تازہ تر ین

پلوامہ ڈرامہ پر مودی کا اپنا چمچہ کڑ چھا راج ٹھاکر ے بھی خلاف پھٹ پڑا : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ مودی کی فکری رہنمائی انڈیا کے بڑے معروف متعصب رہنما اینٹی پاکستان، اینٹی مسلم بال ٹھاکرے تھے اب یہ ایک طرح سے ٹیسٹ ہے کہ اگر بال ڈھاکرے کا بیٹا جو خود بھی اس کے ساتھ بڑا سپوکس مین تھا راج ٹھاکرے نے کھلم کھلا طور پر یہ کہا ہے کہ یہ جو ہے انڈین فوج کی ذمہ داری ہے اور اس کا پاکستان پر الزام دھرنا غلط ہے کیونکہ انڈین فوجیوں کی حفاظت کرنا انڈین آرمی کی ذمہ داری تھی۔ لہٰذا انڈین آرمی اپنی ذمہ داری نبھانے کی بجائے پڑوسی ملک پر غلط الزام لگا رہی ہے تو بال ٹھاکرے کے بیٹے راج ٹھاکرے کا یہ بیان جو اس کے ساتھ کچھ اور آوازیں بھی اٹھنے لگی ہیں۔ جو مسلمانوں کے حق میں نہیں ہیں وہ سخت متعصب لوگ ہیں لیکن اس معاملے میں وہ بھارتی حکومت کی ہمنوائی کی بجائے وہ کھلم کھلا یہ الزام لگا رہے ہیں یہ دمہ داری انڈین آرمی کی تھی کہ انڈین آرمی کے مختلف دستوں اس کے ساتھ جو پیرا ملٹری فورسز ہوتی ہیں ان کے ساتھ جو لوگ تھے ان کی حفاظت کریں۔ آج صبح سے یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ او آئی سی اگرچہ اب اتنا موثر ادارہ نہیں رہا لیکن وہ ایک مسلم امہ کی نمائندہ تنظیم ضرور ہے مسلمان ملکو ںکی اور او آئی سی اجلاس اس سلسلے میں منعقد ہو رہا ہے اور غالباً آج ہی اس کی تاریخ بتائی گئی ہے۔ پاکستان کے وزیرخارجہ نیپال اور جرمنی کو اور دوسرے ملکوں کو اور سری لنکا کو اور ان کے وزراءخارجہ سے رابطہ کر رہے ہیں اور آج انہوں نے چین کے وزیرخارجہ سے بات کی ہے اور بعض دوسرے ملکوں سے بھی بات کی ہے۔ بہر حال اپنی بعض مجبوریوں اور کوتاہیوں کے باوجود خود او آئی سی کی حیثیت ہے اور خاص طور پر ان معنوں میں کہ جو سعودی شہزادہ ولی عہد ہے وہ یہاں سے ہونے کے فوراً بعد انڈیا گئے اور وہاں بھی انہوں نے 200 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا اور پاکستان کو جو انویسٹمنٹ کا اعلان 20 ارب ڈالر تھا انڈین کے لئے 200 ارب ڈالر۔ ظاہر ہے کہ انڈیا افورڈ نہیں کر سکتا کہ وہ سعودی عرب کی اس سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچے۔ کیا او آئی سی یا عرب ممالک کی طرف سے کشمیر کے سلسلے میں کوئی اجلاس یا قرارداد یا کوئی موقف کوئی اہمیت رکھتا ہے۔ اور اس موقع پر سکھوں کی طرف سے خالصتان کی تحریک سے یہ اعلان کہ ہم اس بارے میں پاکستان کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور اگر انڈیا نے پاکستان کے خلاف کوئی ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو ہم اس کے راستے میں رکاوٹ بنیں گے میں نے کل اور پرسوں بھی یہ سوال دو سابق فوجی ماہرین سے کیا کہ ہم ہمیشہ یہی سمجھتے رہے تھے کہ سکھ جو ہیں اس معاملے میں کوئی بڑا ووکل انداز میں سامنے آئیں گے لیکن ہم نے 1965ئءکی جنگ اور 1971ءکی جنگ میں اور دوسری مختلف جھڑپوں میں دیکھا ہے کہ انڈیا کی فوج نے جو سکھ یونٹس ہیں وہ تو بڑی پاکستان کے خلاف بہت خوفناک انداز سے لڑے اور انہوں نے کبھی بھی یہ جو عرف عام میں خیال تھا کہ شاید سکھ جو ہیں وہ انڈیا کی فوج کا اس طرح سے لازمی حصہ نہیں بنیں گے یا کم از کم اس جوش و جذبہ سے کام نہیں لیں گے اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے کیا آپ کے خیال میں خالصتان کی تحریک ابھی پری میچور ہے یا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ سکھ ایک لڑاکا فورس ہونے کی حیثیت سے انڈیا افورڈ نہیں کر سکتا کہ اپنی فوج سے اس حصے کو الگ کرے۔ بھارت جتنے پاکستان پر الزام لگائے گا وہ پاکستان کے دوستوں سے ہوتا دکائی دے گا اب تو صدر ٹرمپ جو ایک زمانے میں پاکستان کے خلاف کوئی موقع ہاتھسے نہیں جانے دیتے تھے اور ہر وقت پاکستان کے خلاف ان کا بیانیہ رہتا تھا وہ بھی اب مختلف ٹون استعمال کر رہے ہیں اب وہ پاکستان کے خلاف اتنے انتہا پسند نہیں ہیں اب وہ پاکستان پر الزامات نہیں لگاتے بلکہ وہ پاکستان کی جو کوشش ہیں افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان بات چیت کے سلسلے میں سامنے آئیں اس کی وہ قدرافزائی کرتا ہے میں سمجھتا ہوں کہ چین ہو،امریکہ اور پھر سارا عالم اسلام وہ کسی بھی طریقے سے انڈیا کے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے۔ اگرچہ انڈیا کے پاس 22 کروڑ مسلمان رہتے ہیں لیکن دنیا میں جانتے ہیں کہ انڈیا جو ہے اس کی وہ سیکولر حیثیت نہیں رہی اور وہ اپنے ہی ملک کے 22 کروڑ مسلمانوں کو ایک تو یہ کہتا ہے کہ We Dont Need Muslim Votes ہمیں ضرورت نہیں ہے ان کے ووٹٹوں کی۔ اس وجہ سے وہ نہ تو اپنے ساتھ مسلمانوں کا کوئی وزیر بناتا ہے نہ اپنے ساتھ وہ کوئی ممبر اسمبلی کے کھڑے کرتا ہے اس سے یہ بات ظاہر ہو رہی ہے کہ انڈیا ایک ہندوسٹیٹ ہے جو مسلمانوں کے خلاف ہے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کہا جاتا ہے کہ کنونشنن ایئرسٹرائیک میں جو پاکستان ہے اس کا ایک پلس پوائنٹ ضرور سامنے آیا ہے کہ ہماری میزائل ٹیکنالوجی جو ہے اس میں انڈیا سے بہتر پوزیشن میں ہے اور فضائیہ کی پوزیشن بھی اللہ کے فضل سے بہتر ہے۔ آپ یہ فرمایئے کہ اگر محدود طور پر جھڑپ ہوتی ہے تو فصائی جھڑپوں کی بڑی اہمیت ہے اگر کوئی محدود پیمانے پر جنگ ہوتی ہے تو بھی فضائیہ کا رول ہے وہ سب سے اہم ہے اس ضمن میں بھارت کے مقابلے میں کہاں کھڑے ہیں اور آپ کے خیال میں انڈیا جو ہمیں جو سرجیکل سٹرائکس کی ہر تیسرے دن دھمکی دیتا رہتا ہے اس سلسلے میں آپ کی کیا آبزرویشن ہے۔
ریحام خان پاکستانیوں کے جذبات کی ترجمانی نہیں کر رہی بلکہ ذاتی انتقام غصہ اور حسد میں جل رہی ہیں، عمران خان سے ذاتی لڑائی نے ان کی سوچ کو مفلوج کر دیا ہے۔ وہ غیر جانبدار گفتگو کے قابل نہیں ہیں اس لئے ان کی کسی بات کی مطلق اہمیت نہیں دینی چاہئے۔ عدالت نے نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تو پورے میڈیا پر کائٹ فلائنگ ہوتی رہی تاہم ہم نے اپنے پروگرام میں کبھی یہ بات نہ کی کہ عدالت کیا فیصلہ دے گی تاہم م یں قائل تھا کہ اگر عدالت نواز شریف کی مرضی کے معالج سے علاج کرانے کے لئے رہا کر دیتی ہے تو پھر جیلوں میں بند دیگر قیدیوں کو اس طرح کی درخواست پر انکار کیسے ہو سکتا ہے۔ نوازشریف ہسپتال میں اس لئے رہ رہے تھے کہ رہائی چاہتے تھے جو نہ ملی تو واپس جیل چلے گئے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv