تازہ تر ین

لیڈر یوٹرن نہیں وعدے پورے کرنے سے بنتا ہے :بلاول کا دھواں دار خطاب

سکھر(وقا ئع نگار خصوصی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے 51 ویں یوم تاسیس کے موقع پر سکھر میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے دن ایک سوچ نے جنم لیا اور پیپلزپارٹی کے قیام کا اعلان کیا گیا یہ ایک نئی سیاسی و انقلابی فکر کا نام ہے، پھر یہ لہر ملک بھر میں پھیلی ، ایوب کی آمریت کا خاتمہ ہوا، جمہوریت کی راہ ہموار ہوئی اور پہلی بار عام انتخابات کا انعقاد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے 51 سال میں پہلے سیاسی منشور دیا اور جو اصول مقرر کیے گئے، آج پانچ دہائی گذرنے کے باوجود وہ اصول قائم ہیں، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور یہ حصہ منشور کا اہم ترین حصہ ہے۔ جس بنیاد پر اصول کی بات کی وہ اسلام ہمارا دین اور جمہوریت ہماری سیاست ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ دین و مذہب ہر شخص کا ذاتی معاملہ ہے، جبکہ جمہوری سیاست سماج کا اجتماعی معاملہ ہے۔ جب ملک میں آمروں نے جعلی اقتدار کو طول دے کر مذہب کو استعمال کیا تو اسی کا نتیجہ ہم سب بھگت رہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملک جس آگ میں جل رہا ہے، وہ ایک آمر نے لگائی اور پاکستان کے حالات تقاضا کرتے ہیں کہ ہم بھٹو کی سیاسی سوچ پر عمل کریں، کیونکہ وہ آگ ہر گھر کی دہلیز پر پہنچ چکی ہے، جس میں انتہا پسندی، دہشتگردی، عدم برداشت کی آگ ہے، جس نے پورے سماج کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، ہمیں اس آگ کو بھجا کر ملک اور سماج کو بچانا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں واضح کررہا ہوں کہ 1973کے آئین، 18 ویں ترمیم یا این ایف سی ایوارڈ پر حملہ کیا گیا تو پاکستان پیپلزپارٹی ایسی ہر سازش اور کوشش کو ناکام بنانے بھرپور جدوجہد کرے گی،۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے احتساب کے نام پر انتقامی کاروائی کا بازار گرم کررکھا ہے، خیبرپختونخواہ میں احتساب کمیشن کو بند کیا گیا، کرپشن کیسز کے فائلز حوالے کرکے کرپٹ افراد کو وزارتیں اور اہم عہدے دیے گئے ، جبکہ ملک کا وزیر اعظم یوٹرن پر یوٹرن لے رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ یوٹرن کے بغیر لیڈر نہیں بن سکتا، اس لیے انہیں مشورہ دیتا ہوں کہ اگر لیڈر بننا ہے تو وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بی بی کے فلسفے پر عمل کریں، جنہوں نے ملک اور عوام کی خاطر جانوں کا نذرانہ تو دے دیا لیکن اصولوں پر سودے بازی نہیں کی،کوئی بھی حکومت ہو اسے پاکستان کو آگے لے جانے کے لئے شہید بھٹو کے نظریے پر عمل کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ جمہوریت ہماری سیاست اور سوشلزم معیشت ہے، پیپلزپارٹی کے منشور میں سوشلزم معیشت کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ ملک میں بلا رنگ و نسل عوام کو برابری کی بنیادوں پر حقوق دیے جائیں انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیر اعظم جب شہداءکے ورثاءکے سامنے کہے گا کہ یہ جنگ ہماری نہیں تو اس وقت شہداءکے ورثاءپر کیا گزرے گی، جن کے پیاروں نے ملک اور قوم کی حفاظت کی خاطر اپنی جانیں قربان کردیں، میں کہتا ہوں کہ یہ جنگ ہماری جنگ ہے، یہ جنگ پاکستان کی جنگ ہے، یہ شہداءہمارے شہداءاور غازی ہمارے غازی ہیں،اس لئے وزیر اعظم کو چاہیے کہ وہ جنگ کو اپنا سمجھیں، ورنہ یہ ملک دہشتگردی کی آگ سے نہیں نکل سکے گا، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں اور ان کے لاڈلوں سے مقابلہ کیا ہے، جبکہ موجودہ لاڈلہ انوکھا لاڈلہ ہے، جو رات کو ایک اور دن کو دوسری بات کرتا ہے اور یوٹرن پر یوٹرن لے رہا ہے، جس کی وجہ سے عوام سو دن سے پہلے ہی ان کی پالیسیوں سے تنگ آچکے ہیں، اورن کے تمام وعدے جعلی ثابت ہوئے ہیں، مہنگائی کی سونامی میں عوام ڈوب رہے ہیں، جبکہ حکمران کنٹینر سے اترنے کے لئے تیار نہیں، وزیر اعظم اداروں میں بہتری کی باتیں تو کررہے ہیں ، لیکن گائے کی بات پر آئی جی اسلام آباد کو ہٹایا گیا، چھوٹی سے بات پر پاکپتن کے ڈی پی او کو گھر بھیج دیا گیا میں پوچھتا ہوں کہ پولیس اور جڈیشری میں بہتری کا کیا ہوا؟ زرعی آلات اور مہنگے کرکے آبادگاروں اور کسانوں کو معاشی طور پر پریشانی دو چار کیا گیا، انہوں نے کہا کہ سی پیک جیسے متفقہ منصوبوں کو متضاد بنایا گیا، انکروچمنٹ کی آڑ میں لاکھوں لوگوں کو بے گھر اور بے روزگار کیا گیا، اور عوام کو سو دن کے اندر انقلاب لانے کے خواب دکھائے جارہے ہیں، قبل ازیں پیپلزپارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لئے 17 ویں ترمیم لائے، جس پر کئی لوگوں کو تکلیف ہو ئی، مجھے علم ہے کہ پاکستان کو تقسیم کرنے کے لئے کونسی قوتیں کام کررہی ہیں، عالمی قوتوں نے پاکستان کے حکمرانوں کو استعمال کیا ہے، جبکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے عوام کی خاطر دنیا کو استعمال کرتے تھے ، اسی طرح شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے عوام کی خدمت کے لئے جدوجہد جاری رکھی اور ہم بھی ان کے مشن پر چلتے ہوئے عوامی خدمت کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ آج ڈکٹیٹر ضیاءالحق اور مشرف کا نام بھی نہیں کیونکہ ان کی سیاسی زندگی نہیں تھی، پیپلزپارٹی کا ماضی بھی شاندار تھا اور آج بھی ہے اورمستقبل میں بھی رہے گا، انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہ کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے فرزند بلاول بھٹو کا خیال رکھیں، بلاول کو ان کے حوالے کرتا ہوں۔اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ 51 ویں یوم تاسیس کے جلسے میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی، اس موقع پر ایم این اے سید خورشید شاہ، پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، قمر الزمان کائرہ، اعتزاز احسن نے بھی خطاب کیا۔ جلسے میں ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری، ایم این اے سیدہ نفیسہ شاہ، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ، صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ، صوبائی وزیر عبدالباری خان پتافی، ایم پی اے سید قائم علی شاہ، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور صوبائی وزیر سید غنی بھی موجود تھے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv