تازہ تر ین
baynazir

پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے کیس کا بڑا فیصلہ ،تہلکہ خیز خبر

راولپنڈی (نیوز رپورٹر) انسداد دہشت گردی عدالت کے جج محمد اصغر خان نے سابق وزیراعظم بےنظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔پراسیکیوٹر ایف آئی اے اور ملزمان کے وکلاءکے حتمی دلائل مکمل ہونے پر دس سالہ پرانے کیس فیصلہ محفوظ کر کے سماعت آج 31اگست تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔بدھ کے روز جب عدالت نے کیس کی سماعت شروع کی تو ملزم اعتزاز شاہ کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کی تفتیش نقائص سے بھر پور ہے،اس تفتیش میں کسی ملزم سے نہیں پوچھا گیا کہ اسے کب گرفتار کیا گیا،اسماعیل نامی شخص جس کو چالان میں آپریٹر ظاہر کیا عدالت سے ہی بھاگ گیا۔پولیس نے بتایا کہ اسماعیل آپریٹر نے بیت اللہ محسود کی فون کال ٹیپ کی تھی،ملزم اعتزاز شاہ کو فدائی حملہ آور بنا دیا گیاجس مدرسے سے اسکی ٹریننگ بتائی گئی اس مدرسے کے افراد کو شامل تفتیش ہی نہیں کیا گیا ، راولپنڈی ایف آئی کے پراسیکوٹر چوہدری اظہر نے اپنے دلائل میں کہا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کی تاریخوں تضاد میں ہے تو یہ غلطی پولیس کی ہے ایف آئی اے کی نہیں، حملہ گاڑی کے باہر سے ہوا تو ہم گاڑی میں بیٹھے افراد سے تفتیش کیوں کرتے،پراسیکیوٹر کے دلائل پر ملزمان کے وکلاءنے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پراسیکیوٹر تمام گواہان کے بیانات پڑھیں گئے تو ہم بھی تیاری کر لیںجس پر فاضل جج نے کہا ہے کہ آپ جلدی سے اپنے دلائل مکمل کریں۔بعد ازاں ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری اظہر نے صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج جمعرات کو فیصلہ ہو جائے گا عید سے پہلے جج نے فیصلہ کا کہا تھا،عدالت نے اڈیالہ جیل میں ہی فیصلہ سنانا ہے،بےنظیر کے قافلہ میں بیک اپ کار والی گاڑی میں بابر اعوان و دیگر شریک تھے۔تفتیش ایف آئی اے کے پاس آئی تو وہ گاڑی زرداری ہاو¿س کی نکلی اوروہ گاڑی فرحت اللہ بابر کے کنٹرول میں تھی ۔سابق صدر پرویز مشرف کی حاضری معاف ہوئی تھی اس کو القاعدہ سے خطرہ تھا،ان کے وکیل پیش ہوتے رہے وہ بیرون ملک چلا گیا،وفاقی حکومت کا اپنا معاملہ ہے مشرف بیرون ملک کیسے گیا،چار پنجاب پولیس اور تین ایف آئی اے نے چالان پیش کیے تھے،اے ٹی سی کے تحت سیکشن کلاز موجود ہے تفتیشی آفیسر وقوعہ کی جگہ کو کارڈن کرے گا، انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج ہونے سے پہلے تفتیش شروع نہیں ہوتی،مقدمہ 8 بج کر بیس منٹ پر درج ہوا۔کرائم سین مقدمہ سے دو گھنٹے پہلے ہی دھو دیا گیا تھا ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسکارٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم گئی تو نالہ سے گولی کا خول ملا،ہر ملزم کے خلاف مضبوط ٹھوس شہادتیں موجود ہیں،سعود عزیز سہولت کار ہے اس نے بےنظیر بھٹو کو سیکورٹی نہیں دی،عبد الرحمن ڈرائیور کے علاوہ سب سے تفتیش کی گئی خالد شہنشاہ گاڑی میں موجود نہیں تھا،121 گواہان تھے صرف 68 پیش کیے گئے جن کے بیانات قلمبند کیے گئے، سعود عزیز کے وکیل راجہ غنیم عبیرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر کے پوسٹمارٹم کروانے کی ذمہ داری سعود عزیز پر نہیں ہوتی۔ واجد ضیاءممبر جے آئی ٹی نے تفتیش کرنی تھی کی پوسٹمارٹم کیوں نہیں ہوا۔ واجد ضیاءنے عدالت میں بتایا کہ سعود عزیز کے مطابق تمام تر پوسٹمارٹم کے انتظامات مکمل تھے۔زرداری نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بینظیر کی لاش کی بے حرمتی نہیں ہونے دونگا۔6 ملزمان سابق سی پی او سعود عزیز، ایس پی خرم شہزاد، شیر زمان، رفاقت، حسنین، عبدالرشید کے وکلا ملک رفیق، راجا غنیم عابر، ملک جواد خالد نے حتمی دلائل مکمل کر لیے، 7 ویں ملزم اعتزاز شاہ کے وکیل نصیر تنولی ایڈووکیٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں حتمی دلائل پیش کئے۔فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان ہے جس سماعت کے دوران 6جج تبدیل ہوئے ۔استغاثہ نے بےنظیر بھٹو قتل کیس میں 7 چالان جمع کرائے،141 گواہوں میں سے 67 کے بیانات قلمبند کر کے جرح کی گئی، بیت اللہ محسود سمیت اس کیس کے اہم ملزمان پہلے ہی مارے جا چکے ہیں۔اس کیس میں پرویز مشرف بیرون ملک ہونے کے باعث اشتہاری ملزم ہیں،سابق صدر پرویز مشرف کا کیس الگ کر دیا گیا ہے۔امریکی صحافی مارک سیگل پرویز مشرف کے خلاف ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔گرفتار 5 ملزمان کے وکلا نے پرویز مشرف کا کیس الگ کرنے پر اعتراض کیا ہے،ایف آئی اے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار کو 3 مئی 2013 کو قتل کر دیا گیا تھا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv