تازہ تر ین

مجھے بچاﺅ ۔۔زہری کی اپیل

کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) وزیراعلیٰ بلوچستان کےخلاف تحریک عدم اعتماد آنے میں دو روز رہ گئے۔ حکومت بچانے کیلئے وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ بھی کوئٹہ پہنچ گئے۔ جبکہ ڈپٹی چئیرمین سینٹ عبدالغفور حیدری کی آمد آج متوقع ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد نو جنوری کو اسمبلی اجلاس میں پیش کی جائے گی جس پر رائے شماری 13 جنوری کو ہو گی۔ 65 ارکان پرمشتمل ایوان میں وزیراعلیٰ کو پشتونخوامیپ کے 14 ، نیشنل پارٹی کے 10، ن لیگ کے 6 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ حکومتی اتحاد کے7 ارکان کی پوزیشن غیر واضح ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نواب ثنا اللہ زہری نے حکومت بچانے کے لئے جے یو آئی کو وزارتوں کی پیشکش کی ہے تاہم حکومتی اتحادی اس سے انکاری ہے۔ ادھر ن لیگ کے 7 مسلم لیگ ق کے 4 ارکان ایم ڈبلیو ایم اور نیشنل پارٹی کا ایک رکن حکومت سے پہلے ہی باغی ہے ،ن لیگ کے مزید دو ارکان بغاوت کے لئے تیار بیٹھے ہیں اپوزیشن کے 13 اراکین تحریک عدم اعتماد کی حمایت کرچکے ہیں۔ مخالفین کہتے ہیں کہ اب بلوچستان سے بھی کیوں نکالا کی آوازیں آئیں گی ۔ باغیوں کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے مزید 5 ارکان کی حمایت کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں نوازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عام انتخابات سے قبل بلوچستان اسمبلی شدید بحران کا شکار ہے، ایک جانب وزیراعلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے اور دوسری جانب وزرا اور مشیران نے بھی استعفے جمع کرانا شروع کردیئے ہیں۔ جنوری کو رکن صوبائی اسمبلی میرعبدالدوس بزنجونے سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس وزیراعلی نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی درخواست جمع کرائی تھی جس پر 14 ارکان اسمبلی کے دستخط موجود تھے۔ جب کہ 5 جنوری کو بلوچستان کابینہ کے 2 ارکان راحت جمالی اور عبدالماجد ابڑو نے اپنے استعفے گورنر بلوچستان کو جمع کرا دیئے۔ بلوچستان میں موجودہ صورتحال سے پریشان صوبے کے وزیراعلیٰ ثنااللہ زہری نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے رابطہ کرلیا ہے، ٹیلی فونک رابطے میں بلوچستان حکومت اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف سے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد آئندہ انتخابات میں نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم کو ہدایت کر دی ہے وہ اس معاملے کو دیکھ رے ہیں۔ بعض قوتیں سینٹ الیکشن رکوانے کے لیے سازشوں میں مصروف ہیں بلوچستان میں سیاسی عدم استحکام جمہوری نظام کے خلاف سازش ہے کسی غیر جمہوی رویے کو قبول نہیں کرینگے۔ عوامی مینڈیٹ ہماری اولین ترجیح ہے۔آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد تحریک کے حوالے تعاون کی درخواست کی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ بلوچستان میں نواب ثناءاللہ زہری کی ڈوبتی کشتی بچانے کیلئے ہنگامی طور پر کوئٹہ پہنچ گئے۔ وفاقی وزیرمختلف سیاسی جماعتوںکے قائدین سے ملاقاتیں بھی کرینگے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سرداریعقوب ناصر سے ان کی رہائش گاہ پر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان وبلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل کی ملاقات کا بھی خاطرخواہ نتائج نہ مل سکے۔ عبدالقادر بلوچ نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری سے بھی ملاقات کی اور انہےں اپنی اور وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا ےقےن دلاتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوری اداروں کو جمہوری انداز مےں چلانے کی خواہاں ہے۔ جمہورےت کی بقاءاور ملک کی موجودہ صورتحال کے مطابق ہمےں آپس کے اتحاد و اتفاق کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور کسی بھی اےسے غےر جمہوریا اقدام سے گرےز کےا جائے۔ ذرائع کے مطابق جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ آج جمعیت علماءاسلام کے صوبائی رہنماﺅں اور ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کرینگے ملاقات میں وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد تحریک پر تبادلہ خیال کیاجائےگا۔ بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن وجمعیت علماءاسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ جمعیت علماءاسلام کا تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے تحریک عدم اعتماد سے جمہوریت کو کوئی نقصان نہیں ہو گا۔ تحریک عدم اعتماد ایک جمہوری اور قومی حق ہے اور جمعیت علماءاسلام جمہوریت کے خلاف نہیں ہے حکومت میں شامل پشتون بلوچ قوم پرستوں نے اپوزیشن اراکین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا اور جاری اسکیمات کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا تھا حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے250 ارب روپ لیپس ہو گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ” آن لائن“ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا کام ہے اور جمہوریت کا تقاضا یہی ہے کہ حکومت جو غلط کام کریں اپوزیشن ان کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے موجودہ حکومت انتہائی کرپٹ زدہ حکومت ہے۔ تحریک عدم اعتماد نواب ثناءاللہ زہری کی شخصیت کے خلاف نہیں بلکہ حکومت کے خلاف ہے قوم پرستوں نے اقتدار میں آکر صوبے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا اور متعصبانہ رویہ اختیار کر کے اپوزیشن کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا اصل میں تحریک عدم اعتماد حاصل بزنجو اور پشتونخوامیپ کے خلاف ہے کیونکہ دونوں قوم پرستوں نے اقتدار میں آکر اپوزیشن کو دیوار سے لگایا اور صوبے کے تاریخ میں سب سے بد ترین اور کرپٹ زدہ گورنمنٹ موجودہ حکومت ہے ہر سال اربوں روپے لیپس ہو گئے۔ موجودہ حکومت نے صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی بجائے پسماندگی کی طرف دھکیل دیا اب تک پانچ سال کے دوران250 ارب روپے لیپس ہوئے ہیں قوم پرستوں نے نواب ثناءاللہ کو یر غمال بنایا اور تمام فنڈز صرف چند حلقوں میں خرچ کئے گئے آج جن لو گوں نے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے ان کو بھی فنڈز نہیں دیا گیا انہوں نے کہا کہ آج جو نواب ثناءاللہ زہری کے خلاف اپوزیشن اور حکومتی اراکین خلاف ہے یہ ان قو م پرستوں کی متعصبانہ رویہ کی وجہ سے تمام تر صورتحال بنی ہے۔ مولانا عبدالواسع نے کہا کہ حکومتی اراکین نے تحریک عدم اعتماد ہمارے دروازے پر لایا ہے اگر اپوزیشن تحریک عدم اعتما دکی حمایت نہ کرے تو اور کیا کریں اپوزیشن کا یہ ہے کہ وہ حکومت کے خلاف کوئی تحریک چلے تو بھر پور ساتھ دیں لہٰذا جمعیت علماءاسلام اور اپوزیشن جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کا پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں اور ہم اس تحریک کی مکمل حمایت کر تے ہیں وزیراعظم کو اخلاقی طور پر مولانا فضل الرحمان کو پریشان نہ کریں کیونکہ مسلم لیگ کی چھتری کی خاطر قوم پرستوں نے اپوزیشن کے خلاف متعصبانہ رویہ رکھا ہمارے حلقوں میں جاری اسکیمات کو مکمل ختم کر دیئے گئے یہ ہمارے گھر کے منصوبے نہیں تھے بلکہ بلوچستان کے منصوبے تھے۔ سابق وزیراعظم نے ساڑھے چار سال کے دوران کوئٹہ کے کئی دورے کئے مگر اپوزیشن جماعتوں سے ملاقات تک نہیں کی تو اب ہم کسی بھی صورت ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کی ہی رکن صوبائی اسمبلی عبدالرحمان کھیتران کو بلا وجہ مقدمات میں پسایا گیا ہے یہ جمہوری لوگ ہے حکومت کی اسی صورت وشکل نہیں رہے کہ حکومت کی حمایت کریں۔ حکومتی ارکان کی طرف سے اٹھا ہے اس میں اپوزیشن کا کوئی قصور نہیں جمعیت علماءاسلام کا تحریک عدم اعتماد کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے جمہوریت کو کوئی نقصان نہیں ہورہا ایک جمہوری اور آئینی حق ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv