تازہ تر ین

این اے 120میدان جنگ, کارکنوں کی فائرنگ سے خوف وہراس

لاہور (رپورٹنگ ٹیم) صوبائی دارالحکومت میں حلقہ این اے 120کے ضمنی انتخاب کے دوران دن بھر فضا کشیدہ رہی، سیاسی درجہ حرارت عروج پر رہا، مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے رہے، فائرنگ، پتھرا?، گو نواز گو اور رو عمران رو کے نعرے گونجتے رہے، ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوکر شام 5بجے ختم ہو گیا۔ دن بھر پولنگ سٹیشنز پر ووٹ کاسٹ کرنے والوں کا رش رہا، پاک فوج ، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تمام پولنگ سٹیشنز کے اندار ور باہر تعینات کی گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں حلقہ این اے 120 میں سیاسی ماحول گرم رہا، گنگا رام چوک میں مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آگئے، ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی کی ، دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے ہاتھ جو چیز لگی مخالف کارکن کو دے ماری۔ بعض کارکنوں نے پولنگ کے اندر داخل ہونے کی بھی کوشش کی۔ مگر سکیورٹی اہلکاروں نے روک لیا۔ پی ٹی آئی امیدوار یاسمین راشد پولنگ اسٹیشن کا دورہ کرنے آئیں تو ن لیگی کارکنوں نے نعرے بازی شروع کر دی جس پر پی ٹی آئی کے کارکنان بھی میدان میں آ گئے۔ دوسری جانب مزنگ چوک میں لیگی کارکنوں نے تحریک انصاف کے قافلے کو روک لیا، جس سے ٹریفک بھی جام ہوگیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فاطمہ جناح میڈیکل پولنگ اسٹیشن کے باہرمسلم لیگ(ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے اور کشیدہ صورتحال کے پیش نظر رینجرز اور پولیس کی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور کارکنان کو پولنگ اسٹیشن کے قریب جانے سے روک دیا۔دوسری جانب بلال گنج کے علاقے میں پولیس نے لیگی کارکنان کو پولنگ اسٹیشن کے قریب جانے سے روکا تو اس موقع پر اہلکاروں اور کارکنان کے درمیان تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی ہوئی جس کے بعد پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔ کوپر روڈ پولنگ اسٹیشن پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی بھی کی تاہم پولیس نے کارکنوں کو نعرے بازی سے روک دیا۔ مزنگ اڈا چوک میں بھی مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان متعدد بار ایک دوسرے کے آمنے سامنے آکر نعرے لگاتے رہے فوج اور رینجرز کے اہلکاروں نے ان کو روک کر پیچھے کر دیا۔ کچا ہال روڈ پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، پولیس موقع پر پہنچ گئی اس بارے میں ایس پی سول لائن ڈویڑن علی رضا کا کہنا ہے کہ کچا ہال روڈ کا علاقہ حلقہ این اے 120میں نہیں آتا فائرنگ کا این اے 120سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ضمنی انتخاب کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ، پولنگ اسٹیشنوں پر فوج، رینجرز اور پولیس کے دستے تعینات کیے گئے جو دن بھر پولنگ سٹیشنز کے باہر اور علاقے میں گشت کرتے رہے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو سکے۔ حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن کے دوران ریواز گارڈن میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور پولیس میں تلخ کلامی ہوئی‘ کارکنون نے الزام لگایا کہ پولنگ اسٹیشن پر ایجنٹس کو پانی کی فراہمی سے روکا گیا۔ اتوار کو حلقہ این اے 120 میں ضمنی الیکشن کے دوران ریواز گارڈن میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور پولیس میں تلخ کلامی ہوئی کارکنوں نے الزام لگایا کہ پولنگ اسٹیشن 64 پر ایجنٹس کو پانی کی فراہمی سے روکا گیا۔ کوئنز روڈ پر پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں میں کرسیاں چل گئیں تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پا لیا ،ایک پولنگ اسٹیشن پر پی ٹی آئی کی خواتین نے (ن) لیگ کی خاتون کا چہرہ نوچ ڈالا ،پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے کارکن پر امن رہے ۔ تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 120کے بڑے سیاسی معرکے میں 40سے زائد امیدوار میدان میں تھے تاہم سب سے زیادہ جوش و خروش پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں میں دیکھا گیا اور دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف روایتی حریف کا رویہ اختیار کئے رکھا ۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کا صرف ایک پولنگ اسٹیشن پر (ن) لیگ کے کارکنوں سے نعرے بازی کا مقابلہ ہوا ۔مزنگ چوک میں لیگی کارکنوں نے پی ٹی آئی کے قافلے کو روک لیا اور گھیراﺅ کر کے شدید نعرے بازی کی جس کے جواب میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے بھی نعرے بازی کی گئی ۔ اس دوران صورتحال کشیدہ ہو گئی تاہم پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اپنے حصار میں لے کر وہاں سے روانہ کر دیا ۔ اس دوران دونوں جانب سے مسلسل مخالفانہ نعرے بازی کی جاتی رہی ۔ کوئنز روڈگنگا رام کے قریب انتخابی کیمپ آفس میں (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم ہو گیا او رایک دوسرے پر کرسیاں پھینکی گئیں تاہم پاک فوج ، رینجرز اور پولیس نے فوری موقع پر پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کر لیا ۔ کریم پارک میں پی ٹی آئی کی خواتین نے (ن) لیگ کی ایک خاتون سے جھگڑا کیا اور اس کا چہرہ نوچ ڈالا ۔ نہرو پارک میں لیگی کارکنوں نے پی ٹی آئی کی گاڑی کا گھیراﺅ کر کے نعرے بازی کی جس سے فضاءکشید ہ ہو گئی تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر پی ٹی آئی کی گاڑی کو اپنے حصار میں لے کر وہاں سے روانہ کر دیا ۔اس دوران لیگی کارکن رو عمران رو جبکہ پی ٹی آئی کے کارکن چور چور،سارا ٹبر چور ہے کے نعرے لگاتے رہے ۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود نے پاک ترک سکول افغان پارک کا دورہ کیا جہاں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے چور ، چور ،سارا ٹبر چور ہے کے شدید نعرے لگانے شروع کر دئیے اور سکیورٹی کی صورتحال کے باعث رانا مشہود وہاں سے واپس چلے گئے ۔ دیو سماج روڈ پر بھی جہانگیر خان ترین میڈیا سے گفتگو کر کے جیسے ہی روانہ ہوئے تو وہاں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں کا آمنا سامنا ہو گیا اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی تاہم رینجرز کے جوانوں نے بیچ بچاﺅ کرتے ہوئے دونوں جماعتوں کے کارکنوںکو پیچھے دھکیل دیا ۔ پریم نگر پولنگ اسٹیشن پر بھی (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کارکن آمنے سامنے آ گئے او رمخالفانہ نعرے بازی کی ۔ اس دوران کارکنوں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم پولیس نے بیچ بچاﺅ کراتے ہوئے دونوں کو پیچھے دھکیل دیا ۔ اس موقع پر لیگی کارکنوں نے پولیس اہلکاروں سے بھی بد تمیزی اور ہاتھا پا ئی کی ۔ علاوہ ازیں پولنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے پر سکیورٹی اہلکاروں نے دروازے بند کر دئیے اور ووٹرز کو اندر داخل ہونے سے روکدیا جس پر ووٹرز اندر داخل ہونے کے لئے اصرار کرتے رہے ۔پولنگ کا وقت ختم ہونے اور گنتی کا عمل شروع ہوتے ہی کارکنوں نے اپنی اپنی قیادت کے حق میں نعرے بازی شروع کر دی۔ ان پولنگ سٹیشنوں پر پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنان رو عمران رو جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان پورا ٹبر چور ہے کے نعرے لگاتے رہے کارکنوں کے مدمقابل آنے اور نعرے بازی کی وجہ سے ان پولنگ سٹیشنوں کے باہر صورتحال کشیدہ ہوتی رہی بعض پولنگ سٹیشنوں کے باہر پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنان ایک دوسرے کے دست و گریبان ہوتے رہے تاہم ہر مرتبہ رینجرز اور پولیس کے اہلکار دونوں پارٹیوں کے کارکنان کے درمیان آکر کشیدگی کو ختم کرواتے رہے اس قسم کے واقعات فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی ،پریم نگر ،ساندہ ،اسلام پورہ ،کریم پارک سمیت دیگر پولنگ سٹیشنوں پر دیکھنے میں آیا۔ حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن سے متعلقہ پولنگ کے دوران کچہری چوک میں پاکستان مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی تمام دن جاری رہی جس کی وجہ سے دونوں پارٹیاں کے کارکنان ایک دوسرے کے مدمقابل نعرے بازی کرتے رہے اور اس صورتحال میں دونوں پارٹیوں کے کارکنوں نے کچہری چوک میں لگائے گئے ایک دوسرے کے امیدواروں کے پوسٹر اور فلیکس پھاڑ ڈالے کشیدگی کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفر ی وہاں پہنچ گئی جس نے دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو ایک دوسرے سے دور کر دیا۔ پھر تکرار کے بعد جھگڑا ہوگیا۔ابھی جھگڑے کی گونج کم نہیں ہوئی تھی کہ مزنگ اڈا کے قریب بھی دونوں بڑی جماعتوں کے کارکن لڑ پڑے۔ ایک دوسرے پر لاتوں اور مکوں کی بارش کر دی۔ سنٹرل ماڈل سکول پولنگ سٹیشن کے باہر حالات کشیدہ ہو نے پر وہاں واٹرکینن طلب کرلی گئی۔ تقریبا ً ساڑھے بارہ بجے کریم پارک میں ایک بار پھر تحریک انصاف اور نواز لیگ کے کارکن ایک دوسرے کو دیکھ کر جوش میں آگئے۔ کریم پارک ہی میں گورنمنٹ ماڈل سکول کے باہر پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی پولیس حکام سے تکرار ہوئی۔ کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں روکا جا رہا ہے جبکہ ن لیگ نے باہر سے بندے بلوا کر اندر بٹھائے ہوئے ہیں۔ان ہی حالات میں نواز لیگ کے رہنما رانا مشہود ساندہ روڈ پر لیگی کیمپوں کا دورہ کرنے پہنچے۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی دیکھنے میں آئی جب ا±ن کے ساتھ سادہ کپڑوں میں گن مین بھی ا±ن کے ساتھ تھا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv