تازہ تر ین

غیر ملکیوں کے حاصل کردہ 32 ہزار پاسپورٹ منسوخ کیے : چوہدری نثار

اسلام آباد (ویب ڈیسک)سینئر لیگی رہنمائ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے شہر اقتدار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 24 دن بعد آج پھر میڈیا سے بات کر رہا ہوں، میں نے یا میرے کسی قریبی ا?دمی نے کوئی خبر لیک نہیں کی، میرے حوالے سے کچھ خبریں گردش کر رہی تھیں جن میں سے کچھ غلط ہیں لہٰذا 24 دن بعد کچھ نہ کچھ وضاحت دینا تھی، سوا 4 سال تک بطور وزیر داخلہ کام کیا، اپنی کارکردگی پر کبھی اپنے منہ میاں مٹھو نہیں بنا، کچھ لوگ ہمیشہ مجھ پر تنقید کے تیر چلاتے رہے حالانکہ وہ نہیں جانتے کہ وزارت داخلہ کی قانونی یا ا?ئینی اتھارٹی کیا ہے، وزارت داخلہ ایک پالیسی بنانے والا ادارہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صرف سانحہ لعل شہباز قلندر کے موقع پر تنقید کا جواب دیا، داخلی سکیورٹی کا کام نہ ختم ہونے والا ہے، 2014ئ میں روزانہ 5،6 دھماکے ہوتے تھے، کوشش کی تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلوں، پاکستان ا?ج ان ممالک میں سے ہے جہاں دہشتگردی کا گراف نیچے ا?یا، ا?ج پاکستان کی سرزمین پر دہشتگردی کا نیٹ ورک نہیں ہے، اب دہشتگرد صرف کمزور ٹارگٹس کو نشانہ بناتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ میں نے پاک افغان بارڈر مینجمنٹ پر کام کیا، بارڈر پر باڑ لگنی شروع ہو چکی ہے، کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد ملٹری آپریشن کا فیصلہ کیا گیا تھا، ملٹری ا?پریشن پر تحفظات کے باوجود سب سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا۔ چودھری نثار نے مزید کہا کہ ان کے دور میں ہزاروں جعلی شناختی کارڈ بلاک کئے گئے، 32 ہزار پاسپورٹس منسوخ کئے گئے، 10 ہزار سے زائد نام ای سی ایل سے نکالے گئے، 2 لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس منسوخ کئے گئے، طور خم بارڈر پر بغیر دستاویزات روز 30 ہزار لوگ آتے جاتے تھے، حیران ہوا شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسلحہ لائسنس پر پابندی لگائیں گے، ہم تو پہلے ہی پابندی لگا چکے تھے، میں نے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کرائی، 2 لاکھ سے زائد ممنوعہ بور کے لائسنس منسوخ کئے، سرحدوں پر فینسنگ کیلئے اربوں روپے لگائے جا رہے ہیں۔سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ آزاد میڈیا سے شکوہ نہیں لیکن سیکشن ا?ف میڈیا سے شکوہ ہے، بہت سارے کام ہونا ابھی باقی ہیں، صدق دل سے داخلی سکیورٹی میں بہتری کیلئے کام کیا، ا?ج کراچی ایک ا?دمی کے پاگل پن کا غلام نہیں ہے، سٹیک ہولڈرز کے اتفاق سے کراچی میں امن ا?یا، سول ملٹری تعلقات میں اب مسئلہ نہیں ہے، ہمیشہ تمام ایجنسیوں نے بھرپور تعاون کیا، مجھے کبھی کسی مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا، کراچی ا?پریشن جب غلط روش پر گیا تو سندھ حکومت نے اختلاف کیا، مجموعی طور پر سندھ اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے تعاون کیا، ا?ج بھی بہت زیادہ پریشرز ہیں، ای سی ایل کے حوالے سے ا?ج بھی دباو¿ ہے، دوستی اور تعلق کا دباو¿ ہوتا ہے۔ چودھری نثار نے مزید کہا کہ میں نے پچھلی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ا?ج بھی اپنی پارٹی کے ساتھ ہوں، میڈیا پر ا?یا کہ شاید میں نے سیاست چھوڑ دی، میں نے ایسا نہیں کہا تھا، شاید میں صحیح طریقے سے سمجھا نہیں سکا، رائے کا اختلاف ا?ج بھی ہے، کتنے لوگ ہیں جنہوں نے اصولوں پر استعفیٰ دیا؟ نواز شریف اور وزیر اعظم مجھے کابینہ میں ا?نے کیلئے قائل کرتے رہے، پارٹی اجلاس میں اپنے اختلافات کھل کر بیان کرتا ہوں، پارٹی اجلاس کی خبر لیک کرنے والا بددیانتی کرتا ہے، میں ایسا نہیں کرتا، مشرف کو عدالت کے حکم پر بیرون ملک جانے دیا، جنرل مشرف کا کیس جن عدالتوں میں چلا تھا ان کے فیصلے دیکھیں، عدالتی حکم ملا تو روکنے کا جواز نہیں بنتا تھا، بنیادی طور پر سوا 4 سال جو کام کیا وہ ریکارڈ پر لانا تھا، جس کے منہ میں جو آئے وہ بولتا جائے، میں ذمہ دار نہیں ہوں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv