تازہ تر ین

سسرالیوں کا بہو پر تشدد ، بازو تو ڑ دیا ، قتل کرنے کی کوشش ، ” خبریں ہیلپ لائن “ میں انکشاف

حافظ آباد (بیورو رپورٹ) سسرال کے تشددکا حافظ آباد میں ایک اور واقعہ سامنے آگیا۔ برتن گرنے پر شوہرکا اپنے تین بھائیوں اور والدہ کے ساتھ ملکر بیوی پر تشدد،گلے میں کپڑا ڈال کر اور بالوں سے پکڑ کرگھسیٹتے ہوئے آدھی رات کو گھر سے نکال دیا۔ اہل محلہ سے والدین کو اطلاع کرکے بلایا، رات کو تھانہ ونیکے تارڑ جانے پرتھانہ والوں کی ٹال مٹول، تھانہ کا کرتا دھرتا رضاکار ہرکام کی رشوت طلب کرنے لگا۔ میڈیکولیگل کےلئے 5ہزار روپے وصول،گوجرانوالہ جانے کےلئے 10ہزار کا مطالبہ، انصاف کے حصول کےلئے غربت آڑے آگئی۔ نواحی گاﺅں ربڑ ونیکے تارڑ کی نورین اختر دختر محمد لطیف کی بیٹی کی شادی سوا سال قبل ناصرعلی ولد منظوراحمد قاضی سکنہ ونیکے تارڑ سے سرانجام پائی۔ اس سوا سال کے دوران نورین اختر پر کئی بار تشدد اور ظلم کیاگیا ،25مارچ کی رات نورین کے سسرالیوں نے ظلم کی اخیرکردی، نورین پانی پینے کےلئے برتن اٹھانے لگی توبرتن ہاتھ سے گرگیا جس پر اس کے خاوند ناصر کے بڑے بھائی جاوید کی نومولود بیٹی کی آنکھ کھل گئی جس پر جاویدنے گالم گلوچ کرتے ہوئے تشدد شروع کردیا۔جس پراس کے خاوند اوراسکے دیورفیصل علی، یاسر علی اور اسکی ساس پروین بی بی نے تشددکرتے ہوئے اسکا بازوتوڑ دیا، جسم کے مختلف حصوں سے خون نکلناشروع ہوگیا۔ بالوں سے پکڑ کرگھسیٹتے رہے، گلے میں کپڑا ڈال کرجان سے مارنے کی کوشش کرتے رہے،تشددسے کان بھی متاثر ہوا،تشددکے بعد سسرالیوں نے دھکے مارکرگھرسے نکال دیا ۔پڑوسیوں نے پناہ دی اور نورین کے والدین کو اطلاع کی ۔رات کو اسکے والدین پہنچ گئے اور اسی حالت تھانہ ونیکے تارڑ پہنچے توتھانہ کے محرر نے کہا کہ اس کا میڈیکل صبح ٹراما سنٹر حافظ آباد سے ہوگا آپ صبح آئیں۔جب صبح تھانہ میںگئے تومحرر نے ان کے ساتھ قیصر رضاکارکو روانہ کیا تواس نے کہا کہ 10ہزارروپے دوگے تب آپ کا میڈیکولیگل ملے گا جس پر ان غریب افراد نے اس کو پانچ ہزارروپے دئےے تب قیصر رضا کار نے ان کامیڈیکولیگل لیا توڈاکٹروں نے اسکو گوجرانوالہ ریفرکردیا۔تب قیصر رضاکار نے مزید 10ہزارروپے کا مطالبہ کیاتونورین کے خاندان نے صرف 15سوروپے دئے توقیصر رضاکاران کو ادھر ادھرلے کرپھرتارہا اوربعد میں گوجرانوالہ لے گیا رقم نہ دینے پر ان کا میڈیکولیگل وہیں چھوڑ آگیا جس وجہ سے وہ انصاف کے حصول کےلئے 7دن سے تھانہ ونیکے تارڑ کے چکر لگارہے ہیںمگر تھانہ میں کوئی ان کی بات سننے کو تیارنہیں۔جب تھانہ کے کرتا دھرتاقیصر رضاکارکا کہنا ہے کہ وہ ہی تھانہ کا انچارج ہے کوئی بڑے سے بڑا افسربھی اسکو نہیں پوچھ سکتا جب تک میرے ساتھ تعاون نہیں کرنا آپ کو تھانہ سے ریلیف نہیں ملے گا ۔پولیس نے صلح کروانے کےلئے ملزمان کو مدعی بنانے کےلئے ان سے خودساختہ درخواست لے لی اورظلم کا شکار خاندان کو ڈرانا دھمکانا شروع کردیا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے ایک ملزم کو حراست میں لینے کے بعد مک مکا کرکے چھوڑ دیاہے جبکہ ظلم کا شکار خاندان ایک ہفتہ سے انصاف کے حصول کےلئے تھانہ ونیکے تارڑ کے چکر لگالگاکر تھک چکاہے اور تھانہ ونیکے تارڑ کا عملی طورپر ایک رضاکارانچارج بنا ہواہے ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv