تازہ تر ین

با اثر افراد کا خاتون پر تشدد، نیم برہنہ گھسیٹتے رہے ، حمل ضا ئع ،تھا نیدار تفتیشی ملزموں کے حمایتی ” خبریں ہیلپ لائن “ میں انکشاف

فیصل آباد (رپورٹ:یونس چوہدری) رضا آباد کے علاقہ میں نالی میں گوبر اور گندگی ڈالنے سے منع کرنے پر ا اثر افراد نے نجی سکول کی مالکہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ خاتون تین ماہ کی حاملہ تھی۔ نصف درجن کے قریب افراد نے خاتون کے پیٹ میں لاتیں، ٹھڈے اور آہنی سبل مار مار کر شدید زخمی کر دیا۔ پیٹ میں لاتیں ٹھڈے اور آہنی سبل لگنے سے خاتون کا تین ماہ کا حمل ضائع ہوگیا۔ اسے بالوں سے پکڑ کر گھیسٹتے رہے۔ گھر میں زبردستی داخل ہو کر خاتون کے کپڑے پھاڑ کر نیم برہنہ کر دیا۔ بیوی کو تشدد کا نشانہ بنانے سے منع کرنے پر با اثر افراد نے اس کے شوہر کو بھی مارا پیٹا۔ گندی گالیاں دیں جبکہ رضا آباد پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا مگر ایس ایچ او اور مقدمہ کا تفتیشی افسر ملزموں سے ساز باز ہو گئے ہیں۔ نوٹوں کی چمک پر ملزموں کو پولیس پروٹوکول فراہم کر رہی ہے۔ ملزموں کے سامنے مدعیہ اور اس کے شوہر کو ذلیل و خوار کیا جا رہا ہے۔ ہماری کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ متاثرہ میاں بیوی کا ”خبریں ہیلپ لائن ٹیم سے رابطہ“ ،”خبریں آفس“ پہنچ گئی۔ یہاں چک نمبر 219ر۔ب لیاقت ٹاﺅن کی رہائشی عظمیٰ بی بی نے اپنے خاوند انجم سجاد کے ہمراہ بتایا کہ ہم نجی سکولز چلاتے ہیں کہ ہمارے گھر اور سکول کے قریب حویلی میں منشا، ریاض، نوید،شہباز اور عارف نے مویشی رکھے ہوئے ہیں جو کہ مویشیوں کی گندگی گوبر نالی میں پھینک دیتے ہیں جس سے نالی بند ہونے سے گندا پانی گلی میں جمع ہو جاتا ہے اور بدبو پھیلنے کے علاوہ مچھروں کی افزائش ہوتی ہے اور بیماریاں پھوٹتی ہیں۔ ہم نے ان کو کئی بار نالی میں گوبر گندگی وغیرہ ڈالنے سے منع کیا۔ مگر وہ باز نہ آئے اور 12فروری کی صبح تقریباً 9:45بجے کے قریب منشاءاپنی حویلی کے باہر کھڑا تھا کہ اس نے اور اس کے ساتھی ریاض نے للکارا مارا کہ عظمیٰ کو نالی میں گوبر ڈالنے سے منع کرنے کا مزہ چکھا دو۔ اسی دوران شہباز، نوید اور عارف بھی حویلی سے باہر آ گئے جو کہ درانتی، سبل اور ڈنڈوں سے مسلح تھے اور پانچوں میرے گھر میں زبردستی داخل ہو گئے اور مجھے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹے ہوئے باہر گلی میںلے آئے۔میرے پیٹ میں لاتیں ٹھڈے اور سبل مارے، بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا اور میرے کپڑے پھاڑ ڈالے، میرے منہ پر تھپڑ مارے اور مجھے قتل کر دینے کی دھمکیاں دیں، میرے شوہر نے منع کیا تو اسے بھی مارا پیٹا گیا میڈیکو لیگل حاصل کرکے مقدمہ درج کرنے کےلئے تھانہ رضا آباد میں درخواست دی پولیس نے ملزموں کے خلاف مقدمہ تو درج کر لیا ہے مگر گرفتار نہیں کیے جا رہے۔ ایس ایچ او رانا مظہر اور مقدمہ کا تفتیشی افسر امین ملزمان سے ساز باز ہو گئے ہیں۔ گھر میں داخل ہونے کی دفعہ 452بھی نہیں لگائی گئی۔ حالانکہ ملزموں نے میرے پیٹ میں میرا بچہ مار ڈالا ہے اور ملزم پارٹی سے مبینہ بھاری نذرانہ وصول کر کے پولیس ان کی حمایتی بن گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں میاں بیوی نے بتایا کہ رضا آباد تھانہ میں شنوائی نہ ہونے پر سی پی او فیصل آباد کو درخواست دےدی ہے۔ ایس ایچ او تفتیشی نے مقدمہ ڈی ایس پی گلبرگ کے پاس بھجوا دیا ہے۔ ڈی ایس پی نے ہمیں اور ملزمان کو طلب کر کے انکوائری کی اور ڈی ایس پی سرکل گلبرگ عثمان وڑائچ نے ایس ایچ او تھانہ رضا آباد رانا مظہر الحق کو حکم دیا کہ خفیہ انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ اگر کسی ایک بندے کا بھی گھر میں داخل ہونے کا ایک قدم کا بھی ثابت ہو تو دفعہ 452لگائی جائے اور تفتیشی امین پر مدعیہ مطمئن نہیں ہے۔ تفتیشی تبدیل کر کے دوسرے تفتیشی افسر سے واقعہ کی انکوائری کروائی جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں مدعیہ نے بتایا کہ تفتیشی افسر امین نے میرا بیان ہی ریکارڈ نہیں۔ اس امر پر با اثر افراد کے ظلم و تشدد کاشکار خاتون اور اس کے شوہر نے وزیراعظم، چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیر انسانی حقوق، آئی جی پنجاب، انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں، آر پی او اور سی پی او فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری نوٹس لےکر مجھے بےہمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر میرا حمل گرا اور میرے پیٹ میں بچہ مارنےوالے ملزموں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچا کر انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv