تازہ تر ین
khursheed shah

پارلیمنٹ کو خطرہ ، نواز شریف استعفیٰ دیں

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی ‘ مانیٹرنگ ڈیسک‘ ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف نے خود کہا تھا کہ الزامات ثابت ہوگئے تو مستعفی ہوجاو¿ں گا ¾ پارلیمنٹ خطرے میں ہے وزیراعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔منگل کواپنے چیمبر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خود عہدہ چھوڑ کرعدالتی فیصلے پرعملدرآمد کیا تھا اور پھرملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پرامن انتقال اقتدار ہوا تاہم آج پارلیمنٹ خطرے میں ہے نواز شریف نے کہا تھا کہ الزامات ثابت ہو جائیں تو استعفیٰ دے دوں گا میرا مطالبہ ہے وزیر اعظم اپنے کہے کی پاسداری کریں اور جمہوریت کے تسلسل کےلئے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت آج جس رویئے کا اظہار کر رہی ہے وہ باعث تشویش ہے ¾وزرا اداروں کو بدنام کر رہے ہیں جبکہ ریاست شخصیات سے نہیں بلکہ اداروں سے چلتی ہے اور اداروں کے کمزور ہونے سے دشمن مضبوط ہو رہے ہیں اگر حکومت چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ چلے تو وزیر اعظم اپنے عہدے سے علیحدہ ہوجائیں۔ تحرےک انصاف کے چیئرمےن عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کا سارا سارا ٹبر چوریاں کر رہا ہے اور جھوٹ بول رہا ہے، نواز شریف نے پارلیمنٹ اور جے آئی ٹی میں جھوٹ بولا۔ صرف نواز شریف کا نہیں شہباز شریف کا بھی استعفیٰ مانگتے ہیں۔ اسحاق ڈار نواز شریف کے فرنٹ مین ہیں۔ اسحاق ڈار نے ظفر حجازی کو چیئرمین ایس ای سی پی لگایا تھا۔ حسین نواز اور مریم نواز کے درمیان ٹرسٹ کا معاملہ بھی فراڈ ثابت ہو۔، سپریم کورٹ میں جعلی کاغذات جمع کرائے گئے جو جرم ہے۔جب ادارے انہیں بچانے کے لئے رکاوٹ ڈالتے ہیں تو یہ کہتے ہیں ٹھیک ہے۔ ان کے نزدیک چوری چھپانے والا ادارہ ہی ٹھیک ہے۔جے آئی ٹی ممبران کو شواہد لانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے منگل کو بنی گالہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کےا۔ عمران خان نے کہا کہ اسمبلی کا سپیکر ایک ادارہ ہوتا ہے۔ ایاز صادق کو اگر اپنی عزت کا خیال ہے تواستعفیٰ دیں۔عمران خان نے وزیر خزانہ اسحق ڈار کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور سعید احمد منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ ظفر حجازی نے ڈاکیومنٹس میں ٹمپرینگ کی، آئی بی نے حسین نواز کو نکال کر ڈاکیومنٹس دیئے، آئی بی کا ادارہ مجرموں کی مدد کر رہا تھا۔ٹیکس کے پیسے سے تنخواہ لینے والے 4 وزیر مجرم کو بچانے میں لگے ہیں۔لیگی وزراءکل ٹی وی پر بیٹھ کر یہ کہہ رہے تھے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو نہیں مانتے، قوم ان کی شکلیں دیکھ لے یہ سب مجرم ہیں۔ جس جے آئی ٹی پر مٹھائی تقسیم کی گئی اب اس کی رپورٹ تسلیم نہیں کررہے۔ مجرم کی حمایت کرنے والا بھی مجرم ہوتا ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ان لوگوں کو تو منہ نہیں دکھانا چاہئے۔ یہ کس منہ سے اب میڈیا میں جا رہے ہیں؟۔ان کا کہنا تھا کہ سارا ٹبر چوریاں کر رہا ہے اور جھوٹ بول رہا ہے، نواز شریف نے پارلیمنٹ اور جے آئی ٹی میں جھوٹ بولا۔ یہ سارا خاندان پکڑا گیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کا بھی سیٹلمنٹ میں نام آ گیا ہے، شہباز شریف کیخلاف عدالت میں ریفرنس دائرکریں گے، اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پتہ چل چکا ہے کہ قطری شہزادے کا خط فراڈ ہے۔ پہلے ہی قطری خط کا سارا پاکستان مذاق اڑا رہا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ دبئی کے جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق گلف سٹیل کے پاس پیسہ نہیں تھا۔ قطری کے پاس تو پیسہ گیا ہی نہیں۔ حسین نواز اور مریم نواز کے درمیان ٹرسٹ کا معاملہ بھی فراڈ ثابت ہو۔، سپریم کورٹ میں جعلی کاغذات جمع کرائے گئے جو جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما میں ہزاروں لوگوں کے نام آئے کسی ایک نے نہیں کہا کہ یہ غلط ہے۔ جبکہ حکمران خاندان کہتا رہا کہ مریم نواز بینی فیشل اونر نہیں۔اور اب تصدیق شدہ کاپی مل گئی ہے کہ مریم نواز بینی فیشل اونر ہیں۔جو چیزیں منظر عام پرآئیں ان لوگوں نے اس کوتسلیم ہی نہیں کیا، شریف خاندان نے صرف عدالت میں معاملات تسلیم کیے۔ جے آئی ٹی نے وہ کام نہیں کیا جو باقی اداروں نے ان کیلئے کیا۔جب ادارے انہیں بچانے کے لئے رکاوٹ ڈالتے ہیں تو یہ کہتے ہیں ٹھیک ہے۔ ان کے نزدیک چوری چھپانے والا ادارہ ہی ٹھیک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی ممبران کو شواہد لانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ رپورٹ میں دوسرے ممالک کے اداروں کی رپورٹس ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ جتنے بہانے بنائیں گے مزید ذلیل ہوں گے۔ ان کے استعفے کافی نہیں۔ ان کا گھر اڈیالہ جیل ہے۔ ان کے بچے اربوں پتی ہیں۔ 90 میں ان کے بچے طالبعلم تھے۔ اربوں پتی کیسے بن گئے؟ انہوں نے کہا کہ یہ باہر نکلیں ۔ پھر ہم بھی ان کو نکل کر دکھائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو ”عمران نامہ“ قرار دینا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، پیر کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔ پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم، پاک سرزمین پارٹی، عوامی تحریک اور عوامی مسلم لیگ کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ وزیراعظم چور ثابت ہو چکے فوری گھر جائیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جو چیزیں جے آئی ٹی میں آئیں انہی کو سپریم کورٹ میں لیکر گئے، پانامہ انکشاف میں جن جن کا نام آیا سب نے سچ مانا، نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ اس طرح کے لوگ اہم عہدوں پر بیٹھ گئے، نواز، شہباز شریف اور اسحاق ڈار منی لانڈر ہیں، چھوٹے میاں صاحب بڑے میاں صاحب کو مٹھائی کھلا رہے تھے، انہوںنے سمجھا کہ جے آئی ٹی کو خرید لیں گے، انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی ممبرز ہمارے ہیروز ہیں، عدالت نے کہا کہ جے آئی ٹی ارکان کا تحفظ کرنا ہے، سپریم کورٹ جانتی ہے کہ یہ ایک مافیا ہے، عدالت عظمیٰ نے جے آئی ٹی بنائی تھی، جسے مرضی منتخب کرے، یہ جے آئی ٹی میں پیش ہونے سے پتہ چلتا تھا کہ کیا سوالات کیے گئے، انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے شوکت خانم ہسپتال کو ڈونیشن دی تو کیا میں انکے خلاف نہ بولوں، نوازشریف کے خلاف پہلے بھی فیصلہ آنے لگا تو انہوں نے ڈنڈوں سے حملہ کیا،2 ججز نے فیصلہ دیا،3نے مزید تحقیقات کا کہا، انہوں نے سپریم کورٹ پرکچھ کرنے کی کوشش کی تو ریکارڈ عوام نکلیں گے۔ عدالت عظمیٰ نے نواز شریف کو ناہل کردیاتو یہ کس سے لڑیں گے، نواز شریف2007 میں واپس آئے تو کوئی ان کیلئے نہیں نکلا، انہوںنے کہا کہ اب استعفیٰ کا نہیں شریف برادران اور اسحاق ڈا ر کے اڈیالہ جیل جانے کا انتظار ہے، یہ اربوں ڈالر باہر بھیجیں تو قرضے لینے پڑتے ہیں، مہنگائی بڑھتی ہے، ہر سال جتنا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر جاتا ہے ملک میں رہے تو خوشحالی آئے گی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv