تازہ تر ین

سپیکر کو اسمبلیاں ،قوم کو پورا سسٹم ہی جاتا دکھائی دے رہا ہے :ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار نے کہا ہے کہ ایاز صادق صاحب کو اسمبلیاں جاتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں جبکہ قوم کو تو پورا سسٹم ہی جاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ ایاز صادق تو آخری شخص ہونے چاہئے تھے جو یہ کہنا کہ اسمبلیاں مدت پوری کرتی دکھائی نہیں دیتی۔ ضرور انہیں میڈیکل چیک اپ کی ضرورت ہے۔ مخالفین تو ایسا کہہ سکتے ہیں لیکن شاید یہ واحد حکومت ہو جو خود ایسا کہہ رہی ہے وزیراعظم میں اگر ہمت ہو تو سب سے پہلے اس اسپیکر کو ہٹائیں یہ تو پانچ منٹ کا کام ہے۔ عدم اعتماد لائی جا سکتی ہے اور آئینی طریقے سے دوسرا اسپیکر لایا جا سکتا ہے۔ اب اخبارات میں بھی بحث شروع ہو گئی ہے ایک خبر یہ عام ہو گئی ہے کہ نگران حکومت لمبے عرصے کے لئے قائم کی جائے۔ دوسری افواہ یہ ہے کہ جمہوری سسٹم کا اَخیر ہو چکا۔ اسمبلی تحلیل کرنے کے دو طریقے ہوتے ہیں ایک تو وزیراعظم اسمبلی توڑ سکتا ہے دوسرے فوج گھر بھیج سکتی ہے۔ سب سے زیادہ شاہد خاقان عباسی کی پوزیشن خراب ہوئی ہے۔ وہ لندن بیٹھے ہوئے ہیں اور ان کے اسپیکر نے یہاں یہ اعلان کر دیا ہے کہ اسمبلیاں جلتی دکھائی نہیں دیتیں۔ ملک میں بادشاہت ہے۔ شہباز شریف کا او آئی سی میں جانے کا مقصد بنتا ہے مسلم لیگ (ن) کی ساری قیادت لندن میں جمع ہے۔ سابق وزیراعظم موجودہ وزیراعظم میاں شہباز شریف، خواجہ آصف اور دیگر اہم قیادت وہاں موجود ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے اگر تحریک انصاف کے عمران خان یا جہانگیر ترین کی نااہلی کا بھی فیصلہ آیا تو پاکستان میں ایک بڑا سیاسی بھونچال آ جائے گا۔ اندازہ یہ ہے کہ ان دونوں میں سے ایک نااہل ہو جائے گا۔ تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسپیکر صاحب کو ایسا بیان نہیں دینا چاہئے تھا۔ اس سے شکوک شبہات بڑھ گئے ہیں تحریک انصاف کو پہلے سے کہہ رہی ہے کہ حکومت کہیں دکھائی نہیں دیتی۔ جو فیصلے شاہد خاقان نے کرنے ہوتے ہیں وہ نوازشریف کرتے ہیں تمام وزراءخواجہ آصف کو رپورٹ کرتے ہیں۔ میاں شہباز شریف او آئی سی کانفرنس میں شریک ہو کر انہوں نے لندن جانا تھا۔ لندن میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت جمع ہوئی ہے لگتا ہے کوئی اہم فیصلہ کرنے جا رہے ہیں تمام قیادت وہاں سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے۔ پی پی پی کے اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف اور شہباز شریف بھائی ہونے کے ساتھ ساتھ کاروباری پارٹنر بھی ہیں، اس مقصد کے تحت شہباز شریف چین کے ہر دورے پر موجود تھے۔ اب شاہد خاقان عباسی انہیں لے کر ترکی سے لندن پہنچے ہیں۔ اگر یہ کوئی آفیشل معاملہ ہوتا تو باقی وزرائے اعلیٰ بھی ان کے ساتھ ہوتے۔ شہباز شریف کا مقصد لندن جانا تھا۔ ترکی میں تو واجبی سی تقریر کرنے کے بعد وہ لندن روانہ ہو گئے۔ ویڈیو سے ظاہر ہے کہ شاہد خاقان سے زیادہ شہباز شریف کی اہمیت ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی، اسمبلی تحلیل نہیں کر سکتا یہ استحقاق صرف وزیراعظم کا ہے شاید ایاز صادق نے ”ڈیلی بریٹلی“ ایسا بیان دے دیا ہے۔ اسمبلیاں کہیں نہیں جا رہی۔ یہ اپنی مدت پوری کریں گی۔ وہ حکومت جس کے انڈر میں سارے ادارے ہیں۔ چاروں صوبوں میں اور آزاد کشمیر میں بھی ان کی حکومت ہے۔ یہ تو خود ہی حکومت اور خود ہی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کے خلاف کون سازش کر سکتا ہے۔ اسمبلیوں کا جانا ان کے اپنے مفاد میں بھی نہیں۔ شاید وہ خود کو مظلوم ثابت کرنا چاہتے ہیں یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ پانامہ اور اقامہ کے بہانے ہمارے ساتھ کیا کیا جا رہا ہے۔ اقامہ تو پانامہ سے زیادہ اہم ہے۔ ہمارا وزیراعظم کسی اور ملک کا ملازم ہو۔ ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ وفاداری کا حلف یہاں لیا ہوا ہو اور ملازمت کسی اور کی کررہا ہو۔ اسحاق ڈار کی جانب سے غلط اور جھوٹا میڈیکل سرٹیفکیٹ داخل کیا گیا ہے۔ سیاست میں قانون سے آگے بڑھ کر اخلاقیات بھی ہوتی ہیں۔ قوم کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولنا مناسب نہیں ہے۔ نمائندہ لندن، وجاہت علی خان نے کہا ہے کہ اس وقت لندن میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت سر جوڑے بیٹھی ہے۔ یہاں یہ پیشنگوئی کی جا رہی ہے۔ اسمبلی توڑنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے اور یہ چاہتے ہیں کہ ہم خود ہی الیکشن کی تاریخ دے دیں۔ میاں نوازشریف نے اس تجویزکو رد کر دیا ہے۔ ہمارے سوال پر میاں نوازشریف نے ایاز صادق کے بیان پر نہ ہاں کی نہ ناں کی۔ میاں صاحب تو ٹال مٹول کر کے چلے گئے۔ لیکن شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسمبلیاں ہر صورت جولائی میں تحلیل کی جائیں گی۔ ایاز صادق کے بارے انہوں نے کہا ہے کہ ”انہوں نے خدشے کا اظہار کیا ہے“ اسحق ڈار کو سنا ہے کہ علاج کے لئے امریکہ بھیجا جا رہا ہے۔ جتنے لوگ پاکستان سے یہاں علاج کے لئے آتے ہیں آج تک ہم میں سے کسی نے ان کو ڈاکٹر کے پاس نہیں دیکھا۔ صرف بیانات دے دیئے جاتے ہیں کہ علاج ہو رہا ہے۔ یہ لوگ عام ہسپتال میں نہیں جاتے۔ پرائیویٹ ہسپتال میں چیلنگ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ گنگا رام اور میوہسپتال جیسا ماحول نہیں ہوتا۔ یہاں تو چڑیا بھی پَر نہیں مار سکتی اور کوئی دوست بھی آ کر اندر سے نہیں بتاتا کہ ہو گیا رہا ہے۔ ہم نے اسحاق ڈار کو نوازشریف کے بیٹے کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا وہ بیمار نہیں دکھائی دے رہے تھے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv