تازہ تر ین

صدر ممنون کام نہیں کرتے ،تنخواہ میں اضافے کی ضرورت نہیں ،اپوزیشن ڈٹ گئی

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں حکومت نے صدر مملکت کی تنخواہ تمام وفاقی ملازمین سے زیادہ کرنے کا بل پیش کر دیا، بل کے تحت صدر کی تنخواہ کسی بھی سرکاری عہدیدار کی تنخواہ کی نسبت علامتاً ایک روپیہ زائد ہوگی، اپوزیشن جماعتوں نے صدر کی تنخواہ میں اضافہ کرنے کے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا اور کہا کہ صدر کے پاس نہ کوئی اتھارٹی ہے اور نہ ہی وہ کوئی کام کرتے ہیں، ہم مہنگا ایوان صدر سنبھال رہے ہیں، ورکرز کو تنخواہیں نہیں دے رہے اور صدر کی تنخواہیں بڑھا رہے ہیں ایک اور کالا داغ اپنی حکومت پر مت لگائیں ایوان صدر کا خرچہ اربوں میں ہوتا ہے، اس کے باوجود انہیں تنخواہ چاہئیے تو ہماری تنخواہیں بھی دے دیں، اسمبلی کی مدت ختم ہونے والی ہے یہ بل پہلے لایا جاتا، صدر کی تنخواہ میں اضافہ زیادتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیر کو شیریں مزاری، رشید گوڈیل اور صاحبزادہ طارق اللہ نے صدر کی تنخواہ بڑھانے سے متعلق بل پر بحث کرتے ہوئے کیا۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وزیر پالیمانی امور شیخ آفتاب نے صدر کی تنخواہ، الاﺅنسز اور مراعات ایکٹ، 1975 میں مزید ترمیم کرنے کا بل (صدر کی تنخواہ، الاﺅنسز اور مراعات (ترمیمی) بل 2018 پیش کیا، بل کے تحت حکومت سرکاری جریدے میں اعلان کے ذریعے صدر کی تنخواہ میں اضافہ کرنے کے لئے رہنماءاصول کو مد نظر رکھتے ہوئے جدول چہارم میں ترمیم کرے گی کہ صدر کی اجرت وفاق کے امور کے سلسلے میں کسی بھی سرکاری عہدیدار کی تنخواہ کی نسبت علامتاً ایک روپیہ زائد ہوگی، بل کے تحت صدر کی تنخواہ آٹھ لاکھ چھیالیس ہزار پانچ سو پچاس روپے کی جائے گی، مختلف سیاسی جاعتوں کے ارکان نے بل کی مخالفت کر دی، ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی رشید گوڈیل نے کہا کہ اس ملک کے صدر کی بات ہو رہی ہے، اس سے پہلے اساتذہ کی تنخواہ کی بات ہو رہی تھی، کوئی کمٹمنٹ دینے کو تیار نہیں تھا، صدر کا احترام ہے، ایوان صدر کا خرچہ اربوں میں ہوتا ہے، اس کے باوجود انہیں تنخواہ چاہئیے تو ہماری تنخواہیں بھی دے دیں، میں کچھ جمع کر کے دے دوں گا، ان کی تنخواہ 22 گریڈ کے افسر کے برابر کر دیں، تنخواہوں کے معاملے سیکرٹریز کے برابر کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ پابندی لگا دیں کہ جو رکن اسمبلی بن جائے وہ کاروبار نہیں کر سکتا وہ اپنی زمینیں پانچ سال کےلئے چھوڑ دے، انڈسٹری چھوڑ دیتے تو پانامہ میں نام نہ آتا۔ پاکستان تحریک انصاف کی رکن اسمبلی شیریں مزاری نے کہا کہ کس منہ سے آپ صدر کی تنخواہ میں اضافے کا بل لا رہے ہیں کہ ساڑھے آٹھ لاکھ روپے تنخواہ کر دی جائے، ان کے پاس نہ کوئی اتھارٹی ہے اور نہ ہی وہ کوئی کام کرتے ہیں، ہم مہنگا ایوان صدر سنبھال رہے ہیں، ورکرز کو تنخواہیں نہیں دے رہے اور صدر کی تنخواہیں بڑھا رہے ہیں ایک اور کالا داغ اپنی حکومت پر مت لگائیں۔ جماعت اسلامی کے رہنماءصاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ اسمبلی کی مدت ختم ہونے والی ہے اور یہ بل لایا گیا ہے، یہ بل پہلے لایا جاتا، انہوں نے کوئی درخواست دی ہوگی، صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ صدر کی تنخواہ میں اضافہ زیادتی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv