تازہ تر ین

سی پیک منصبوبہ گیم چینجر ، پرتگالی کمپنیاں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں ، پاک فوج نے امن و امان کی بحالی کیلئے بے مثال کام کیا ،پرتگال سفیر کی چینل ۵کے پروگرام ” ڈپلو میٹک انکلیو “ میں گفتگو

اسلام آباد (انٹرویو ملک منظور احمد ،تصاویر نکلس جان ) سبکدوش ہونے والے پرتگال کے سفیر جاﺅ پا لو سبیدو کوسٹا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات کے ذ ریعے نکالنا چاہیے ،جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہو تی ،سی پیک کا منصوبہ خطے کے لیے گیم چینجر ہے ،پرتگالی کمپنیاں بھی مستقبل میں سی پیک میں سرمایہ کاری کر سکتیں ہیں ،پرتگال گوادر میں ٹریڈ پوسٹ بنانا چاہتا ہے ،پا کستانی فوج نے ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے مثالی کام کیا ہے۔پرتگال نے پا کستان کو یورپی یونین سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس دلوانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے چینل فائیو کے پروگرام” ڈپلومیٹک انکلیو “میں خصوصی انٹر ویو دیتے ہو ئے کیا ۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گوٹیرس جو کہ پرتگال کے سابق وزیر اعظم ہیں ، ان کے مسئلہ کشمیر سمیت پا ک بھارت تنازعات کے حل میں کردار کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو اس سلسلے میں بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے ،اور وہ بھر پور کوشش کریںگے بھی ،انھوں نے کہا کہ وہ صرف پا کستان اور بھارت کے درمیان ہی نہیں وہ پوری دنیا کے تنا زعات حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، ۔افغان مسئلہ کے حل میں پا کستان کے کردار کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ،افغانستان میں پا کستان کا کردار صرف آج سے ہی نہیں بلکہ ماضی سے ہی بہت اہم رہا ہے ،اور افغان مسئلہ کا حل علاقائی ممالک کے تعاون سے ہی نکالا جا سکتا ہے ،پا کستان کی اس خطے میں جغرافیائی پوزیشن بہت اہم ہے اور اگر افغانستان میں امن کی راہ ہموا ر ہوجاتی ہے تو یہ پا کستان سمیت پورے خطے کے لیے بہت مفید ثابت ہو گا ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پا کستان کی ساحلی پٹی پرتگال کے لیے ہمیشہ سے ہی بہت اہمیت کی حامل رہی ہے اور ،پرتگال گوادر میں اپنی ایک تجارتی پوسٹ بھی قائم کرنا چا ہتا ہے ،انھوں نے کہا کہ گوادر پوسٹ کے زریعے چین کو بھی بحیرہ عرب تک رسائی حاصل ہو جائے گی جو اس خطے کی اہمیت میں اضافہ کا باعث بنے گی ،سی پیک کا منصوبہ ایک گیم چینجر منصوبہ ہے اور مستقبل میں پرتگال کی کمپنیاں بھی اس منصوبے میں سرمایہ کاری کریں گی۔پا کستان میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں جب تین برس قبل جب پا کستان آیا تھا تو اس وقت کچھ سیکورٹی کے مسائل درپیش تھے لیکن اب پا کستان میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہو چکی ہے اوراس کے لیے پا کستان کی افواج نے بہت ہی اہم رول ادا کیا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ صرف پا کستان تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے ،بیسویں صدی کے آغاز میں پرتگال بھی دہشت گردی کا شکار تھا اور پرتگال میں بھی بم دھماکے کرکے مذہبی لوگوں کو نشانہ بنا یا جاتا تھا ،پا کستانی افواج نے اس ناسور کے خا تمے لیے ایک بہترین انداز میں کام کیا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اہلکا ر غیر ملکیوں کی حفاظت کے لیے اپنی جان کی قربانی دینے سے بھی گریز نہیں کرتے جو کہ ان کے لیے نہایت ہی قابل قدر عمل ہے ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک کیرئیر ڈپلومٹ ہیں اور گزشتہ تیس برسوں سے شعبہ سفارت کاری سے وابستہ ہیں ،انھوں نے کہا کہ انھوں نے اپنے ملک کے لیے سفارتی خدمات کی انجام دہی 1989ءمیں شروع کی اور بطور سفارت کار کینیڈا، جرمنی، چین برازیل،اور رومانیہ میں بھی تعینات رہے ۔انھوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ساڑھے تین برس سے پا کستان میں تعینات ہیں اور انھوں نے اس عرصے کے دوران پا کستان میں اپنے قیام کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھیں پا کستان بہت پسند آیا ہے اور وہ دوبارہ بھی پا کستان کا دورہ کرنا چاہیں گے ،ان کا کہنا تھا کہ وہ ہنزہ اور اسکردوں سمیت کئی علاقوں کی سیر کر چکے ہیں انھوں نے کبھی بھی پا کستان کو غیر محفوظ نہیں پا یا ،انھوں نے کہا کہ وہ پا کستان میں سڑکوں پر چلتے ہوئے خود کو محفوظ سمجھتے ہیں اور پا کستان میں جرائم کی شرح کئی ملکوں سے کم ہے ۔پاکستان اور پرتگال کے درمیان سفارتی تعلقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پرتگال کا سفارتی مشن 1952ءسے پاکستان میں خدمات انجام دے رہا ہے اور دونوں ملک گہرے اور دوستانہ سفارتی اور سیاسی تعلقات رکھتے ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ ان پا کستان کے بارے میں خیالات پا کستان آنے کے بعد یکسر تبدیل ہوگئے ہیں اور پا کستان کے بارے میں جو تاثر عالمی میڈیا نے قائم کر رکھا ہے انھوں نے پا کستان کو اس سے با لکل مختلف پایا ہے ،انھوں نے کہا کہ پا کستان ترقی کرنے کی بہت صلاحیت رکھتا ہے اور بہت سی پرانی تہذیبوں کا مسکن بھی ہے ،اور برصغیر پا ک و ہند کا دروازہ بھی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی علاقائی پوزیشن پا کستان کی اہمیت میں بے پنا ہ اضافہ کرتی ہے ۔انھوں نے مزید کہا کہ پا کستان اور پرتگال کے درمیان سیاسی تعلقات میں مزید اضافے کی گنجائش ہے ،اور اس کے لیے کوششیں بھی جاری ہیں ،انھوں نے بتایا کہ سالانہ بنیادوں پرپا کستان اور پرتگال کے درمیان سیاسی مشاورت تواتر سے ہوتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پا کستان اور پرتگال کے درمیان پا رلیمانی رابطہ گروپ بھی قائم کئے گئے ہیں جن کی سربراہی دونوں ممالک کے اسپیکر کرتے ہیں ،ان کو امید ہے کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے سیاسی تعلقات مزید گہرے ہوں گے ۔پا کستان اور پرتگال کے درمیان معاشی تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پا کستان اور پرتگال کے درمیان اچھے معاشی تعلقات قائم ہیں ، پا کستان اور پرتگال کے درمیان تجارتی حجم نا کافی ہے تجارتی حجم میں اضافے کے لیے دو طرفہ کوششیں جاری ہیں، ،انھوں نے واضح کیا کہ بطور ممبر یورپین یونین پرتگالنے پا کستان کو یورپی یونین کی جانب جی ایس پی پلس اسٹیٹس دلوانے میں بھی اہم رول ادا کیا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پا کستان میں پرتگال کے سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ، اور پرتگالی بزنس مین بڑی تعداد میں پا کستان کا رخ کر رہے ہیں ،فوڈ مینیو فیکچرنگ سمیت کئی شعبوں میں کام بھی کیا جارہا ہے اور اس کے علاوہ پا کستان پرتگال کی کئی مصنوعات کی برآمد کے لیے ایک اہم ملک ہے ،اور اسی طرح کئی پا کستانی مصنوعات جن میں ہینڈی کرافٹس اور سیر مکس کی اشیا شامل ہے پا کستان سے پرتگال کو بر آمد کی جا رہی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ پرتگال کی حکومت نے پا کستان سمیت دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک خصوصی اسکیم کے تحت مراعات کا اعلان کیا ہے جس کے تحت ،پرتگال میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو رہائش اور شہریت سمیت دیگر فائدے حاصل ہوں گے ، انھوں نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی بھی بڑی تعداد میں پرتگال میں موجود ہے اور لسبن شہر میں آپ کو کئی پا کستانی ریسٹورنٹ بھی دیکھنے کو ملتے ہیں اور انھیں پرتگال کے عوام کی جانب سے بہت پسند بھی کیا جاتا ہے ،انھوں نے کہا کہ پا کستان میں پرتگالی زبان سیکھنے کے شوق میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس سلسلے میں ما ہر اساتذہ کی کمی ہے ،پا کستانی حکومت کو اس مسئلہ کے حل پر توجہ دینی چاہیے ۔پا کستان میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے پرتگال کے سفیر کا کہنا تھا کہ پا کستان کی سیکورٹی صورتحال دن بدن بہتر ہو رہی ہے ،اور پرتگال کی نوجوان نسل پا کستان آکر یہاں کی تہذیب اور ثقافت سے روشناس ہونے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے ،انھوں نے کہا کہ حکومت پا کستان کو سیا حت بڑھانے کے لیے اپنے ملک کو بیرونی دنیا میں درست انداز میں پرو موٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔خاص طور پر پا کستان میں پا ئے جانے والے تاریخی مقامات کو دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے ،اگر پا کستان یہ کام کر لے تو پا کستان میں سیا حت کے فروغ میں بہت مدد مل سکتی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv