کراچی (خصوصی رپورٹ) تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ پاکستان کے امیر علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کا منشور ملک میں نظام مصطفی کا نفاذ ہے ۔ زمین و زمان تمہارے لیے ۔ مکین و مکاں تمہارے لیے ۔ پاکستان کس کے لیے بنا ہے ۔ یہ اسلام کے لیے بنا ہے ۔ یہاں نظام مصطفی آنا ہے ۔ فیض آباد دھرنے میں لوگوں کو گولیاں لگیں ، تشدد ہوا لیکن زبان سے کسی نے اف نہیں کیا ۔کراچی میں جن کو گولیاں لگیں ، انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ انہیں گولیاں لگی ہیں ،ان کے ساتھیوں نے انہیں بتایا کہ انہیں گولیاں لگ چکی ہیں لیکن وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن اور رہنما کی پیٹ پر گولی نہیں لگی بلکہ سینے پر گولیاں لگیں لیکن ختم نبوت کے موقف پر ڈٹے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب صرف ایک ہی بات کرنے ہے کہ صرف نظام مصطفی لانا ہے ۔ حضور کے دین کے لیے ہی سب سے بات کرنی ہے ۔ اپنا مال خرچ کرنا ہے اور اپنا وقت صرف کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیکھو دیکھو کون آیا ، محمدﷺ عربی کا دین آیا ۔ انہوں نے کہا کہ اب لٹیرے پریشان ہیں ، جو پیسے لینے والے ہوتے ہیں ، وہ شیل نہیں کھاتے ، وہ کنٹینر پر بیٹھ کر لاہور واپس نہیں آتے ۔ جو محمد ﷺ عربی کے غلام ہوتے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ادھر آ ہم جگر آزماتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی نے دنیا والوں کو بتا دیا کہ کراچی والے لبیک یارسول اللہ کے نعرے لگاتے ہیں ۔ جلسے کے شرکا ایسے نعرے لگائیں کہ کراچی ، خیبرپختونخوا ، کشمیر سمیت ہر جگہ کا گندھ دھل جائے ۔ پاکستان کی ترقی لبیک میں ہے ۔ جب رسول اللہ ﷺ کی بات ہو گی تو لوگ زکو دینے والے ہوں گے لینے والا کوئی نہیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ صرف باتیں کرنے سے بات نہیں بنے گی بلکہ دین کو تخت پر آنے دو۔