تازہ تر ین

نوازشریف کی بیرون ملک بھجوانے کا بظاہر کوئی قانون نہیں، اعتزاز احسن,نوازشریف کی ضمانت کا فیصلہ خوش آئند اب انہیں علاج کی سہولت ملے گی، شاہد خاقان عباسی کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیوکے پروگرام ”نیوز ایٹ سیون“میں گفتگو کرتے ہوئے سابقوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کی ضمانت سمیت دونوں عدالتی فیصلے خوش آئند ہیں، اب نواز شریف کو علاج کی سہولت ملے گی۔نواز شریف کا کوئی علاج نہیں ہوا، حکومت نے ہمیشہ علاج میں رکاوٹ ڈالی۔ نواز شریف نے کبھی علاج سے انکار کیا اور نہ کبھی ملک سے باہر جانے کی درخواست کی۔ وزیراعظم کی جانب سے کی جانے باتیں کم ظرفی تھی جو پاکستانی سیاست میں پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ علاج کے لیے بنیادی حق کی اجازت حکومت بھی دے سکتی تھی، مگر اجازت نہ ملنے پر عدالت جانا پڑا۔ جیل کے قانون میںعلاج کی رعایت اور روایات موجو د ہیں۔وزیراعظم کی گزشتہ پریس کانفرنس میں انکے تضحیک آمیز رویہ نے عوام کے سامنے انکی ذہنی کیفیت واضح کردی۔ہم علالت پر سیاست نہیں کرتے، ایسی روایات انسانی قدروں کیخلاف ہیں جنکا وزیراعظم کو بدقسمتی سے احساس نہیں۔ ضمانت کے دوران نواز شریف علاج ہی کروائیں گے، تاہم ضرورت ہوئی تو ملاقاتیںہوسکتی ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ جہاں سے ممکن ہو نواز شریف کا علاج کروائیں، پاکستان میں علاج ممکن نہ ہوا تو بیرون ملک سے علاج کروائیں گے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ علاج کے سلسلے میں تبدیلی کی ضرورت پر ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے پر انکا کہنا تھا کہ ہمارے سب دن اچھے ہوتے ہیں، ہم پر لگائے گئے سب الزامات جھوٹے ثابت ہوئے۔ عمران خان بھی عدالتی فیصلے پڑھ لیں تاکہ انکو بھی آگاہی ہو۔ مجھے نیب سے کوئی تحفظات نہیں ، نیب سے گزارش ہے کہ تمام تفتیش عوام کے سامنے کریں۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین مارچ سمیت سیاسی سرگرمیاں سیاسی جماعت کو متحرک رکھنے کے لیے ہمیشہ ضروری ہوتی ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو شہید کی برسی پر پارٹی کو سرگرم رکھنے کے لیے ٹرین مارچ جائز ، بے حد ضروری اوربہترین سیاست کا رنگ ہے۔ سندھ میں ٹرین مارچ کامیاب ہوئی تو اثر باقی صوبوں پر بھی پڑے گا۔ 1986ءمیں جب بے نظیر بھٹو لاہور آئیں تو پیپلز پارٹی پنجاب میں بہت مضبوط تھی،پیپلز پارٹی وقت آنے پر ملک بھر میں جلسے جلوس کرے گی۔ بلاول بھٹو کے 3وفاقی وزراءکے تعلقات کالعدم تنظیموں سے تعلقات کے بیان کے حوالے سے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وزراءکیخلاف شواہد موجود ہونے پر ہی بلاول بھٹو نے بیان دیا ہوگا۔ نواز شریف کو 6ہفتے کی ضمانت ملنے پر مبارکباد دیتے ہیں۔ نواز شریف کو ملک سے باہر بھیجنے کا بظاہر کوئی قانون نہیں ہے، انکے وکلاءعدالت کے سامنے قانون میں گنجائش ثابت کردیں تو حکومت اور عدالت انہیں ملک سے باہر جانے دے گی مگر ایک قیدی کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت جیسی کوئی مثال ماضی میں نہیں۔حکومت نے نواز شریف کو بطور قیدی پاکستان میں انکی مرضی کا علاج کرانے کی پیشکش کی تھی تاہم میاں صاحبان کو بڑی بڑی رعایتیں ہیں۔عدالت نے نواز شریف کی ضمانت کا فیصلہ کیا ہے حکومت نے ڈھیل نہیں دی۔ عدالت کی جانب سے ڈھیل دئیے جانے کی بات کرنا مناسب نہیں ، چیف جسٹس کھوسہ کسی ڈیل یا ڈھیل میں آنے والے نہیں، انہوں نے قانون کو سامنے رکھ کر فیصلہ دیا ہے۔ حکومت کی پیشکش پر نوا ز شریف علاج کرواتے تو ذمہ داری حکومت پر ہوتی ، اب نواز شریف خود اپنے ذمہ دار ہیں۔ بلاول بھٹو کی جانب سے نیب پر تنقید مجھے نظر نہیں آئی تاہم منگی صاحب اورسندھ سے اسلام آبادکیس منتقل کرنے پر انکا اعتراض باوزن ہے۔پیپلزپارٹی قائدین مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی قیادت کیخلاف کیسز میں اعتزاز احسن کا منظر عام پر نظر نہ آنے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ فاروق نائیک اور لطیف کھوسہ پر مشتمل ٹیم انکی نمائندگی کر رہی ہے، میں بھی پارٹی کیساتھ کھڑا ہوں۔ ماہر قانون احمد رضا خان قصوری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کوضمانت میرٹ پر نہیں انسانی ہمدردی کے زمرے میں ملی ہے ، عدالت نے رحمدلی دکھائی ہے۔ نواز شریف ضمانت کے بہانے بیرون ملک علاج کے لیے کیس تیار کرنا چاہتے تھے۔نواز شریف جب لندن سے واپس آئے تو انکا خیال تھا کہ دو ڈھائی لاکھ عوام کا مجمع لاہور ائیر پورٹ پر اپنے قائد کی حمایت میں کھڑا ہوگا اور انہیں سیاسی رتبہ ملے گا ، مگر انکا اپنا بھائی ائیر پورٹ پر نہیں پہنچا اور حیلے بہانے بنا ئے۔ عدالت نے نواز شریف کی ضمانت کے فیصلے میں لکھ دیا ہے کہ وہ ملک سے باہر نہیں جاسکتے۔6ہفتوں میں علاج مکمل نہ ہونے کی صورت میں ہائی کورٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ نواز شریف نے اگر ضمانت کو سیاسی مقاصدکے لیے استعمال کیاتو نیب پراسیکیوٹر عدالت کے سامنے تمام صورتحال پیش کرے گا۔ سیاستدانوں سے ہمدردی کی ملاقات میں سیاسی پہلو لازمی ہوتا ہے، اگر ملاقاتوں کے نتائج سیاسی نکلے تو ہائی کورٹ انکی ضمانت میں توسیع کی درخواست نہیں مانے گا۔ بلاول کا ٹرین مارچ مہنگائی سے پسے عوام کے لیے ایک پکنک کے علاوہ کچھ نہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما رمیش کمار کا کہناتھا کہ نواز شریف کو عدالت نے انکی صحت کے معاملے میںریلیف دیا ہے۔ ہماری حکومت بھی یہی ریلیف دے رہی تھی اور عدالت نے بھی انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دینامناسب نہ سمجھا۔ سندھ کی عوام پیپلز پارٹی سے بیزار ہے، جے آئی ٹی کی فائنڈنگز بہت سخت ہیں،سندھ میں اپنی حکومت کیخلاف ٹرین مارچ سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ نیب اور عدالت سے قانون کے مطابق ہی فیصلہ آئے گا۔ ٹرین ریلی سندھ تک محدود رہے گی۔ پیپلز پارٹی قائدین نے اب بھی کرپشن نہیں چھوڑی ، خدا سے انہیں کوئی ڈر نہیں۔ وقت آگیا ہے کہ پیپلز پارٹی سے جان چھوٹے گی۔ نواز شریف نے ضمانت کے دوران سیاسی سرگرمیاں بڑھائیں توانکا گراف مزید گرے گااور آئندہ عدالت سے کوئی رعایت نہیں ملے گی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv