تازہ تر ین

عمران خان نے کشیدہ ماحول میں منجھے ہوئے سیاسی کھلاڑی کی طرح انڈیا کو شکست دی :معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ عمران خان کی تقریر کا اہم پہلو یہ نہیں تھا کہ پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا یہ تو ایک بعد کی بات ہے۔ پہلا انکشاف جو ان کی تقریر میں تھا وہ یہ تھا کہ کل بھارت نے باقاعدہ طور پر پلان کیا تھا کہ پاکستان پر میزائل چھوڑے گا اور میزائل کا مطلب ہے بڑے پیمانے پر تباہی۔ پاکستان خود میزائل ٹیکنالوجی میں ماشاءاللہ بڑا آگے ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہمارا میزائل پروگرام انڈیا سے آگےے ہے۔ تاہم یہ سوچنا کہ پاکسکتان کا خیرسگالی کے جذبے کے تحت پاکستان نے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جس کے تحت جانی نقصان ہوتا ہو بھارت کا اس کے باوجود انڈیا کا یہ فیصلہ کرنا کہ پاکستان پر میزائل چھورے یہ ظاہر کرتا ہے کہ ابھی انڈیا اپنے عزائم سے باز نہیں آیا۔ اس اثناءمیں وزیراعظم نے جس طرح سے کہ وہ یوتھ کا لیڈر شمار ہوتے تھے اور جس طرح سے وہ ایک کھلاڑی کہا جاتا تھا ان کو لیکن انہوں نے سیاست کے ایک کہنہ مشق کھلاڑی کی حیثیت سے انہوں نے مسلسل انڈیا کو بیٹ دی ہے۔ انڈیا کو کہا ہے کہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ یہ بھی کہا ہے کہ ہم ان کا جانی نقصان نہیں چاہتے۔ یہ بھی کہا ہے کہ آخر میں ٹاپ بھی جا کر سب سے بڑی بات کی کہ انہوں نے ان کے پائلٹ کو بغیر انڈیا کے کہنے کے اس کو یکطرفہ طور پر رہا کرنے کا اعلان کیا۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس سے پہلے جس طرح سے دکھایا گیا اس کو پاکستانی ٹی وی چینلز پر کہ وہ چائے پی رہا ہے اور اپنے ہم وطنوں کے نام خیرسگالی کا پیغام دے رہا ہے کہ میرے ساتھ پاکستانی فوج نے بہت اچھا سلوک کیا۔ اس سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہتے کہ وہ مسلسل یہ شو کریں یہ جنگی جنون مودی کے سر پر ضرور سوار ہے لیکن پاکستان ایک ذمہ دار قوم کی حیثیت سے اور ذمہ دار نیوکلیئر ملک کی حیثیت سے وہ مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ ہم حاضر ہیں ہم تیار ہیں ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں ہم پلوامہ یا کسی اور سانحہ کے سلسلے میں تحقیقات کے لئے تیار ہیں چنانچہ آج یہ خبر بھی آ چکی ہے کہ پلوامہ کے سلسلے میں پہلے ڈوزئیرز انڈیا نے پاکستان کو بھیج دیئے ہیں جو پاکستان کو کل مل گئے ہیں اس کا مطلب ہے کہ عمران خان صاحب کی یہ پیش کش کہ آپ ہمیں یہ کیس سپرد کریں اور ہم آپ کے ساتھ مل کر آپ کے مطلوب لوگوں کو اور اس کے پس منظر میں کیا تھا اس کا کھوج لگانے کو تیار ہیں۔ بہت ہی وزڈم اور ٹھنڈے مزاج کے ساتھ اور متحمل ذہن کے ساتھ عمران خان جس طریقے سے آج کا دن بھی گزارا ہے ایک طرف عمران خان کی حکومت جو ہے وہ مسلسل دوسرے ممالک خاص طور پر دوست ممالک اور بڑی طاقتوں سے نمائندوں اور یو این او کے سیکرٹری جنرل جن کو خط لکھا ہے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی صاحب نے ان سے رابطہ کر رہی ہے اور دوسری طرف پاکستان کی طرف سے انتہا پسندن ملک بھارت کے سربراہ، نریندر مودی کو بار بار یہ آفر کر رہی ہے کہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
ضیا شاہد نے سابق ایئرمارشل اظہرحسین شاہ سے سوال کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جو فضائی جنگ کے سلسلے میں جھڑپ چل رہی ہے پاکستان نے بڑے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ انڈیا تو یہ کلیم کر رہا تھا کہ ہم نے پاکستان کے 300 آدمی مار دیئے ہیں لیکن پاکستان نے کہا کہ ہم کوئی ایسا ایکشن نہیں کریں گے جس سے جانی نقصان ہو۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پارلیمنٹ میں یہ اعلان بھی کر دیا کہ وہ جو ایک پائلٹ قید ہے اور افواج پاکستان کے پاس اس کو بھی کل رہا کر دیں کہ وہ جو ایک پائلٹ قید ہے افواج پاکستان کے پاس اس کو بھی کل رہا کر دیں گے اور عمران خان آفر کر رہے ہیں اور انہوں نے یہ کہا کہ پلوامہ کے سلسلے میں ہم ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہیں اور کل یہ بتایا گیا ہے کہ انڈین حکومت نے ڈوزئیرز پلوامہ واقعہ کے پاکستان کے سپرد کر دیئے ہیں۔ ہماری ساری کوششوں کے باوجود مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں وزیراعظم نے جو سب سے بڑی خبر دی تھی کہ کل انڈیا نے منصوبہ کر لیا تھا کہ وہ پاکستان پر میزائل پھینکے گا اور بعد میں انہوں نے یہ ارادہ کینسل کر دیا۔ ہماری ساری کوششوں کے باوجود انڈیا اسی فارمولے پر عمل پیرا ہے جس پر وہ الیکشن جیتنے کے لئے ایک جنگی جنون پیدا کر رہا ہے اگر انڈیا نے اس قسم کی دوبارہ کوئی کوشش ہوتی ہے پاکستان کے پاس کیا آپشن باقی رہ جاتا ہے۔
کراچی کے پانچ بچوں کی ہلاکت کے بعد اب ہر چوتھے پانچویں دن خوراک کے ذریعے ایسی غلط چیزیں انسانی جسم میں داخل ہوتی ہیں۔ لوگ بیہوش ہو جاتے ہیں یا قسم قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں بعض اوقات لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ وہاڑی کا واقعہ بھی ضلعی انتظامیہ کی کمزوری کی وجہ سے ہوا ہے اور ہماری ضلعی انتظامیہ صفر ہو چکی ہے۔
نریندرمودی کا پاگل اپنی جگہ تاہم اس کے باوجود دونوں ملک ہی جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ بھارت کے اندر سے مودی کیخلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں 21 اپوزیشن پارٹیاں اس کے خلاف کھڑی ہیں خواتین مودی چور مودی چور کے نعرے لگا رہی ہیں۔ بھارتی عوام کی اکثریت امن پسند ہے پاکستان کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتی دونوں ملکوں کو جنگ کے بجائے عوام کی غربت دور کرنی چاہئے انہیں صحت، تعلیم، روزگار کی سہولتیں دینا چاہی۔ پچھلے چار دن سے ملک حالت جنگ میں ہے فلائٹس منسوخ ہو گئی ہیں، باہر سے آنے والے پاکستانیوں کے ویزے ختم ہو رہے ہیں وہ پریشان ہیں یہی حالت بھارت میں بھی ہے۔ یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ بھارت میں 22 کروڑ مسلمان ہیں ہر پانچواں شخص مسلمان ہے تو ان پر کیسے میزائل چلائے جا سکتے ہیں۔ ان تمام حالات کے پیش نظر سمجھتا ہوں کہ دونوں ملکوں میں بڑی سطح پر جنگ نہیں ہو سکتی۔ وزیراعظم ہاﺅس اور وزارت خارجہ پوری طرح فعال ہے۔ عالمی سطح پر رابطے جاری ہیں ممکن ہے کہ بھارت کی جانب سے بھی رسپانس ملے۔ وہاڑی میں ناقص کھانے کے بعث بڑی تعداد میں طالبات ک بیمار ہونا تشویشناک ہے۔ ہر چوتھے دن ناقص خوراک کا کوئی نہ کوئی واقعہ سامنے آتا ہے۔ یہ ضلعی انتظامیہ کی ناکامی ہے جو صفر ہو چکی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv