تازہ تر ین
parlimant

ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومتی ارکان قومی اسمبلی کا حیرت انگیز اقدام

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر ریاض حسین پیر زادہ نے کہا ہے کہ 37 اراکین پارلیمنٹ کے نام کے حوالے سے ایک خط انٹیلی جنس ادارے کی جانب سے سامنے آیا ہے ¾معاملے پر ہمیں دھمکیاں آرہی ہیں ¾ہم رپورٹ بنانے والوںاورمیڈیا سے نہیں لڑ سکتے ¾ وزیراعظم کو اس معاملے پر انکوائری کرنی چاہیے جبکہ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کے کالعدم تنظیموں سے روابط کے حوالے سے سامنے آنے والے بوگس خط پر کابینہ نے سخت نوٹس لیا ہے‘ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی سمیت دیگر نے اس معاملے پر پیمرا میں الگ الگ شکایات درج کرائی ہیں‘ پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹس اس معاملے کی سماعت کر رہا ہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کے نکتہ اعتراض کے جواب میں وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ میری بھی ڈی جی آئی بی سے بات ہوئی تھی ‘ اس پر باقاعدہ شکایت پیمرا کو دے دی گئی ہے‘ آئی بی نے کہا ہے کہ یہ خط بوگس ہے‘ پیمرا میں آج اس شکایت پر سماعت ہوئی ہے۔ ڈپٹی سپیکر ‘ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے چیئرمین محمد اسلم بودلہ اور ارکان اسمبلی نے بھی الگ الگ پیمرا میں شکایات درج کرائی ہیں۔ اس حوالے سے آج پیمرا میں اس معاملے پر درج کرائی گئی درخواستوں کی سماعت بھی ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ ریاض حسین پیرزادہ نے اس معاملے کو کابینہ اجلاس میں اٹھایا تھا تو کابینہ نے سختی سے نوٹس لیا تھا۔ میرے ذمہ لگا تھا کہ اس معاملے کی انکوائری کروں۔ ڈی جی آئی بی سے تصدیق کی تو انہوں نے بتایا کہ رپورٹس نہ صرف جعلی ہے بلکہ وزیراعظم آفس کا تذکرہ بھی جھوٹا ہے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ 37 اراکین پارلیمنٹ کے نام سے ایک خط انٹیلی جنس ادارے کی جانب سے سامنے آیا ہے۔ اس معاملے پر ہمیں دھمکیاں آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اراکین پارلیمنٹ میں مرتضیٰ جاوید عباسی‘ جاوید اخلاص‘ غلام بی بی بھروانہ‘ چوہدری ارمغان سبحانی‘ طارق محمود‘ شازیہ مبشر‘ چوہدری بلال ورک‘ محمد حسین وٹو‘ عبدالرحمان کانجو‘ سکندر بوسن‘ محمد خان ڈھاہا‘ سید اطہر حسین گیلانی‘ حافظ عبدالکریم‘ سردار اویس احمد خان لغاری‘ جمال خان لغاری‘ سردار جغفر خان لغاری‘ ڈاکٹر حفیظ خان‘ بلیغ الرحمان‘ طاہر بشیر چیمہ‘ سید علی حسن گیلانی‘ ریاض حسین پیرزادہ‘ سید محمد اصغر شاہ‘ محمد خسرو بختیار‘ شیخ فیاض الدین‘ میاں امتیاز احمد‘ سید ایاز علی شاہ شیرازی‘ جمال خان لغاری سمیت 37 ممبران شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم رپورٹ بنانے والوں‘ میڈیا سے نہیں لڑ سکتے‘ وزیراعظم کو اس معاملے پر انکوائری کرنی چاہیے۔ سپیکر نے کہا کہ آپ اس وقت عراق میں تھے جب یہ خط سامنے آیا اس حوالے سے آئی بی نے پیمرا میں درخواست دی ہے کہ بوگس دستاویز ہے۔ اس معاملے پر اگر آپ کو کوئی مزید تحفظات ہیں تو (آج) جمعہ کو ڈی جی آئی بی کو بلوا لیں گے اور آپ بھی آ جائیں مزید تفصیل سے بات ہو جائے گی۔ جس پر وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ میں پانچویں دفعہ اسمبلی کا رکن منتخب ہوا اور وزیر بھی رہا ہوں لیکن اس خط کے بعد سوشل میڈیا پر ہماری کردار کشی ہو رہی ہے‘ میرا مطالبہ ہے کہ کوئی سینئر وزیر یا وزیر داخلہ ایوان میں آکر یہ بیان دیں کہ خط کے حوالے سے وزیراعظم آفس نے کوئی ہدایت نہیں دی تھی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ دیگر اراکین (جن کے نام بوگس خط میں شامل تھے) کے ہمراہ ایوان سے واک آﺅٹ کر گئے۔ ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے وزیر دفاع خرم دستگیر اور وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو واک آﺅٹ کرنے والے اراکین کو واپس لانے کے لئے بھیجوایا۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ دیگر اراکین اسمبلی کے ساتھ واپس ایوان میں آئے اور نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وزیر داخلہ ایوان میں اس حوالے سے بیان نہیں دیں گے تب تک ہم اراکین اسمبلی روزانہ ایوان سے احتجاجاً واک آﺅٹ کرتے رہیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن ڈاکٹر شذرہ منصب علی نے کہا کہ میرا نام بھی اس لسٹ میں شامل ہے‘ میرے والد مغربی پاکستان کی اسمبلی میں بھی موجود تھے اور انہیں سب سے کم عمر پارلیمنٹرین ہونے کا اعزاز حاصل تھا جبکہ وہ موجودہ اسمبلی میں سب سے بزرگ پارلیمنٹرین کے طور پر موجود رہے۔ ایسے اقدامات سے ہماری بدنامی ہو رہی ہے۔ ہمارے بچے تعلیم حاصل کرنے کے لئے مختلف ممالک میں گئے ہیں‘ ان کے ویزوں کا مسئلہ ہو سکتا ہے اس کی فوری تحقیقات کراکر متعلقہ سفارتخانوں کو بھی اس حقیقت سے آگاہ کیا جائے۔ حکومتی ارکان کے واک آﺅٹ کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے ڈیسک بجائے گئے اور آج ہم جیت گئے کے نعرے لگائے گئے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv