تازہ تر ین

پاکستان ،چین ،سعودی عرب کے مشترکہ منصوبے پورے خطے کی تقدیر بدل جائیگی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ی پیک کی ذاتی طور پر خوشی ہے۔ اس منصوبے میں چائنا کے ساتھ سعودی عرب کا منصوبہ میں شامل ہونا۔ دو اسلامی ممالک اور ایک عظیم ہمسایہ شامل ہو گئے گویا ہم نصف صدی کے لئے ایک ابتداءکر رہے ہیں کہ چائنا، سعودی عرب اور پاکستان کے مشترکہ پراجیکٹ کی پورے خطے کی قسمت بدل دے گا۔ جو کچھ ہوا ہے کمال ہوا ہے یہ اللہ کی طرف سے غیبی مدد ہے آج سے ایک ماہ پہلے کوئی سوچ سکتات ھا کہ 5 سال کے لئے سعودی عرب پاکستان کو ادھار تیل دے دے گا۔ ہمارے پاس سوائے اپنے گھٹنوں کے بل رینگتے ہوئے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے اور کوئی راستہ نہ تھا۔ لیکن اب مواقع پیدا کر رہا ہے کہ شاید ہم اس بڑی ذلت سے بچ جائیں۔ اگر ہم آئی ایم ایف کے پاس جائے بغیر ہم اپنے پیروں پر بھی کھرے ہو جاتے ہیں مستحکم بھی ہو جاتےے تو ہیں اس سے بہتر اور کیا ہو سکتا ہے۔ میں شفقت محمود صاحب کو مبارکباد دیتا ہوں میری خود ان سے بات ہوئی بہت خوشی ہوئی۔ میری ان سے بات ہوئی تھی مگر مجھے اس وقت اندازہ نہیں تھا کہ وزیراعظم ہاﺅس میں اگر کوئی یونیورسٹی بننی ہے تو پھر وہ بڑی معیاری ہونی چاہئے، بڑی خوشی ہے کہ ایک اتنی زبردست قسم کی جگہ پر اتنے بڑے پروجیکٹ کے ساتھ اتنی زمین اتنی تعمیر کے ساتھ مرکزی جگہ پر ایک ٹاپ کلاس ایسی علمی درسگاہ بننا جو پاکستان کے علاقے کے لوگوں کی قسمت بدل دے میں سمجھتا ہو ںکہ یہ بہت خوشی کی بات ہے۔ وجاہت علی خان کا تو اس بات پر سختی سے موقف ہے کہ آج اخبار میں پڑھا ہوگا کہ 100 سے زیادہ ممالک سے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں برطانیہ کا معاہدہ ہو گیا ہے لیکن جب میں نے اس سلسلے میں ان سے بات کی تو انہوں نے مجھ سے کہا کہ سو کی بجائے 200 سے کر لیں جو ان کے مستقبل کے بارے میں ان کا جو نقشہ ہے اس کو کس طرح سے بدل سکتے ہیں لیکن میں سمجھتا ہو ںکہ اس کے باوجود میں مغرب کو پاکستان کا دوست نہیں سمجھتا۔ خاص طور پر برطانیہ کو آپ کو پتہ ہے کہ اسرائیل کا فتنہ ہے یہ امریکہ اور روس اور کسی اور ملک کی سازش نہیں ہے بلکہ یہ بنیادی طور پر برطانیہ کا شاخسانہ ہے عالم اسلام میں دو ہی بڑے مسئلے ہیں ایک مسئلہ اسرائیل کا ہے اور دوسرا مسئلہ کشمیر کا ہے کشمیر کا مسئلہ بھی برطانیہ نے جاتے جاتے ایک ڈنڈی ماری اور ریڈکلف ایوارڈ دے دیا اور وہ راستے جو امرتسر سے کشمیر کی طرف جاتے تھے۔ ان کو بند کر دیا باقی علاقے کے بارے میں کہا ہے کہ اگر صوبے کی اکثریت جو ہے وہ اگر پاکستان کے ساتھ جاتی ہے تو صوبہ پاکستان کے ساتھ جائے گا۔ پنجاب کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کے حصے کر دیئے یہ کشمیر کا ایشو بھی برطانیہ نے دیا ہے۔ اسرائیل کا ایشو بھی برطانیہ نے تحفے میں دیا ہے برطانیہ سو فیصد بھارت کے ستھ ہے جس طرح امریکہ سو فیصد اسرائیل کے ساتھ ہے۔ الطاف حسین کیا ہے وہ بھارت ہے اور الطاف حسین کو کس نے اپنی گودمیں پالا ہوا ہے برطانیہ نے۔ میں بیمار تھا بہت زیادہ پیسے خرچ ہوئے تھے۔ ایک نرس آتی ہے کمرے میں اور جاتے ہوئے ٹچ کر کے کمپیوٹر پر ایک انگلی مار جاتی ہے اور نیچے گراف بڑھنے لگتا ہے کہ اتنے پونڈ کا اضافہ ہو گیا۔ میری بیوی کے سگے بھائی وہاں تھے 22 سال سے وہاں سھے ان کے بیٹے اور بیٹی ڈاکٹر تھی۔ مجھے پیسے نہیں دے سکتے۔ کیونکہ قوانین اتنے سخت تھے کہ جواب دینا پڑتا تھا کہ کیوں دے رہے ہو۔ اس ملک میں الطاف حسین ٹھاٹھ کی زندگی بسر کر رہا ہے۔ پہلے برطانیہ پیسہ گیا پھر جنوبی افریقہ۔ اس پیسے سے بلڈنگوں کی بلڈنگیں خریدی ہیں، زمینوں کی زمینیں ایم کیو ایم نے خریدی ہوئی ہیں۔
سعودی عرب سے گوادر کی آئل ریفائنری سمیت منصوبوں پر دستخط کئے جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ یہ اہم سرمایہ کاری ہے۔ لیکن آپ اس کو ایک نقطہ نظر سے دیکھیں کہ چائنا اس وقت دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے سب سے بڑی آئل اور اور گیس کا امپورٹر ہے اور سعودی عرب دنیا کا سب سے بڑا ایکسپورٹر ہے۔ پاکستان میں اگر چائناکوریڈور بن رہا ہے اگر آئل اور گیس سعودی پائپ لائن سے جا سکتی ہیں اور اس کا ان کو وہ بہت سستی پڑے گی اور ان کے روٹس بڑے سیف بھی ہوں گے۔ یہ بڑی نیچرل کمبی نیشن بنتا ہے سعودی عرب پاکستان اور چائنا کا۔ اس کے ساتھ دوسری چیزیں دیکھیں تو سعودی عرب بڑا امیر ملک ہے وہ پوری دنیا میں سرمایہ کاری کرتا ہے اگر وہ آئل اور گیس کے علاوہ بھی سرمایہ کاری کریں اس کے ساتھ سعودی عرب کی اندرون ملک چیزیں یہاں سے بھی جا سکتی ہیں۔ یہ اس ریلیشن شپ کافی مواقع ہیں۔ ہم پاکستان میں اپنے پروگرام بنائیں ہمارے بورڈ آف انویسٹمنٹ میں بڑے قابل لوگ ہونے چاہئیں جو ان کی انویسٹمنٹ کو فائدہ حاصل کریں پاکستان کو دنیا کو یہ بتانا بہت ضروری ہے کہ دنیا سے جو بھی انویسٹر پاکستان آئے گا وہ کامیابی سے یہاں انویسٹمنٹ کر سکتا ہے اور پاکستان حکومت سرمایہ کاری دوست حکومت ہے۔ نوکریاں اچھی ملنی شروع ہوں گی تو یہ مینوفیکچرنگ، انڈسٹری ہے زراعت ہے۔ ان تمام شعبوں میں بڑا فائدہ مل سکتا ہے۔ پاکستان میں جو پچھلی حکومتیں رہی ہیں وہ میرٹ پر کام نہیں کرتی تھیں تقرریاں میرٹ پر نہیں ہوتی تھیں، نئی حکومت کا جو پلیٹ فارم تھا کہ احتساب شفافیت گورننس کی اصلاحات کرنے کا زیادہ ذکر ہے تو فیصلے متوقع ہے۔ یہ جو بڑے بڑے ادارے ہیں ان کے سربراہوں کو اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ٹھیک کام نہیں کر رہے تھے اور سابقہ حکومتوں نے من پسند لگائے ہوئے تھے وہ تبدیل ہونا تھے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نئے بندے لگائیں گے وہ بہتری لائیں گے۔ اگر میرٹ پر تقرریاں ہوئیں تو یہ اچھی بات ہو گی۔ دیکھنا ہو گا کہ یہ کیسے لوگ پوائنٹ کرتے ہیں اور اس کا طریقہ کار کیا ہو گا۔
ضیا شاہد نے کہا کہ چیف جسٹس نے بڑی بڑی مثالیں قائم کی ہیں۔ پتہ چلا ہے کہ گزشتہ رات منشا بم کے بیٹے کو چیک پوسٹ پر روکا گیا تھا۔ وہ اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ پولیس کو پتہ ہوتا ہے کہ کس کس کو بھاگنے دینا ہے۔ جن پولیس والوں نے اس کو بھاگنے دیا ہے ان کو اس کی کوئی رعایت ملنی چاہئے۔ مجھے کل ڈی آئی جی آپریشنز ملنے آئے تھے۔ لاہور کے بڑے مستعد آدمی ہیں ان سے درخواست ہو گی اور ناصر درانی صاحب بھی آئے ہوئے ہیں اور کوشش کر رہے ہیں پنجاب پولیس کی شکل شیپ بدلے گی۔ میرے پرانے دوست ہیں آئی جی اسلام آبادہوتے تھے ایک زمانے میں بڑے اچھے پڑھے لکھے سمجھدار اور ڈی ووٹڈ اور بڑی کنوکشن کرنے والے آدمی ہیں۔ جس پولیس نے منشا بم کے بیٹے کو بہ آسانی بھاگنے دیا ہے۔ جانے دیا ہے کچھ تو ان کے فیتوں شیتوں میں اضافہ کریں، ان کو انعام ونام دیں۔
کرامت کھوکھر صاحب تو تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ہیں ان کی بڑی شہرت ہے وہ بڑے نیک نام ہیں۔ وہ منشا بم کی کس خوشی میں حمایت کر رہے ہیں۔ عاطف سبزواری نے کہا ہے کہ کرامت کھوکھر کا منشا بم فرسٹ کزن ہے اور بہت مشہور قبضہ گروپ ہے سب سے پہلے کے ساتھ کام کرتا تھا بعد میں چھوٹی وارداتوں کے بعد ہٹ ہو گیا۔ یہ اپنے وقت میں حمزہ شہباز کیلئے بھی کام کرتا رہا ہے اس کے بعد یہ لوگ پی ٹی آئی میں آ گئے۔ یہ جتنے بھی لاہور جوہر ٹاﺅن میں قبضے مارکیٹوں پلازوں کی شکل میں ہیں یہ سب کے سب اس کے ذریعے ہوئے ہیں۔ یہ بہت بڑا قاتل ہے اس پر 25,20 قتل کئے ہیں۔ کرامت کھوکھر، ندیم عباس کھوکھر اور ندیم بارا یہ سب قبضہ گروپ ہے ان کا مین بزنس یہی ہے۔
ضیا شاہد نے کہا ہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکہ میں کلبھوشن کے بارے میں ڈٹ کر بات کی، انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ نوازشریف کو لوگ کہتے رہے لیکن انہوں نے کلبھوشن کا نام نہیں لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور کے اخبارات میں سے شاید میں پہلا چیف ایڈیٹر ہوںجو خود پانی کے ایشو پر متعلقہ اتھارٹیز کے پاس گیا۔ واسا کے سابق سربراہ افتخار خان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میںزیر زمین پانی کو استعمال نہیں کیا جاتا۔ جب میں ان کے ساتھ واسا کے دفتر گیا تو موجود سربراہ نے کہا کہ وہ بی آر بی نہر کے پانی کو صاف کر کے لاہور میں سپلائی کرنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv