تازہ تر ین

لنکا کو دبوچنے کیلئے شاہینوں کی تیاری مکمل

لاہور(نیوزایجنسیاں) سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے کیلئے قومی پلیئرز نے ابو ظبی کے شیخ زید سٹیڈیم میں بھرپور پریکٹس کی۔ پلیئرز نے وارم اپ اور فزیکل ٹریننگ کے بعد فیلڈنگ ڈرلز کیں، فیلڈنگ کوچ سٹیو رکسن نے چھوٹے بیٹ کے ساتھ گیندیں اچھالتے ہوئے کھلاڑیوں کی کیچنگ پریکٹس کرائی، سلپ کیچنگ پر بھرپور توجہ دی گئی۔ بولنگ کوچ اظہر محمود بال کو زور سے زمین پر پٹختے ہوئے فیلڈ کرنے کی مشق کراتے رہے، وکٹ کیپر سرفراز احمد کے ساتھ الگ سیشن کیا گیا۔ نیٹ میں بیٹنگ کے دوران اوپنرز کو زیادہ تر آف سٹمپ سے باہر جاتی گیندوں کا سامنا کرنے کیلئے کہا گیا۔ شان مسعود اور سمیع اسلم کی بیٹنگ کے دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کے ہمراہ نیٹ کے ایک طرف کھڑے ہو کر خامیوں کی نشاندہی کرتے نظر آئے۔واضح رہے کہ آئی لینڈرز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلیے قومی ٹیم ابوظبی پہنچ چکی ہے، گرین شرٹس 28 ستمبر کو ابو ظہبی میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلیں گے، دوسرا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ 6 اکتوبر سے دبئی میں کھیلا جائے گا۔ قومی ٹیم سری لنکا کے خلاف 5 ون ڈے میچز اور 3ٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیلے گی۔ابوظہبی میں جمعرات سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ سے مصباح الحق اور یونس خان کے رخصت ہونے کے بعد یہ پاکستانی ٹیم کا پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔یونس خان اور مصباح الحق ایک طویل عرصے تک پاکستانی بیٹنگ لائن کی ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوئے ہیں۔ ان دونوں کی شاندار کارکردگی پاکستانی ٹیم کی متعدد یادگار فتوحات میں کلیدی کردار ادا کرتی آئی ہے۔یونس خان نے اپنے ٹیسٹ کریئر کا اختتام پاکستان کی طرف سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین کے طور پر کیا ہے جبکہ مصباح الحق ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز جیتنے والے کپتان کی حیثیت سے میدان سے رخصت ہوئے ہیں۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و کوچ وقاریونس کا کہنا ہے کہ یہ پاکستانی کرکٹ کی خوش قسمتی تھی کہ اسے ایک ہی وقت میں دو ورلڈ کلاس کرکٹرز میسر آئے۔یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ مصباح اور یونس کی شکل میں دو ورلڈ کلاس بیٹسمین ایک ہی دور کا حصہ تھے اور انھوں نے طویل عرصے پاکستانی کرکٹ کی خدمت کی۔ لیکن ظاہر ہے کہ ہر کسی نے اپنی کرکٹ ختم کرنی ہوتی ہے ۔ان دونوں کے جانے کے بعد دوسرے کھلاڑیوں کے لیے موقع ہے کہ وہ پرفارمنس دیں اور ان دونوں بڑے کھلاڑیوں کی جگہ پر کریں۔مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کو سونپی گئی ہے اس طرح وہ ایک نئے تجربے سے آشنا ہونے والے ہیں۔سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ مصباح الحق اور یونس خان ورلڈ کلاس کرکٹرز رہے ہیں جن کے جانے کے بعد ان کا خلا پر کرنے میں وقت لگے گا لیکن چند کھلاڑی ایسے ضرور موجود ہیں جو ان کی جگہ پر کرسکتے ہیں۔سرفراز احمد مصباح الحق کے جانے کے بعد قیادت کو بھی اپنے لیے ایک بہت بڑا امتحان سمجھتے ہیں۔مصباح الحق پاکستان کے سب سے کامیاب کپتان تھے۔ میری کوشش بھی یہی ہوگی کہ جس طرح انھوں نے فتوحات حاصل کیں اور سب کھلاڑیوں کو ساتھ لے کر چلے۔ میں بھی اسی طرح یہ ذمہ داری نبھاں۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ مصباح الحق اور یونس خان کے وسیع تجربے کی کمی یقینا محسوس ہوگی لیکن یہی وقت ہے کہ اظہرعلی اور اسد شفیق ان کی جگہ ذمہ داری سنبھالیں اور ساتھ ہی نوجوان کھلاڑیوں کی بھی رہنمائی کریں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv