تازہ تر ین

زہریلہ دودھ تیار کرنیوالی فیکٹریوں کے متعلق دل دہلا دینے والے انکشافات۔

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب میں زہریلا دودھ بنانے کی دو ہزارسے زائد چھوٹی بڑی فیکٹریاں جن میں تین سو سے زائد فیکٹریاں معروف قومی و بین الاقوامی برانڈز کے دودھ جعلی طریقوں سے بنا کر فروخت کر رہی ہیں جبکہ صرف لاہور شہر کے اندر 452 فیکٹریاں موجود ہیں جو زہریلا دودھ بنا رہی ہیں۔ زہریلے دودھ کے حوالے سے چیف جسٹس کے سخت ترین ریمارکس کےبعد اس حوالے سے بننے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے اندر دو ہزارسے زائد ایسی فیکٹریاں موجود ہیں جو مختلف ناموں سے ڈبوں میں خشک دودھ تیار کرکے فروخت کر رہی ہیں جبکہ کھلا دودھ فروخت کرنے والی ڈیریز کی تعداد میں اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت دیگر اضلاع میں ڈبوں میں پیک دودھ کی تیاری بڑی فیکٹریوں کے علاوہ گھروں کے اندر بنی ہوئی چھوٹی فیکٹریوں میں بھی ہوتی ہیں جبکہ متعلقہ محکمے اور مقامی پولیس سب اپنا حصہ وصول کرتے ہیں۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اس وقت بہت سی فیکٹریاں تو معروف ترین برانڈز کے ناموں سے جعلی اور زہریلا دودھ بنا کر مختلف سٹوروں پر فروخت کر رہی ہیں اور ان مختلف بڑے سٹورز پر ان دودھ کے ڈبوں کو جو معروف ترین برانڈز ہیں ان کو انتہائی سستے داموں دیاجاتا ہے جو آگے مہنگے داموں فروخت کرکے بھاری منافع کی خاطر موت بیچتے ہیں جبکہ اس زہریلے خشک دودھ کو جہاں بڑے سٹوروں پر فروخت کیا جا رہا ہے وہی پر معروف ترین ہوٹلوں، درمیانے درجے کے ہوٹلوں میں چائے کیلئے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ معروف بیکریوں اور مٹھائی کی دکانوں میں بھی ڈیری دودھ کی بجائے غیر معیاری خشک دودھ کو پانی میں ڈال کر استعمال کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اندرون لوہاری مارکیٹ، شاہ عالم میں تھوک کے حساب سے اس دودھ کی فروخت ہو رہی ہے جبکہ اسی فیصد تعلیمی اداروں کے اندر یہی زہریلا خشک دودھ فروخت کیا جا رہا ہے۔ تعلیمی اداروں کے اندر یہ خشک دودھ چائے میں استعمال کیا جاتا ہے چھوٹی بڑی آئس کریم فیکٹریاں بھی اسی دودھ کو استعمال کر رہی ہیں۔ سرکاری دفاتر اور ہسپتالوں کے اندر بھی سرکاری کھاتے سے اس زہریلے خشک دودھ کو سستے داموں خرید کر زیادہ ریٹ لکھ کر پیسے کمائے جاتے ہیں اور پھر اس دودھ کو کسی معروف برانڈ کے دودھ کے نام سے استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس زہریلے دودھ کے خلاف ہدایات کے باوجود اس وقت لاہور سمیت پنجاب بھر میں نوے فیصد سٹوروں اور ہوٹلوں میں یہی دودھ استعمال کیا جا رہا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv