تازہ تر ین

ضیاءشاہد کی رٹ کے بعد پانی کا معاملہ بین الاقوامی فورم پر لے جانا پڑیگا

اسلام آباد(محمد عاصم جےلانی )پاکستانی مےں آبی ذخائر کے تحقیقی ادارے ( PCRWR )کے سابق چےئرمےن و موجودہ ڈائرےکٹر جنرل ڈاکٹر محمد اشرف نے سپرےم کورٹمےںبھارت کی جانب سے ستلج ، بےاس اور راوی کے پانی کی بندش کے خلاف ”روزنامہ خبرےں“ کے چےف اےڈےٹر ضےاءشاہد کی جانب سے دائر نظر ثانی کی درخواست پر وفاق کو نوٹس جاری کےے جانے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ضےاءشاہد کی نظر ثانی درخواست سے اہم نوعےت کا مسئلہ ہائی لائٹ ہو گا اور حکومت اس معاملہ کو بےن الاقوامی فورم پر لے جا کر اہم نوعےت کے معاملے کو حل کرا سکتی ہے ، درخواست پر وفاق کو نوٹس جاری ہونے سے حکومت متعلقہ اداروں کو مضبوط بنائے گی تاکہ دونوں ممالک کے درمےان پانی سے متعلقہ مسائل کو برابری کی سطح پر حل کرنے کےلئے بروقت اور فوری اقدامات کےے جا سکےں ، ضےاءشاہد کی سپرےم کورٹ مےںدائر درخواست پرمکمل عملدرآمدکی صورت مےں بھارت کی آبی جارحےت روکی جا سکتی ہے اور ہمارے حصے کا پانی ہمیں مل سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ سپرےم کورٹ کی جانب سے دےا مےر بھاشا ڈےم کی تعمےر کےلئے کئے جانے والے اقدامات بہت اچھے ہےں تاہم اس حوالے سے اصل اےشو پیسوں کا نہیں بلکہ سےاسی ادارے کا ہونا ضروری ہے سےاسی حکومتوں کو شارٹ ٹرم منصوبوں کے ساتھ ساتھ لانگ ٹرم منصوبوں پر بھی فوکس کرنا چاہئے جس سے ملک و قوم کا فائدہ ہوتا ہے، ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ 1960مےں پاکستان اور بھارت کا پانی کی تقسےم کے حوالے سے بےن الاقوامی معاہد ہ ہوا تھا اور پانی کے مسائل کو بےن الاقوامی فورم پر ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔ضےاءشاہد کی نظر ثانی شدہ پٹےشن مےں کہا گےا کہ 1960 کے معاہدوں مےں اےک اصول اپناےا جانا چاہئے تھا بھارت درےاﺅں کا پانی روک لےتا ہے اور مون سون کے دنوں مےں پانی چھوڑ دےتا ہے جبکہ 1970 کے انٹرنےشنل واٹر کمےشن رولز کے تحت کوئی ملک درےاﺅں کو مکمل بند نہیں کر سکتا اس لئے بھارت کو مجبور کیا جائے کہ پاکستان کےلئے درےاﺅں مےں پانی چھوڑے بھارت نے ستلج ، بےاس اور راوی کا پانی کیوں بند کیا ہوا ہے ےہ انتہائی اہم نوعےت کا مسئلہ اجاگر کیا گےا جس کو بھر پور سراہتے ہےں اوروفاق کو اس معاملے پر نوٹس جاری ہونے سے اب وفاقی حکومت کو ےہ معاملہ بےن الاقوامی فورم پر لے کر جانا ہوگا جس سے پانی کے مسائل حل ہو سکتے ہےں ان کا کہنا تھا کہ ضےاءشاہد صاحب نے اہم معاملے کو اٹھاےا ہے لیکن ہماری سےاسی حکومتوں کی اپنی بھی کو اپنے حصے کا کام کرنا چاہئے تھا ایک طرف بھارت نے پانی روک کر آبی جارجےت کی لیکن دوسری طرف ہماری حکومتوں کے ہاتھ تو کسی نہیں باندھے تھے کہ وہ ڈےمز بنا کر پانی ذخےرہ نہ کرےں اگر بھارت سے بھی بات کی جائے تو وہ ےہ سوال ضرورکرے گا کہ پاکستان کے پاس فالتو پانی ہے اس لئے تو وہ سمندر میں پھےنک دےتا ہے اور ہمےں پانی کی ضرورت زےادہ ہے لہذا ہمارے حکومتوں کو بھی اپنی کارکردگی پر نظر ڈالنی چاہئے ضےاءشاہد صاحب نے جو معاملہ اٹھاےا ہے وہ لوکل نہیں بلکہ بین الاقوامی ہے جس پر موثر اور بھرپور تےاری کے ساتھ وفاقی حکومت کو جانا چاہئے ہم اپنا پانی ضائع کر رہے ہیں جسے محفوظ بنانے کےلئے کوئی اقدامات نہیں کےے گئے، پچاس سالوں مےں اےک بھی بڑا ڈےم نہیں بناےا گےا اس کے علاوہ انڈس واٹر کمیشن کی حالت بھی بہت اچھی نہیں ہے اور وہاں پر بھی ایڈہاک ازم پر کام چلائے جا رہے ہےں اس ادارے کو فعال بناےا جانا چاہئے پاکستان واٹر کمشنر کی تقرری کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سپرےم کورٹ کی جانب سے دےا مےر بھاشا ڈےمز کی تعمےر کے لئے قائم کےے جانے والے فنڈز کا فےصلہ اچھا ہے لیکن اصل مسئلہ پیسوں کا نہیں سیاسی ہے بڑے ڈےمز بنانے مےں زےادہ وقت لگتا ہے اور سےاسی حکومتےں شارٹ ٹرم منصوبوں پر فوکس کرتی ہیں تاکہ وہ ان کے دور حکومت مےں مکمل ہو جائےں اور اس کا سےاسی فائدہ اٹھاےا جا سکے ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv