تازہ تر ین

والدین نے سسرا ل سے بیٹی ا غوا کر کے حمل ضائع کر ا دیا

فےصل آباد(رپورٹ:یونس چوہدری) پسند کی شادی کا بھیانک انجام“ والدین نے سسرالیوں کے گھر ے زبردستی اٹھا کر اپنی تین ماہ کی حاملہ بیٹی کا ابارشن کروا ڈالا۔ بیٹی کے سسر، خاوند اور دیور کے خلاف اغوا اور حرام کاری کے الزام میں مقدمہ درج کروا دیا۔ پولیس نے لڑکی کے سسر اور دیور کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا جبکہ والدین نے بیٹی کے خاوند پر مختلف تھانوں میں مزید دو مقدمات درج کروا دیئے۔ اس کے بھائی کو گھر سے اغوا کر کے لے گئے۔ اس کو چھت کے گاڈر سے الٹا لٹکا کر منہ پر مرچیں باندھ کر بےہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ موٹر سائیکل اور رجسٹریشن بک چھین لی گئی جبکہ اپنے ماموں زاد کزن سے پسند کی شادی کرنےوالے نوجوان کا کہنا ہے کہ میرے سسرالی میرے اور اہل خانہ پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔ ہمارا جینا دو بھر کر دیا ہے اور بیٹی کو طلاق نہ دینے کی صورت میں مزید مقدمات میںپھنسوانے اور مجھے وکیل سمیت قتل کر دینے کی سسرالی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ یہ بات چک نمبر 561آبادی نمبر 3بخاری کورٹ جڑانوالہ کے رہائشی 27سالہ عمران نے ”خبریں“ کو بتائی۔ اس نے بتایا کہ میں نے اور منصور آباد کے علاقہ ملک پور سردا کالونی کی رہائشی ماموں زاد کزن 22سالہ ارم نے دسمبر 2016میںپسند کی شادی کی تھی۔ کورٹ میں جا کر شریعت محمدی کے تحت نکاح کیا۔ شادی کے بعد میرے سسرالی میرے اور میری بیوی سمیت میرے اہل خانہ کی جان کے دشمن بن گئے۔ میرے سمیت میرے والد صدیق، بھائی لطیف کے خلاف تھانہ منصور آباد میں اغوا اور زنا کے الزام میں مقدمہ درج کروا کر والد اور بھائی کو گرفتار کروا کر جیل بھجوا دیا دونوں چالیس دن جیل میں رہے اور میری بیوی کے بیانات پر مقدمہ خارج ہو گیا تو میرے والد اور بھائی کو رہائی ملی۔ جس کے میرے سسر مولوی مشتاق نے اپنے ساتھی احمد کمال بٹ کے ہمراہ تھانہ کوتوالی میں دھمکیوں اور تھانہ صدر فیصل آباد میں چوری کے الزام میں میرے خلاف مقدمہ درج کروا دیا اور میرے بھائی رحمان کو میرا سسر مشتاق، سالے امتیاز، اشتیاق اپنے ساتھیوں صاحب عرف صاحبا کے ہمراہ گھر سے زبردستی اٹھاکر لے گئے اور لےجا کر اسے چھت کے گاڈر سے لٹکا کر اس کے منہ پر مرچیں باندھ کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ میڈیکو لیگل میں تشدد ثابت اور مقدمہ درج ہونے کے خوف سے مجھے صلح کی پیشکش کی اور چھینی موٹر سائیکل ایف ایس بی 273اور رجسٹریشن بک واپس دینے کا وعدہ کیا مگر بعد ازاں وعدے سے منحرف ہو گئے اور میری تین ماہ کی حاملہ بیوی ارم کو اٹھا کر لے گئے اور اس کا حمل ضائع کر وا دیا۔ میری بیوی ان کی تحویل میں ہے۔ اس سے من مرضی کے بیانات دلوائے جا رہے ہیں۔ حالانکہ اس سے قبل میری بیوی ارم میرے حق میں بیانات ریکارڈ کروا چکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اس نے بتایا کہ شادی کے بعد میرے سسرالیوں نے تقریباً سات ماہ بعد 22جون 2016کو اغوا کیا تھا اور اب میں انصاف فراہمی کےلئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے اس امر پر سسرالیوں کے ظلم و ستم کا شکار نوجوان عمران نے وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف جسٹس صاحبان، آئی جی پنجاب، آر پی او اور سی پی او فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ نوٹس لےکر انصاف فراہم اور سسرال والوں کے ظلم و ستم سے مجھے اور میرے اہل خانہ کو بچایا جائے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv