تازہ تر ین

ظلم کا شکار لوگوں کیلئے سپریم کورٹ میں سیل قائم کر دیا گیا

لاہور(کورٹ رپورٹر)چیف جسٹس ثاقب نثار نے چونیاں پولیس مقابلے کی جوڈیشل تحقیقات کا حکم دے دیا اور سیشن جج قصور کو تحقیقات کرکے 7 اپریل کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے چونیاں میں مبینہ پولیس مقابلے کیس کی سماعت کی۔ پراسیکیوٹرجنرل احتشام قادر اور ایس پی انویسٹی گیشن قصور عدالت میں پیش ہوئے متاثرہ خاتون آمنہ بی بی نے عدالت کو بتایا کہ میرے بیٹے ارسلان کو2017کے دوران پولیس مقابلے میں ماراگیا۔ اعلیٰ حکام کودرخواستیں دیں مگرشنوائی نہیں ہو رہی۔ خاتون نے بتایا کہ انسپکٹرشہادت علی ودیگرکیخلاف درخواستیں دی ہیں،درخواستیں دینے کے باوجود مقدمہ درج نہیں ہورہا۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے چونیاں پولیس مقابلے کی جوڈیشل تحقیقات کا حکم دے دیا اور سیشن جج قصور کو تحقیقات کرکے 7 اپریل کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں بطور چیف جسٹس مطلق العنان نہیں ہوں ،مجھے بھی قانون کے مطابق چلنا ہے،براہ راست ہر کیس میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں گوجرانوالہ میں مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نوجوان کی ہلاکت کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی ، چیف جسٹس ثاقب نثار نے اگلی سماعت پر پولیس مقابلے کے تمام ملزموں کو طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ نے متاثرہ خاتون کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئی جی پنجاب ابوبکر خدا بخش کو بھی معاونت کیلئے طلب کر لیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے گوجرانوالہ میں مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان ہلاکت کیس کی سماعت کی، دوران سماعت متاثرہ خاتون صغریٰ بی بی نے عدالت کو بتایا کہ گھرپرقبضے کیلئے پولیس نے میرا 18 سالہ بیٹا مار ڈالا۔ خاتون کا کہناتھا کہ میرے سامنے بیٹے پر بہیمانہ تشددکیاگیاکمرہ عدالت میں ظلم کی داستان سناتے ہوئے خاتون آبدیدہ ہو گئی۔ صغریٰ بی بی نے کہا کہ پولیس والے بیگم کوٹ میں مجھے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ پراسیکیوٹرجنرل پنجاب شاہ نے واقعہ سے متعلق عدالت کو آگاہ کیاکہ پہلی جوڈیشل انکوائری میں یکطرفہ کارروائی کی گئی اور فیصلہ خاتون کےخلاف کیا گیا۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ دوسری جوڈیشل انکوائری میں فیصلہ خاتون کے حق میں ہوا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگرحق کی بات ہوگی توانصاف ملے گا،انصاف شورڈالنے سے نہیں،حقائق پرملے گا، عدالت نے کیس میں بیرسٹرسلمان صفدرکو وکیل مقرر کر دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثارکی ملزمان کے وکیل کی سرزنش کر دی اور سپریم کورٹ کاوکیل نہ ہونے پردلائل دینے سے روک دیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے خاتون کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت17 اپریل تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر تمام شریک اہلکاروں طلب کر لیا۔ عدالت نے آئی جی پنجاب ابوبکرخدابخش کوبھی معاونت کیلئے طلب کرلیا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv