تازہ تر ین

1947سے2018 تک کب پاک امریکہ تعلقات خراب ہوئے؟

لاہور (نیا اخبار رپورٹ)پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات پاکستان بننے کے دو ماہ بعد ہی قائم ہوگئے تھے لیکن دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کئی بار خراب ہوئے،امریکا نے پاکستانی امداد روک کر حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی اور سی آئی اے کیلئے کام
کرکے ایبٹ آباد آپریشن میں کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا،واشنگٹن 1998ءمیں جوہری تجربات،1999ءمیں نواز شریف کو اقتدار سے ہٹانے پر امریکا بھی خوش نہیں تھا، اس کے علاوہ پاک افغان سرحد پر سلالہ چیک پوسٹ حملے پر دونوں ملکوں میں تناﺅ بڑھا،تفصیلات کے مطابق امریکا ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے پاکستان بننے کے بعد اس سے سفارتی تعلقات قائم کیے،20 اکتوبر 1947 ءکو 2 ماہ اور6 روز بعد ہی پاکستان اور امریکاکے تعلقات قائم ہوئے گزشتہ 7 دہائیوں میں دونوں ملکوں کے کئی بار تعلقات میں تناﺅ آیا ،ریسرچ کے مطابق امریکا نے پاکستان کو انسداد دہشتگردی اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں کیلئے 70 ارب ڈالرز دیئے،یہ رقم پاکستان کو وقتاً فوقتاًدی گئی اور کئی مقامات پر امریکی امداد روکی بھی گئی،ریسرچ کے مطابق 1972ءمیں رچرڈ نکسن کے چین کے دور ے کے موقع پر پاکستان نے اہم کردار ادا کیا،1979 ءمیں پاکستان کے جوہری پروگرام پر امریکا نے تحفظات کا اظہار کیا،1990 ءمیں امریکی صدر نے کانگریس میں کہا کہ پاکستان کے پاس نیو کلیئر ہتھیار نہیں ہیں اور ان کا یہ بیان مثبت رہا لیکن جب پاکستان نے 28 مئی 1998 ءکو نیوکلیئر تجربات کیے تو امریکا ایک بار پھر ناراض ہوگیا ،1999ءمیں جنرل مشرف کے نوازشریف کو اقتدار سے ہٹانے پر بھی امریکا خوش نہیں تھا، حالیہ برسوں میں 27 جنوری 2011 ءکو سی آئی اے کنٹریکٹرریمنڈ ڈیوس کی لاہور میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ،2 مئی 2011 ءکو اسامہ کیخلاف ایبٹ آباد آپریشن کے واقعے پر بھی دونوں ملکوں کے تعلقات میں کشیدگی ہوگئی،اسی طرح سال 2011 ءمیں ہی 26 نومبر کو پاک افغان سرحد پر سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کا واقعہ پیش آیا جس میں 28 پاکستانی فوجی شہید ہوئے۔دونوں ملکوں کےدرمیان تعلقات میں مزید تناﺅ بڑھ گیا۔اس کے بعد امریکی انتظامیہ نے ایبٹ آباد میں سی آئی آپریشن کے کردار ڈا کٹر شکیل آفریدی کی رہائی کامطالبہ کردیا ،فروری 2015 ءمیں امریکی محکمہ خارجہ نے 2016 ءکے عالمی بجٹ میں سے تقریباً900 ملین ڈالرز پاکستان کیلئے دینے کا کہا جس میں سے 500 ملین ڈالرز انسداد دہشتگردی کیلئے تھے۔ اس کے بعد مئی 2016 ءمیں امریکی کانگریس نے ایف -16ڈیل کیلئے ایک ہفتہ قبل امداد روک کر پاکستان پر حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی کیلئے دباﺅ ڈالا ،پھر مئی 2016 ءمیں ہی ایک بار پھر پاکستان پر ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کیلئے دباﺅ کی بات ہوئی ، امریکی صدر ٹرمپ اس وقت سپر پاور کی صدارت کیلئے انتخابی امیدوار تھے،اس وقت کے پاکستانی وزیر داخلہ چودھر ی نثار نے ٹرمپ کو اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان امریکی کالونی نہیں ہے اور ڈاکٹر شکیل کا فیصلہ پاکستان کریگا ،اس کے بعد امریکا نے جماع الدعوةکے امیر حافظ سعید کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالرز مقرر کردی ،امریکی سیکرٹری ویندے نے بھارت دورے کے موقع پر کہا کہ حافظ سعید اور عبدالرحمن مکی کے سر کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔امریکا اور بھارت نے 26 نومبر 2008 ءکو ممبئی حملوں کا الزام حافظ سعید پر لگایا،سال 2014 ءاور 2015 ءمیں پاکستان اور امریکا میں ڈرون حملوں پر بات کی گئی اور امریکا نے پاکستان کوانتہائی مطلوب دہشتگردملا فضل اللہ پر ڈرون حملہ کیا جس میں وہ بچ گیا ،پاکستان میں امریکی نمائندوں اور سفارتخانوں پر حملوں کے بھی واقعات پیش آئے ،نومبر 1979 ءمیں ایسی اطلاعات سامنے ا ٓئیں کہ امریکا مسجد حرام میں قبضے میں ملوث ہے جس کے بعد ایک مشتعل ہجوم نے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے پر آگ لگادی اور جانی نقصان ہوا،سال 1989ءمیں اسلام آباد میں امریکی مرکز پر حملہ ہوا اور اس میں 6 پاکستانی جاں بحق ہوئے۔مارچ 1995 ءمیں کراچی میں ایک حملہ ہو جس کے نتیجے میں 2 امریکی ملازمین ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔نومبر 1997 ءمیں 4 امریکی بزنس مین کراچی میں قتل ہوئے ،مارچ 2002 ءمیں اسلام آباد کے ایک چرچ میں ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں امریکی سفارتخانے کے 2 اہلکار ہلاک ہوئے ۔مئی 2002 ءمیں امریکی سفارتخانے پر دہشتگردوں کا ایک حملہ ناکام ہوا ،اس کے بعد بھی دونوں ملکوں کے تعلقات خراب ہوگئے ،نومبر 2005ءمیں کراچی میں امریکی اور دیگر بزنسس کے قریب ایک بم حملہ ہوا جس میں 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔2 مارچ 2006ءکو دھماکا خیز مواد سے بھری کار کا خودکش دھماکہ ہوا جس میں امریکی وزارت خارجہ کے ایک افسر کو نشانہ بنایا گیا ،کراچی میں ہونے والے اس حملے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ 52 دیگر زخمی ہوئے تھے،ستمبر 2008 ءمیں دھماکا خیز مواد سے بھرے ٹرک سے میریٹ ہوٹل اسلام آباد پر حملہ کیا گیا اس حملے میں امریکی سفارتخانے کا ایک اہلکار ہلاک ہوا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv