروں گا میرے خط پر وہ کیا ایکشن لیتے ہیں کتنی معطلیاں کرتے ہیں۔ جیلوں میںریٹ مقرر ہے جو شخص ماہوار اتنے پیسے نہیں دے گا اسے یہ سزا ملے گی باقاعدہ ریٹ کارڈ آویزاں ہیں۔ضیا شاہد نے بتایا کہ میں بھی سٹوڈنٹ لائف سے بہت جیلوں میں رہا ہوں بھٹو صاحب کے دور میں سات ماہ کی طویل جیل کاٹی مشہور ہے اگر کسی قیدی کے لئے چوبیس کینو بھیجے جائیں تو بےچارے تک ایک ہی پہنچتا ہے وہ بھی یہ بتانے کے لئے کہ اس کی ملاقات آئی تھی گیٹ پر سنتری بادشاہ سے لے کر چکردار سب ہی حصہ دار ہوتے ہیں جن دنوں میں جیل میں تھا نواز اکبر بگٹی جو وزیراعلی بلوچستان تھے ان کے بیٹے بیوی کے قتل کے جرم میں جیل میں تھے جیل سے وہ گانا سننے جاتے تھے ان کے گھروالے دو لاکھ انہیں جیل میں بھیجتے تھے ان کا بڑا بھائی انہیں پچاس ہزار بھیجتا تھا پحاس ہزار والدہ ایک لاکھ والد بھیجتے تھے پانچ ہزار میں میڈیکل بنتا اور وہ باہر بازار حسن جاتے۔ وہ بیوی کی لاش کو مختلف ہوٹلوں میں لے کر گھومتے رہے چھٹے ساتویں دن لوگوں نے نوٹ کیا اس کے ساتھ کیسی بیوی ہے جو نہ بولتی ہے پھر پتہ چلا لاش کو سفر کرا رہے تھے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv