تازہ تر ین
asif zardari with tahir ul qadri

شہباز، رانا ثنائ کا استعفیٰ ورنہ تحریک

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) آصف زرداری اور طاہرالقادری کی مشترکہ پریس کانفرنس ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر پیپلزپارٹی عوامی تحریک کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ باقر نجفی رپورٹ نے شہباز شریف کو قاتل قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاﺅن میں قتل عام ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا اور رپورٹ کے مطابق پولیس کو اختیار دیا گیا کہ وہ ٹارگٹ پورا کرے۔ وفاقی حکومت نے آئی جی پنجاب کو تبدیل کیا جس میں نواز شریف بھی شامل تھے اور سب کچھ رانا ثناءاللہ کی سربراہی میں ہوا۔ ڈی سی اوز کو ایک دن قبل تبدیل کرنا خون کی ہولی کھیلنے کا منصوبہ تھا انسان جھوٹ بول سکتے ہیں لیکن حالات نہیں۔ پولیس افسر یہ تک بتانے کو تیار نہیں کہ گولی کس کے کہنے پر چلائی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے سابق صدر آصف علی زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کو بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت حکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ امریکہ کا یہ فیصلہ بہت ساری مشکلات پیدا کرے گا اس سے قیام امن میں مشکلات آئیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے اس فیصلے سے انہوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں میں ہتھیار دے دیا ہے اس سے پوری انسانیت بری طرح متاثر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس موقع پر فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں مغربی ممالک سمیت بہت سارے ملکوں نے امریکہ کے اس فیصلے کو مسترد کیا ہے اور مذمت کی ہے جبکہ عالم اسلام نے بھی اس کی سخت مذمت کی ہے۔ ہم بھی ٹرمپ کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ یہاں تک کے روم سے پوپ فرانس نے بھی اسے مسترد کیا ہے۔ امریکہ اس فیصلے سے عالمی برادری میں تنہائی کا شکار ہو جائے گا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہماری جماعت سانحہ ماڈل ٹاﺅن سے آنکھیں نہیں موڑ سکتی ہم پہلے دن کے ساتھ شہداءکے ساتھ کھڑے ہیں۔ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کے بعد ہم شہباز شریف کو برداشت نہیں کریں گے ان کے خلاف لڑیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب فوری طور پر استعفیٰ دیں اور عدالت میں پیش ہوں عدالت انہیں ضمانت دے یا نہ دے اس کے بعد کا لائحہ عمل بعد میں طے کریں گے۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن ظلم کی ایک بدترین مثال ہے اب ہم شہباز شریف کو مزید برداشت نہیں کریں گے اور ان کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے بعد میرا خیال نہیں ہے کہ انہیں پنجاب میں ہتھکڑیوں لگ سکتی ہیں لیکن میرا یقین ہے کہ انہیں سزا ضرور ملے گی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پہلے دن سے ہی پیپلزپارٹی کے قائدین اس سانحے میں ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے رہے، جنازوں میں شریک رہے، شانہ بشانہ ساتھ رہ کر مظلوموں کی ڈھارس بندھائی۔ انہوں نے کہا کہ نجفی رپورٹ میں وزیراعلی کو واضح طور پر قاتل بتایا گیا ہے، اس رپورٹ پر صفحہ 65 سے معاملات شروع ہوتے ہیں جس میں کہا گیا کہ یہ مفروضہ غلط ہے کہ فورس یہاں رکاوٹیں ہٹانے آئی تھی، بیرئیر کوئی مسئلہ نہیں تھا، وزیراعلی کی زیر صدارت ایک اجلاس میں نجفی رپورٹ اور میرا معاملہ زیر بحث آیا، نواز شریف کی حکومت کو بدلنے کے لیے میری جدوجہد تھی جسے سبوتاژ کرنے کے لیے سانحہ ماڈل ٹان کیا گیا، اجلاس کے تمام شرکا کو علم تھا کہ رکاوٹیں کوئی مسئلہ نہیں لیکن اس کے باوجود اتنی نفری بھیجی گئی جس کامقصد بیرئیر ہٹانا نہیں لاشیں گرانا تھا۔
سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ خفیہ اور ظاہری طور پر یہ حکم دیا گیا کہ جتنی لاشیں گرائی جاسکیں گرائیں مگر یہ لوگ اپنے مقاصد میں کامیاب نہ ہوسکیں، یہ حکم وزیراعلی نے دیا جو رپورٹ میں درج ہے، یہ رپورٹ بالکل درست ہے جس نے قاتلوں کی صاف نشاندہی کردی ہے، پولیس افسران کو وفاقی حکومت نے یہاں ٹرانسفر کیا، خون کی ہولی کھیلنے کا منصوبہ وفاقی حکومت نے بنایا، یہ کہنا غلط ہے کہ اس قتل کا کوئی ذمہ دار نہیں، رپورٹ میں واضح لکھا ہے کہ قتل عام کے ذمہ دار وزیراعلی پنجاب اور ان کے ساتھی ہیں۔طاہرالقادری نے کہا کہ پولیس افسران یہ بتانے کے لیے تیار نہیں کہ انہوں نے کس کے حکم پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کی، رپورٹ میں جسٹس نجفی نے کہا ہے کہ جو شخص یہ رپورٹ پڑھے گا وہ خود ہی تعین کرلے گا کہ قاتل کون ہے، وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے نواز شریف کے ایما پر قتل عام کا حکم دیا اور رانا ثنا اللہ اس آپریشن کے انچارج تھے، ان دونوں کے وارنٹ نکالے جائیں، انہیں گرفتار کرکے کارروائی کی جائے ، جو قانون ان کے ساتھ کرے گا وہ ہمیں منظور ہوگا۔ سابق صدر آصف زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کا وفد عوامی تحریک کے سیکریٹریٹ پہنچا۔ وفد میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ، قمر الزمان کائرہ اور ڈاکٹر قیوم سومرو شامل تھے۔ دونوں جماعتوں کے چوٹی کے رہنما اجلاس میں شریک ہوئے۔ عوامی تحریک کے وفد کی قیادت ڈاکٹر طاہر القادری نے کی۔ ان کے ساتھ خرم نواز گنڈا پور اور ڈاکٹر حسن محی الدین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ آصف علی زرداری کے اعزاز میں عشائیہ کے لئے بریانی، قورمہ اور زردہ کی دیگیں بھی ان کی آمد سے قبل ہی عوامی تحریک کے مرکز پہنچ گئی تھیں جہاں انہوں نے مذاکرات کے بعد پرتکلف ضیافت کا بھی لطف اٹھایا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ فلسطینی کاز کیلئے پیپلز پارٹی نے ہر جگہ آواز بلند کی، یورپی یونین نے بھی امریکی فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔ سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ سانحہ ماڈل ٹان کے ذمہ دار شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ مستعفی ہوں۔ جمہوریت وہ نہیں جو نواز اور شہباز چلا رہے ہیں، اداروں سے نہیں، شریفوں سے لڑیں گے۔ سابق صدر نے شکوہ کیا کہ 6، 6 ماہ تک مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس نہیں ہوتے اور پاکستان پر 56 ارب ڈالر کے قرضوں کا بوجھ بھی ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی اور طاقت کو دعوت نہیں دے رہے، حکمرن خود آئین کو توڑ رہے ہیں، ہمیشہ سیاسی بصیرت کی بات کرتا ہوں، ملک میں تبدیلی کا واحد طریقہ ووٹ ہی ہے۔ آصف زرداری نے طاہر القادری کے ساتھ سیاسی اتحاد سے متعلق بھی اشارہ دے دیا۔ استعفوں کے سوال پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہر چیز پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے جمہویت کیلئے کام کیا کبھی مغل بادشاہوں کیلئے کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر طاہرالقادری نے کنٹینر بلایا تو بھی آ جاﺅں گا۔ سانحہ ماڈل ٹان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے علامہ طاہر القادری نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی چیئرمین شپ میں سارا منصوبہ مکمل ہوا، لاشیں گرانے کے بعد شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں ڈس انگیجمنٹ کی بات نہیں کی تھی، رپورٹ نے قاتلوں کی نشاندہی کر دی ہے، 2 روز قبل مشتاق سکھیرا کو آئی جی پنجاب لگایا گیا، نواز شریف ہیڈ آف گورنمنٹ کے طور پر ملوث تھے۔ طاہر القادری نے یہ بھی کہا کہ ڈی سی او کو ایک دن پہلے تبدیل کرنا خون کی ہولی کھیلنے کے لئے تھا، قتل عام کا سارا منصوبہ رانا ثنا کو سونپا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انسان جھوٹ بول سکتے ہیں لیکن حالات اور واقعات نہیں، پولیس افسروں کے بیانات میں مطابقت نہیں ہے، ماڈل ٹان کے قاتلوں کو استعفی دینا چاہئے، اگر وہ استعفی نہیں دیں گے تو انصاف لینے کیلئے پرامن طریقے سے ہر قدم اٹھائیں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv