تازہ تر ین

کالا باغ ڈیم پر ضیا شاہد نے پٹیشن دائر کی یہ ایشو دبنے والا نہیں:سعیدآسی، چینی قونصل خانے پر حملہ میں ملک کے اندر سے سہولت کاروں کا کردار ہے:آغا باقر ، افواج پاکستان کی قربانیوں کے باعث آج ہم آزاد بیٹھے ہیں: مریم ارشد ، اجمل قصاب کو پاکستانی شہری ثابت کرنے میں پاکستانی میڈیا کا اہم کردار ہے: میاں افضل ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کارکالم نگار سعید آسی نے کہا کہ ہجے اگلے اتھرو مکے نئیں، لو ہور جنازے آگئے نیں۔ آج پاکستان میں دہشتگردی کے تین واقعات پے درپے ہوئے جو ہمارے اسی دشمن کی کاررستانی ہے جو پہلے دن سے پاکستان کی سالمیت کے درپے ہے اورنہیں چاہتا کہ پاکستان اقتصادی طور پر مستحکم ہو۔ اب اسے امریکا کی سرپرستی بھی حاصل ہے اور چینی قونصلیٹ پر حملہ سی پیک کے خلاف سازش ہے۔ دشمن اعلانیہ کہہ چکا ہے کہ مشرقی پاکستان جیسے حالات بلوچستان میں پیدا کریں گے اور مودی نے اس کی سرپرستی کا اعلان بھی کیا۔ دہشتگردی کی تمام کڑیاں انڈیا سے ملتی ہیں، جنہیں سنجیدگی سے لینا چاہئے۔ پاکستان کی سالمیت کو کمزور کرنا امریکی ،بھارتی گٹھ جوڑ ہے۔ بھارت اپنے شہری اجمل قصاب کو ہمارا شہری بنا سکتا ہے تو وہ پاکستان کی سالمیت کیخلاف کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کردار سوالیہ نشان ہے۔ سرکار کی جانب سے سرکاری ملازمین کی پینشن ختم کرنا خطرناک ہے۔ ضیا شاہد اور نوائے وقت کو کریڈٹ دیتا ہوں کہ کالا باغ ڈیم پر ضیا شاہد نے پٹیشن دائر کی۔ یہ ایشو دبنے والا نہیں ہے۔ آبی ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ 2025ءکے بعد زیر زمین پانی ختم ہو جائے گا۔ کالا باغ ڈیم متنازع نہیں، متنازع بنایا گیا ہے۔ آرمی چیف اور وزیراعظم کی جانب سے کچھ عناصر کا ملک کو تصادم کی طرف لیجانے کا بیان اور دشمن واضح کرنا چاہئے۔ کرتار پوربارڈر کھلنے سے بھارت کوسکھوں کے روپ میں دہشتگرد پاکستان بھیجنے میں آسانی ہوگی اسلئے وہ سازشی ذہن راضی ہوا۔ میزبان تجزیہ کار آغا باقر نے کہا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر حملہ ناکام بنانے میں خاتون پولیس افسر کے کردار کو چین نے بھی سراہا ہے۔ صحافت باوقار شعبہ ہے، قلم کا حساب دنیا و آخرت میں دینا ہے۔ پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر کیخلاف بھارتیوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے۔ چینی قونصلیٹ پر حملہ میں سہولت کاری ملک میں موجود عناصر ہوسکتے ہیں۔ کرتار پور بارڈ رکھولتے ہوئے ہمیں محتاط ہونا چاہئے۔عوام کا جذبہ ملکی فورسز کیساتھ ہے تو افواج اور سکیورٹی فورسز کامیاب ہیں۔ دشمن نظر آرہا ہے، عوام کا ذاتی مفاد سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ تجزیہ کار مریم ارشد نے کہا کہ افواج پاکستان کی قربانیوں کے باعث ہم آزاد بیٹھے ہیں۔ ہمیں معاشی طور پر مظبوط ہونا ہے تاکہ انڈیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکیں۔ عمران خان کا ٹرمپ کے خلاف بیان اسکی دبنگ مثال ہے۔ آج کا حملہ ٹرمپ کو جواب دینے کا درعمل ہے۔ شاہد مسعود جیسے لوگ صحافتی کمیونٹی میں بگاڑ پیدا کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس اس جذبے کیساتھ ڈیمز کے لیے کام کر رہے ہیں کہ یہ وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ وگرنہ پہلے دن سے ڈیمز کے خلاف سازش جاری ہے۔دشمن قوتیں پاکستان میں خانہ جنگی چاہتی ہیں تاکہ بیرونی قوتیں اثر انداز ہو سکیں۔ پاکستان نے کرتارپوربارڈر کھول کر دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ افغانیوں کے لیے بارڈر سیٹ نہ کرنے کی سزا ہم بھگت رہے ہیں۔ چین ہمارا دوست ہے لیکن ہمیں محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے پاکستان۔کالم نگار میاں افضل کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ٹرمپ کو ٹویٹ کا ردعمل آنا تھا۔ حملہ ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ خبریں نے ایک ہفتہ پہلے خبر شائع کی تھی کہ ایرانی قونصلیٹ پر حملہ ہو سکتا ہے۔ بھارتی را کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ایسے حملوں میں تیزی بھی آسکتی ہے۔ کراچی کا کنٹرول سہیل انور کے کنٹرول میں ہونے کے باعث پولیس اپنا فعال کردار ادا نہیں کر پا رہی۔ اجمل قصاب کو پاکستانی شہری ثابت کرنے میں پاکستانی میڈیا کا اہم کردار ہے۔ ای چلان کے لیے پہلے تمام گاڑیاں مالکان کے نام پر ہونی چاہئیں، جو کہ صرف 35فیصد نام پر ہیں۔ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیمز کے لیے کون کام کرے گا، یہ حکومتوں کے کام ہیں۔ بھارت کی آبی دہشتگردی پر تو کسی نے آواز نہیں اٹھائی۔ بھارتی ایجنسی را ہر سال اربوں روپے ای این پی کو کالاباغ کی مخالفت کے لیے دیتی ہے۔پانی کی بات پر کوئی ملک پاکستان کو قرضہ دینے کو تیار نہیں، جسکی وجہ امریکی، بھارتی گٹھ جوڑ ہے۔ بھارت سیلابی صورتحال میں بھی پاکستان کو ایک قطرہ نہیں دیتا۔ عوام دہشتگردی کیخلاف سکیورٹی فورسز کیساتھ ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv