تازہ تر ین

سینٹ انتخابات کو خطرہ ،حکومت پریشان

لاہور (خصوصی رپورٹ) بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد ملک میں سیاسی بحران سنگین ہو گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے گروپ کے پاس بلوچستان کی حکومت میں شامل تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کے 37ارکان اسمبلی کے استعفے موجود ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے ووٹنگ سے قبل ہی مسلم لیگ (ن)‘ نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے نصف سے زائد ارکان سپیکر بلوچستان اسمبلی کو پارلیمانی لیڈر کی تبدیلی کیلئے ریکوزیشن دے سکتے ہیں۔ بلوچستان اسمبلی میں سادہ اکثریت کیلئے 33ارکان درکار ہیں جبکہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 37ارکان کے استعفے موجود ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ باغی ارکان حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ پارلیمانی سربراہوں کی تبدیلی بھی چاہتے ہیں اور اپنی جماعتوں میں اکثریت کے بل بوتے پر سپیکر کو درخواست دے کر پارلیمانی پارٹی کے سربراہ تبدیل کر سکتے ہیں۔ بلوچستان اسمبلی شدید آئینی اور سیاسی بحران کا شکار نظر آتی ہے‘ اگر ڈیفیکشن کلاز کی زد میں آ کر ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو اتنی بڑی تعداد میں بلوچستان جیسے صوبہ میں ضمنی الیکشن کرانا ممکن نہ ہو گا اور کسی بھی بحرانی کیفیت میں اسمبلی تحلیل کرنے کے سوا کوئی اور آپشن نہیں رہے گا۔ اگر بلوچستان اسمبلی تحلیل ہوتی ہے تو سینٹ کا الیکٹورل کالج مکمل نہیں ہو گا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv